شمالی وزیرستان میں پھر دہشت گردی

May 25, 2022

خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے پاک فوج کے دوجوان شہید ہوگئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق’’دہشت گردوں نے ضلع شمالی وزیرستان کے شہری علاقے میرعلی میں واقع فوجی چوکی پر فائرنگ کی جس کاسپاہیوں نے فوری طور پر جواب دیا اور دہشت گردوں کو اسی مقام پر مؤثر طور پر مصروف رکھا۔ فائرنگ کے تبادلے کے دوران لوئر دیر سے تعلق رکھنے والے 20 سالہ سپاہی ظہور خان اور ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ سپاہی رحیم گل نے بہادری سے لڑتے ہوئے شہادت پائی۔‘‘اس میں کوئی شک نہیں کہ پچھلے آٹھ دس ماہ میں پشاور سمیت خیبرپختونخوا، سندھ اور پنجاب میں بھی ایسے واقعات منظر عام پر آئے لیکن دہشت گردوں کی کارروائیوں سے عیاں ہے کہ ان کا نشانہ خاص طور پرخیبر پختونخوا اور بلوچستان ہیں۔یہ حقیقت مصدقہ ہے کہ طالبان کے قبضے کے بعد افغانستان سے متصل علاقوں سے زور پکڑتی دہشت گردی میں بھارت اور اس کے وہ حامی ملوث ہیں،جنہیں پاک چین اقتصادی راہداری قبول نہیں چنانچہ اسی تناظر میں نیشنل ایکشن پلان کی فعالیت کا مطالبہ سامنے آیا،جس پر وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ’’نیشنل ایکشن پلان کا دوبارہ جائزہ لیا جارہا ہے، نیکٹا کا اجلاس فوری بلایا جائے گا‘‘۔حکومت نے غالباً اسی مطالبے کے تحت جلد نیکٹا کا اجلاس بلانے کا عندیہ دیا تھا کہ دہشت گردی کی یکے بعد دیگرے خوں ریز وارداتیں بڑھتی ہی جا رہی ہیں۔ سر دست پاک فوج اور دوسرے سیکورٹی اداروں کے اہلکار نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردی کا قلع قمع کرنے میں اپنی جانیں تک نچھاور کر رہے رہے ہیں اور قوم کو یقین ہے کہ وہ ایک بار پھر دہشت گردوں کو نابود کر دیں گے، تاہم یہ عوام کا بھی فریضہ ہے کہ فوج کے خلاف زبان درازی کرنیوالوں کی حوصلہ شکنی کریں تاکہ ہماری فوج کے حوصلے بلند رہیں اور دہشت گردوں کا صفایا ہو۔