بیماریوں کا پھیلاؤ، کیسے کریں بچاؤ؟

June 23, 2022

ہزاروں سال تک انسان یہ نہیں جانتے تھے کہ خوردبینی جاندار (Microscopic organisms) ان کے لیے کتنے خطرناک ہو سکتے ہیں۔ پھر جب 19ویں صدی عیسوی میں سائنسدانوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ جراثیم بیماریاں پھیلاتے ہیں تو انسان زیادہ اچھی طرح ان سے اپنا دفاع کرنے کے قابل ہو گئے۔ تب سے سائنسدان کچھ وبائی امراض پر تو قابو پانے میں کامیاب رہے ہیں لیکن حالیہ برسوں میں زرد بخار (ایک قسم کا یرقان) اور ڈینگی جیسی بیماریوں نے پھر سے سر اٹھا لیا ہے۔ آئیں، اس کی کچھ وجوہات پر غور کریں:

٭ ہر سال لاکھوں لوگ مختلف ملکوں کا سفر کرتے ہیں اور اکثر اس وجہ سے جراثیم ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہو جاتے ہیں۔ تقریباً تمام خطرناک وبائی امراض ایک ملک سے دوسرے ملک کا سفر کرنے والوں کے ذریعے پھیل سکتے ہیں۔

٭ کچھ بیکٹیریاز نے ایسی ادویات کے خلاف لڑنے کی صلاحیت پیدا کر لی ہے، جو انھیں ختم کرنے کے لیے دی جاتی ہیں۔ عالمی ادارۂ صحت کے مطابق دنیا ایک ایسے دور کی جانب جا رہی ہے جس میں بیکٹیریاز کو ختم کرنے والی دوائیاں مؤثر ثابت نہیں ہوں گی اور عام وبائی امراض سے ایک بار پھر انسانوں کی ہلاکتوں کا خدشہ ہوگا۔

٭ بدامنی اور غربت کی وجہ سے اکثر حکومتوں کے لیے بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکنا مشکل ہو جاتا ہے۔

بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر

قدیم زمانے میں شہروں کی حفاظت کے لیے ان کے گِرد اونچی اور مضبوط دیواریں ہوتی تھیں۔ اگر کوئی دشمن کسی دیوار کا تھوڑا سا بھی حصہ توڑنے میں کامیاب ہو جاتا تھا تو پورے شہر کی سلامتی داؤ پر لگ جاتی تھی۔ ہمارا جسم بھی ایک ایسے ہی شہر کی مانند ہے جس کے گِرد مضبوط دیواریں ہوں۔

ہم اپنے جسم کا جتنی اچھی طرح دفاع کریں گے، ہماری صحت اتنی ہی اچھی رہے گی۔ پانچ ایسی چیزوں پر غور کریں جن کے ذریعے جراثیم آپ کے جسم میں داخل ہو سکتے ہیں اور جانیں کہ آپ اپنا دفاع کیسے کر سکتے ہیں۔

پانی

خطرہ: خطرناک جراثیم آلودہ پانی کے ذریعے بڑی آسانی سے آپ کے جسم میں داخل ہو سکتے ہیں۔

دفاع کا طریقہ: خود کو محفوظ رکھنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ پینے کے پانی کو آلودہ نہ ہونے دیں۔ اگر آپ کو پتہ ہے یا شک ہے کہ آپ کے گھر آنے والا پانی آلودہ ہے تو اسے گھر پر صاف کر کے استعمال کے قابل بنا سکتے ہیں۔ کسی ایسے برتن، گیلن یا کولر میں پانی رکھیں جو اوپر سے بند ہو۔

کھانے کی چیزیں

خطرہ: خطرناک جراثیم کھانے کی چیزوں کے اندر یا ان پر موجود ہو سکتے ہیں۔

دفاع کا طریقہ: کھانے کی آلودہ چیزیں دِکھنے میں تازہ اور غذائیت بخش لگ سکتی ہیں۔ اس لیے پھلوں اور سبزیوں کو اچھی طرح سے دھونے کی عادت اپنائیں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کھانا پکاتے یا پیش کرتے وقت آپ کے ہاتھ، برتن، میز اور باورچی خانے کی وہ سطح صاف ہو جس پر آپ کھانے کی چیزیں رکھتے ہیں۔

کچھ چیزوں کو ایک خاص درجۂ حرارت پر پکانے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ ان میں موجود خطرناک جراثیم مر جائیں۔ ایسی چیزیں نہ کھائیں جن کا رنگ بدل چکا ہو، جن سے بدبو آ رہی ہو یا جن کا ذائقہ خراب ہو کیونکہ یہ اس بات کی نشانی ہوتی ہے کہ وہ چیز خراب ہو چکی ہے۔ جتنی جلدی ممکن ہو، کھانے کی چیزوں کو فریج میں رکھ دیں۔ اگر آپ بیمار ہوں تو دوسروں کے لیے کھانا نہ بنائیں۔

کیڑے مکوڑے

خطرہ: کچھ کیڑے مکوڑوں کے اندر ایسے خطرناک خوردبینی جاندار رہتے ہیں جو آپ کو بیمار کر سکتے ہیں۔

دفاع کا طریقہ: جب بیماری پھیلانے والے کیڑے مکوڑے زیادہ سرگرم ہوں تو گھر کے اندر رہیں یا پورے بازو والی قمیض اور لمبا پاجامہ پہنیں تاکہ آپ ان کیڑے مکوڑوں سے محفوظ رہ سکیں۔ ایسی جالی کے اندر سوئیں جس پر کیڑے مار دوا لگی ہو۔ اس کے علاوہ جسم پر کوئی ایسا لوشن یا کریم وغیرہ لگائیں جس سے کیڑے مکوڑے آپ سے دور رہیں۔ مچھر اکثر جمع پانی میں انڈے دیتے ہیں اس لیے ان چیزوں کو ڈھانک کر رکھیں جن میں آپ پانی ذخیرہ کرتے ہیں۔

جانور

خطرہ: جانوروں کے اندر ایسے خوردبینی جاندار رہتے ہیں جو انہیں تو نقصان نہیں پہنچاتے لیکن آپ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ کسی پالتو جانور یا دوسرے جانور کے کاٹنے، پنجہ مارنے یا اس کے فضلے کے ذریعے آپ کی صحت متاثر ہو سکتی ہے۔

دفاع کا طریقہ: کچھ لوگ اپنے جانوروں کو گھر سے باہر رکھتے ہیں تاکہ ان سے زیادہ واسطہ نہ پڑے۔ پالتو جانور کو چھونے کے بعد اپنے ہاتھ صابن سے دھوئیں جبکہ جنگلی جانوروں سے بالکل دور رہیں۔ اگر خدانخواستہ آپ کو کوئی جانور کاٹ لیتا یا پنجہ مار دیتا ہے تو اپنے زخم کو اچھی طرح دھوئیں اور فوری ڈاکٹر کے پاس جائیں۔

لوگ

خطرہ: کچھ جراثیم کسی شخص کے کھانسنے یا چھینکنے سے ہوا میں شامل ہو جاتے ہیں اور یوں وہ آپ کے جسم میں داخل ہو سکتے ہیں۔ یہ جراثیم کسی کو چھونے جیسے کہ گلے ملنے یا ہاتھ ملانے سے بھی پھیل سکتے ہیں۔ یہ جراثیم متاثرہ شخص کے ذریعے دروازوں کے ہینڈلوں، سیڑھیوں کے جنگلے، فون، ریموٹ کنٹرول، کمپیوٹر اسکرین اور کی بورڈ وغیرہ پر بھی منتقل ہو سکتے ہیں۔

دفاع کا طریقہ: دوسروں کو اپنی ذاتی چیزیں استعمال نہ کرنے دیں جیسے کہ ریزر، دانت صاف کرنے والا برش یا تولیہ وغیرہ۔ انسانوں یا جانوروں کے جسم کی رطوبتوں سے بچیں جیسے کہ تھوک،پسینہ اور خون اور ایسی چیزوں سے بھی جن میں خون شامل ہو۔

اپنے ہاتھ بار بار اور اچھی طرح دھوئیں کیونکہ یہ بیماریوں کو پھیلنے سے روکنے کا سب سے مؤثر طریقہ ہے۔ بیماریوں سے بچاؤ اور روک تھام کا امریکی ادارہ تجویز کرتا ہے کہ کھانستے یا چھینکتے وقت ٹشو پیپر یا اپنے بازو کا استعمال کریں۔