سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوران پُرتشدد واقعات میں 2 افراد جاں بحق

June 26, 2022

فوٹو اسکرین گریپ

سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے دوران ہونے والے پُرتشدد واقعات میں 2 جانیں چلی گئیں، جبکہ متعدد افراد زخمی بھی ہوگئے۔

صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے دوران گہما گہمی، گرما گرمی، مار دھاڑ اور مقابلے بازی دیکھنے میں آئی۔

ٹنڈو آدم میں مخالف جماعتوں کے تصادم میں ایک امیدوار کا بھائی جاں بحق ہوگیا، سکھر میں جاگیرانی برادری میں تصادم سے ایک شخص مارا گیا۔

کندھ کوٹ کی یوسی درڑ سے ڈاکو پولنگ عملے کے 10 ارکان اغوا کرکے لے گئے، جنہیں بعدازاں بازیاب کروالیا گیا۔

جیکب آباد اور نوشہرو فیروز میں مخالفین نے لاٹھیوں سے ایک دوسرے پر حملہ کیا، جس میں دو امیدواروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

سکھر کے نواں گوٹھ میں پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے کارکنان آمنے سامنے آگئے، جس کے باعث حالات کشیدہ ہوگئے۔

شہداد کوٹ میں دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں لڑائی سے 8 افراد زخمی ہوئے۔ سانگھڑ میں ڈنڈوں کے علاوہ اینٹوں کا بھی آزادانہ استعمال کیا گیا، جس میں کئی لوگ زخمی ہوئے، جبکہ متاثرہ پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ کا عمل روک دیا گیا۔

قمبر، شہداد پور، تھرپارکر، پڈعیدن، کندھ کوٹ میں بھی مخالفین آپس میں لڑ پڑے، نواب شاہ یونین کمیٹی 8 سے نامعلوم افراد پولنگ کا سامان لے کر فرار ہوگئے۔

واضح رہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 14 اضلاع میں پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہی۔ ان انتخابات میں 21 ہزار سے زائد امیدوار شریک ہیں۔

پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کے معرکے میں سندھ کے مختلف ڈویژنز سے ایک ہزار سے زائد امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔