ٹک ٹاکر میں چند سیکنڈ کی ویڈیو کی خاطر جنگلات میں آگ لگانے کا رجحان

May 18, 2022

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ٹک ٹاک بنانے والے نوجوان چند سیکنڈزکی ویڈیو بنانے کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں ، یہ ٹک ٹاکرز اپنی حرکتوں سے قدرتی نعمت کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر چند نوجونواں کی ویڈیوز وائرل ہورہی ہیں جنہوں نے ٹک ٹاک پر مختصر ویڈیو بنانے کے لیے جنگلات میں آگ لگائی اور پھر اپنی ویڈیو بنانے کے بعد وہاں سے چل پڑے۔اسلام آبادین نامی ٹوئٹر ہینڈل سے ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں ایک لڑکی کو ماڈلنگ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جب کہ اس کے عقب میں آگ لگی ہوئی ہے ، دراصل یہ مارگلہ کی پہاڑیاں ہیں جہاں لڑکی نے اپنی ماڈلنگ کی خاطر جنگلات میں آگ لگائی۔شیئر کی گئی ویڈیو کے کیپشن میں لکھا گیا ’’ ٹک ٹاک ویڈیوز کے لیے نیا اور خطرناک ٹرینڈ، خدارا اس طرح کی شوبازیوں سے دور رہیں اور قدرتی مقامات کو نقصان پہنچانے سے گریز کریں ، یہ گرمیوں کا سیزن ہے اور یہ معمولی سی آگ چند سیکنڈز میں پھیل کر کنٹرول سے باہر ہوسکتی ہے۔مارگلہ کی پہاڑی پر آگ لگانے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد انتظامیہ حرکت میں آ گئی ہے اور ٹک ٹاکرز کی تلاش شروع کر دی گئی ہے تاہم وہ اب تک ماڈلنگ کرنے والی ٹک ٹاکرز تک نہ پہنچ سکے۔دوسری جانب ایبٹ آباد کے مقامی نوجوان نے بھی مارگلہ کی پہاڑیوں کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد ایبٹ آباد کے جنگلات میں آگ لگاکر ٹک ٹاک کے لیے ویڈیو بنائی تاہم اسے محکمہ جنگلات نے گرفتار کرلیا ہے۔بعد ازاں ایس ڈی او وائلڈ لائف ایبٹ آباد سردار نواز نے ایبٹ آباد کے جنگلات میں آگ لگانے والے ٹک ٹاکر کی گرفتار کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان کو جنگلات کو نقصان پہنچانے اور جنگل میں آگ لگانے کے جرم میں گرفتار کیا گیا ہے۔