ایک امریکی خاندان کو اسرائیلی شہر تل ابیب کے بن گوریان ایئرپورٹ پر اس وقت غیرمتوقع صورتحال کا سامن کرنا پڑگیا جب وہ اسرائیل سے واپس امریکا جاتے ہوئے اپنے ساتھ بطور سووینئر ایک ایسا بم لے جارہے تھے جو پھٹ نہیں سکا تھا۔
اس خاندان کے ایک رکن کو یہ بم مقبوضہ گولان کی پہاڑی سے ملا تھا، جو کہ 1967 کی عرب اسرائیل جنگ کے دوران استعمال کیا گیا تھا۔
اس خاندان نے اس بم کو بطور سووینئر اپنے ساتھ لے جانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ایئرپورٹ پر سیکیورٹی اسٹاف سے اسے اپنے سوٹ کیس میں رکھنے کی اجازت طلب کی۔
جس پر ایک سیکورٹی افسر نے قریب سے لوگوں کو ہٹانے کا حکم دیا، تاہم ایک مسافر نے سننے میں غلطی کرتے ہوئے شور مچانا اور دہشت گرد دہشتگرد کی آوازیں لگانا شروع کردیں جس کے نتیجے میں وہاں خوف وہراس پھیل گیا اور وہاں موجود لوگوں کی دوڑیں لگ گئیں۔
بعدازاں ایئرپورٹ حکام نے اس امریکی خاندان کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا، اور جب انہیں اطمینان ہوگیا کہ یہ دہشت گرد نہیں تب انہیں طیارے پر سوار ہونے کی اجازت دی گئی۔