• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یو اے ای کا یمن میں انسداد دہشت گردی یونٹس ختم کرنے کا اعلان

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے یمن میں اپنے انسداد دہشت گردی یونٹس ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق اماراتی وزارت دفاع نے یمن میں انسداد دہشت گردی یونٹس کا مشن رضا کارانہ طور پر خٹم کردیا ہے۔

اماراتی وزارت دفاع کا موقف ہے کہ فیصلہ حالیہ پیشرفت کے بعد کیے گئے جامع جائزے کے نتیجے میں کیا گیا ہے۔

یمن میں اماراتی فوجی موجودگی2019 میں ختم ہوئی تھی، عرب اتحاد کے تحت یو اے ای نے یمن میں اہم کردار ادا کیا۔

وزارت دفاع کے مطابق یو اے ای نے یمن میں دہشت گردی کے خلاف عالمی تعاون کیا اور یمن میں فوجی مشن مکمل کر کے اپنے اہداف حاصل کیے۔

آج یو اے ای نے یمن سے متعلق سعودی عرب کے کے بیان کو مایوس کن قرار دیا اور کہا تھا کہ یمن سے متعلق سعودی عرب کے بیان سے مایوسی ہوئی ہے، سعودی اتحادی فورسز کا یمن میں حملہ حیران کُن تھا۔

یو اے ای نے یمن سے متعلقہ تمام الزامات کو مسترد کیا اور کہا کہ مکلا بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے والے جہازوں پر کوئی اسلحہ نہیں تھا، جہاز کسی یمنی گروپ کے لیے نہیں اماراتی فورسز کے لیے تھے۔

اس سے قبل یمن نے سعودی اتحادی فورسز کے حملے کے بعد ملک میں 90 روز کےلیے ایمرجنسی نافذ کردی تھی۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق یمنی صدارتی کونسل نے ملک میں 90 روز کےلیے ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کیا۔

یمنی صدارتی کونسل کے مطابق یمن کی فضائی، بحری اور بری حدود 72 گھنٹوں کےلیے بند رہیں گی۔

دوسری طرف سعودی اتحاد فورسز نے مکلا بندرگاہ پر اتارے گئے اسلحے اور فوجی گاڑیوں کو محدود کارروائی میں نشانہ بنایا۔

سعودی اتحادی فورسز کی کارروائی اس وقت کی گئی، جب 2 بحری جہاز بغیر اجازت بندرگاہ میں داخل ہوئے اور مشرقی یمن میں سدرن ٹرانزیشنل کونسل کے لیے اسلحہ اور عسکری سامان اتارا گیا۔

اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بتایا کہ یہ دونوں جہاز 27 اور 28 دسمبر 2025 کو فجیرہ بندرگاہ سے روانہ ہو کر مکلا پہنچے، انہوں نے اتحاد کی جوائنٹ فورسز کمانڈ سے کوئی باضابطہ اجازت حاصل نہیں کی تھی۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید