فلسطینیوں کی بند امداد کو فوری بحال کیا جائے، یورپین کمیشن سے مطالبہ

May 17, 2022

فائل فوٹو

لکسمبرگ کے وزیر خارجہ جاں ایسلبورن نے فلسطینیوں کی زمین پر اسرائیلی قبضے کی مذمت کرتے ہوئے یورپین کمیشن سے کہا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے لیے 200 ملین یورو کی بند سالانہ امداد فوری طور پر بحال کرے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے برسلز میں یورپین وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ یورپین کمیشن نے فلسطینی کتابوں میں یہود مخالف مواد ہونے کی بنیاد پر کئی مہینوں سے اس کی امداد روک رکھی ہے حالانکہ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو نے اس مواد کو دیکھا اور اس میں اصلاح کی ہے لیکن اس کے باوجود ان کے لیے فنڈز جاری نہیں کیے جا رہے۔

انہوں نے بتایا کہ یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل سمیت کئی دیگر یورپین وزرائے خارجہ ان فنڈز کی بحالی کے حق میں ہیں لیکن کسی کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ ایک یورپین کمشنر کی وجہ سے رکا ہوا ہے۔

اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ ’زمین پر قبضے‘ صرف یوکرین میں ہی نہیں بلکہ دنیا کے دیگر حصوں جیسے ویسٹ بینک وغیرہ میں بھی جاری ہیں۔

دوسری جانب یورپین یونین نے فلسطینیوں کے لیے 25 ملین یورو کی انسانی امداد کا اعلان کیا ہے جو ویسٹ بینک، مشرقی یروشلم اور غزہ کے معاشی طور پر کمزور فلسطینیوں کی فوری ضروریات کے کام آئے گی۔