ارب پتی بننے والی خوبیاں کیا ہیں؟

May 09, 2022

ہم میں سے ہر کوئی ارب پتی افراد کو دیکھ کر رشک کرتا ہے اور جاننا چاہتا ہے کہ آخر ان کی کامیابی کا راز کیا ہے؟ ان کی کامیابی کا راز ملٹی ٹاسکنگ سے گریز کرنا اور اس وقت تک کسی کام پر توجہ دینا ہے، جب تک وہ مکمل نہ ہوجائے۔ درحقیقت جدید سائنس کا بھی ماننا ہے کہ ملٹی ٹاسکنگ انسانی صلاحیتوں کے لیے بہت نقصان دہ ہے اور صرف دو فی صد افراد ہی ایسا کرسکتے ہیں، ورنہ اکثر افراد بہ یک وقت کئی کام کرنے کی کوشش میں کسی ایک کو بھی پورا نہیں کرپاتے۔

ہر ایک کے پاس زندگی میں دو راستے ہوتے ہیں، ایک آسانی اور سکون جب کہ دوسرا مشکل اور ایڈونچر سے بھرپور، اور انھوں نے آسانی کی بجائے مشکل کا انتخاب کیا۔ دنیا میں کئی ارب پتی افراد ہیں، جیسے ایلون مسک، بل گیٹس، جیک ما، وارن بفیٹ وغیرہ جنھوں نے اپنی اپنی حکمتِ عملی کے تحت زندگی میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں اور بے پناہ دولت کمائی۔ یہ سارے لوگ ہماری اور آپ کی طرح ایک عام سی زندگی لے کر پیدا ہوئے تھے۔ایک بین الاقوامی سروے میں، ارب پتی افراد کی کامیابی کے پیچھے کارفرماکچھ راز افشاں کیے گئے ہیں، جو کسی نہ کسی حد تک، کسی میں کم اور کسی میں زیادہ، یقینی طور پر پائے جاتے ہیں۔

ہر وقت فکر مند رہنا

دنیا کے دولت مند افراد کی کامیابی کے ہر پُرخطر فیصلے کے پیچھے ایک طویل سوچ، منصوبہ بندی اور مستقبل بینی موجود ہوتی ہے۔ کسی بھی شعبے میں ذرا سی خامی انہیں فکر مند کر دیتی ہے۔ بِل گیٹس کا کہنا ہے کہ اپنے کاروبار میں جب کبھی آپ کو یہ پتہ چلے کہ کوئی مشکل درپیش ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ بہت دیر ہوچکی ہے، اب آپ اپنے آپ کو نہیں بچا سکتے۔ جب تک آپ ہر وقت فکرمند نہیں رہیںگے، اس وقت تک آپ کامیاب نہیں ہو سکتے۔ اندیشہ پیدا ہونے سے پہلے اس کا حل نکالیں کیونکہ جوں ہی آپ کسی اندیشے میں پھنس جاتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اب وقت آپ کے ہاتھ سے نکل چکا ہے۔

امیر ترین افراد صرف دولت نہیں، اپنی صحت کے بارے میں بھی اتنے ہی فکر مند رہتے ہیں، کیونکہ ایک صحت مند جسم اور دماغ ہی حالات سے بہتر طور پر نبرد آزما ہونے کی صلاحیت ر کھتا ہے۔ دماغی اور اعصابی تھکن، تنہائی، بے نتیجہ میٹنگز، گھر کےمسائل اور ایسے دوسرے ایشوز سے دور رہنا انتہائی ضروری ہے۔ بور کر دینے والے لوگ اور نیند کا فقدان، یہ سب انسان کی صحت کو برباد کر دیتے ہیں۔

اپنے کام میں مگن رہنا

ایمازون کے بانی جیف بیزوز نے ایک مرتبہ کہا تھا کہ اگر آپ کوئی چیز تخلیق کرنے والے ہیں تو پھر آپ کو اس بات پر بھی تیار رہنا چاہیے کہ کوئی آپ کو سمجھ نہیں پائے گا۔ تخلیقی صلاحیتوں کے حامل لوگوں کو دنیا اکثر غلط سمجھتی ہے، کیونکہ دنیا میں اس شخص کےبرابر اعلیٰ تخلیقی صلاحیت نہیں ہوتی اور دنیا اس کی سوچ تک نہیں پہنچ پاتی، ایسے لوگ اپنے آپ کو مس فٹ محسوس کرتے ہیں ۔آپ لوگوں کی پرواہ کیے بغیراپنے کاموں میں مگن رہیں۔

جنون کا ہونا

اوریکل کے ایگزیکٹو چیئرمین لیری ایلیسن نے ایک مرتبہ کہا تھا کہ تخلیقی صلاحیت کے حامل لوگوں کو دوسروں کا یہ جواب سُننے کے لیے ہر دم تیار رہنا چاہیے کہ ’تم تو جنونی ہو‘۔ یہ ایک اشارہ ہے کہ آپ سماج سے بالاتر ہیں، اس لیے مِس فِٹ ہیں۔

موقع سے فائدہ اُٹھانا

گوگل کے سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر ایرک شیڈ نے کارنیگی میلن یونیورسٹی سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ موقع سے فائدہ اُٹھانا کامیابی کی علامت ہے۔ اگر آپ کو کوئی بہت اچھا موقع مل گیا ہے تو منصوبہ بندی کو ایک طرف رکھ دیجئے، اب اس کی ضرورت نہیں۔ قسمت سے فائدہ اُٹھانا ہی اصل بات ہے۔ دُنیا میں ایسے بہت سے لوگ ہیں، جنہوں نے بے انتہا محنت کی لیکن محض وقت سے فائدہ نہ اُٹھاسکنے نے انہیں وقت سے پیچھے دھکیل دیا۔

جرأت مندی

بلوم برگ کے بانی مائیکل بلوم برگ نے ایک مرتبہ کہا تھا، لوگ انھیں نامساعد حالات سے ڈراتے رہتے تھے، اس میں بہت اندیشے ہیں، یہ نامعقول راستہ ہے، اس میں ہاتھ نہ ڈالیے، لیکن انھوں نے اس میں ہاتھ ڈالا، انتھک محنت کی اور کامیابی حاصل کر لی۔ چیلنج کو قبول کریں، پھر کامیابی کے راستے خود کُھلتے چلے جائیںگے۔

غلطیوں پر سوچیں

مشہور ارب پتی اور وارن بُفیٹ کے پارٹنر چارلی منگر نے اپنے راستے خود تخلیق کیے تھے۔ انھوں نے اس بات پر زیادہ غور کیاکہ کام میں غلطی کیا ہو سکتی ہے۔ ہمیشہ معاملے کو اُلٹ پُلٹ کر دیکھیے۔ ہمیشہ پس منظر پر غور کیجئے۔ تمام منصوبے ناکام ہو گئے تو کیا ہوگا؟ کامیابی پر نظر مرتکز کرنے کی بجائے ناکامیوں کی ایک لمبی فہرست بنائیے۔ کس کس معاملے میں آپ کو شکست ہو سکتی ہے؟ اس کی وجوہات پر غور کیجئے۔ اپنی شکست پر غور کیجیے، پھر ان سب سے بچتے ہوئے آپ کامیابی کا راستہ چُن سکتے ہیں۔

اپنے اوپر خرچ کرنا

نئے کمپیوٹر سسٹم کی خریداری، چھٹیوں میں آرام کرنا، کہیں سفر پر نکل جانا، صحت کے حصول کے لیے ورزش کرنا اور تفریح کو وقت دینا، یہ سب کاروبار کے لیے نقصان دہ نہیں ہے۔ جب تک آپ اپنے اوپر سرمایہ کاری نہیں کریں گے، لوگ آپ پر اعتماد کیسے کریں گے۔

کامیابی کیلئے قربانی

اپنے مقاصد کے حصول کے لیے ان افرادنے سنجیدہ قربانیاں دینے سے کبھی گریز نہیں کیا۔ ’سولو میڈیا‘ کے بانی نِک ہڈ مین نے ایک مرتبہ کہا تھا، ’مقاصد کے حصول کے لیے مجھے اپنے والدین سے الگ ہونا پڑا۔ میں نے ہفتے میں 7 دن 20,20 گھنٹے کام کیا اور میں نے اپنی ذاتی زندگی کو بُھلا دیا، تب کہیں جاکر کامیابی نے میرے قدم چومے‘۔