کوویڈ رولز کی مبینہ خلاف ورزی، سر کیئر سٹارمر اور انجیلا رینر کو پولیس سوالنامے موصول

June 02, 2022

لندن (پی اے) لیبر لیڈر سر کیئر سٹارمر اور ڈپٹی لیڈر انجیلا رینر کو کوروناوائرس کوویڈ 19 رولز کی مبینہ خلاف ورزی کی انویسٹی گیشن کے حصے کے طور پر پولیس کے سوال نامے موصول ہو گئے۔ دونوں رہنمائوں نے گزشتہ سال 30 اپریل کو ڈرہم میں ایک اجتماع میں شرکت کی تھی، جس میں لوگوں نے بیئر پی اور کری کھائی تھی۔ ڈرہم کانسٹیبلری نے ابتدائی طور پر انویسٹی گیشن کے خلاف فیصلہ کیا تھا لیکن گزشتہ ماہ ڈرہم کانسٹیبلرینے اس سلسلے میں آگے بڑھنے کا راستہ اختیار کیا۔ سر کیئر سٹارمر اور مس انجیلا رینر نے کورونا کوویڈ رولز کی خلاف ورزی سے انکار کیا ہے۔ لیبر لیڈر کو کیمرے میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ سٹی آف ڈرہم ایم پی میری فوئے کے کانسٹیٹونسی آفس میں بیئر کی ایک بوتل پی رہے تھے۔ لیبر لیڈر سر کیئر سٹارمر اور ان کی نائبانجیلا رینر یہ کہہ چکے ہیں کہ اگر انہیبں کورونا وائرس کوویڈ 19 رولز توڑنے کے الزام میں جرمانہ کیا گیا تو وہ مستعفی ہو جائیں گے۔ ڈرہم میں اجتماع کے وقت 6 مئی کو ہارٹل پول میں ضمنی الیکشن کے سلسلے میں کورونا وائرس کوویڈ رولز کے تحت سماجی فاصلے بشمول ہائوس ہولڈز کے درمیان ان ڈور مکسنگ پر پابندی عائد تھی۔ تاہم کام کے مقاصد کیلئے ایک استثنیٰ تھا لیکن رولز میں کام پر سوشلائزنگ کی نشان دہی نہیں کی گئی تھیجبکہ ایک اور استثنیٰ یہ تھا کہ اگر الیکشن کیلئے کمپیننگ کے مقاصد کیلئے کسی وجہ سے اجتماع ضروری ہو۔ لیبر کا کہنا ہے کہ اس کے پاس شواہد ہیں جن میں یہ دکھایا جا سکتا ہے کہ یہ ورک ایونٹ تھااور یہ کہ سرکیئر سٹارمر ورک ڈیمانڈز کے دوران کھا رہے تھے۔ ڈرہم کانسٹیبلری نے ابتدائی طور پر فیصلہ کیا تھا کہ کہ کوئی آفنسز نہیں ہوا تھالیکن پولیس سے واقعے کے دوبارہ جائزہ لینے کے مطالبات کے بعد فورس نے ایک انویسٹی گیشن کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسے بہت سی نئی معلومات ملی ہیں۔ یہ انویسٹی گیشن میٹروپولیٹن پولیس کی تحقیقات کے نتیجے کے بعد سامنے آئی ہے جو کورونا وائرس کوویڈ 19 لاک ڈائون کی پابندیوں کے دوران ڈاؤننگ سٹریٹ اور وائٹ ہال میں متعدد پارٹیز کے انعقاد پر کی گئی تھیں۔ میٹ پولیس کی انویسٹی گیشن کے نتیجے میں آٹھ مختلف تاریخوں میں ہونے والے ایونٹس میں 83 افراد کو مجموعی طور پر 126 جرمانے جاری کئے گئے۔ ان میں وزیراعظم بورس جانسن،ان کی اہلیہ کیری جانسن اور چانسلر رشی سوناک شامل تھے۔ وزیراعظم بورس جانسن نے معافی مانگ لی تھی لیکن انہوں نے جرمانے پر مستعفی ہونے سے انکار کر دیا تھا۔ منگل کو ان کے سٹینڈرڈر ایڈوائزر نے انہیں یہ بتانے کا کہا ہے کہ وہ وضاحت کریں کہ وہ کیوں یہ خیال کرتے ہیں کہ ان کے اقدامات سے منسٹریل کوڈ کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔ وزیراعظم بورس جانسن کو کورونا لاک ڈائون رولز کے نفاذ کے دوران حکومت کے قلب میں پارٹیز کے انعقاد پر سول سرونٹ سو گرے کی رپورٹ شائع ہونے کے بعد شدید دبائو کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور ان کی پارٹی کے کئی ایم پیز نے ان کے خلاف عدم اعتماد کے لیٹرز جمع کرائے ہیں۔