صحتِ زباں: تَرَ س اور تَرس...

July 07, 2022

ایک الجھن ان دو الفاظ کے تلفظ میں ہوتی ہے۔ ایک اردو کا لفظ ہے اور دوسرا فارسی کا اور معنی بھی مختلف ہیں۔

فارسی کا لفظ ہے تَرس۔ تے (ت ) پر زبر اور رے (ر) ساکن۔ معنی ہیں خوف، ڈر ۔ فارسی میں مصدر ہے تَرسِیدن یعنی ڈرنا، خوف کھانا۔ اسی سے ترکیب بنی خدا تَرس (تے پر زبر اور رے ساکن) ، معنی ہیں خدا سے ڈرنے والا، وہ جو خد اکا خوف رکھتا ہو۔ خدا ترس کی ترکیب اردو میں بھی مستعمل ہے۔ ہم بچپن میں کہانیوں میں پڑھا کرتے تھے کہ اُس ملک پر ایک خدا ترس بادشاہ حکومت کرتا تھا۔لیکن خدا ترس کا مفہوم بہت بعد میں سمجھ میں آیا جب دنیا میں کوئی خدا ترس حاکم باقی ہی نہیں بچاتھا، اِ لّا ماشاء اللہ۔ لیکن یہاں ترس میں رے پر زبر نہیں ،جزم ہے۔جو خدا ترس ہو اس میں خدا ترسی ہوتی ہے، خدا ترسی یعنی خدا سے ڈرنے کی حالت یا کیفیت۔

اردو میں ایک لفظ تَرَس (تے اور رے دونوں پر زبر) ہے جو رحم کے معنوں میں ہے ، اسی سے محاورے بنے ہیں ترس آنا (رحم آنا)، ترس کھانا (رحم کھانا)۔ لیکن یہاں ترس میں رے پر زبر ہے۔ لیکن ٹی وی والوں کی جانے بلاکہ فارسی کیا ہے اور اردو کیا ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ ہمیں ان بے چارے ٹی وی والوں پر بڑا ترس آتا ہے اور تے اور رے دونوں پر زبر کے ساتھ آتا ہے۔

٭… خَلقت اورخِلقت

دونوں درست ہیں اور دونوں عربی کے لفظ ہیں لیکن دونوں کا مفہوم الگ ہے۔خَلقت (یعنی خے پر زبر کے ساتھ) کے معنی ہیں : مخلوق، لوگ۔غالب نے اپنے ایک قصیدے میں خَلقت کا لفظ مخلوق یا لوگ کے مفہوم میں استعمال کیا ہے۔ کہتے ہیں :

آیا تھا وقت ریل کے کھلنے کا بھی قریب

تھا بارگاہ ِ خاص میں خَلقت کا اِزدحام

یہ قصیدہ دیوانِ غالب نسخہ ٔ عرشی میں موجود ہے(ص ۳۸۳) ،گویا مستند ہے۔

احمد فرزا کا شعر ہے :

ہم نہ ہوتے تو کسی اور کے چرچے ہوتے

خَلقت ِ شہر تو کہنے کو فسانے مانگے

یہاں بھی خ پر زبر ہے اور یہ’ ’لوگ ‘‘کے مفہوم میں ہے ۔

لیکن ایک اور لفظ ہے :خِلقت (خے کے نیچے زیر)۔ اس کا مفہوم ہے : پیدائش ، تخلیق۔خِلقت کے ایک معنی فطرت کے بھی ہیں۔

غالب نے چوہدری عبدالغفور سرورکے نام ایک خط میں اپنی کتاب پرتَوستان کا ذکر کیا ہے کہ اس کے دو حصے ہیں اور پہلے حصے کانام مہر ِنیم روز ہے ۔ غالب لکھتے ہیں کہ ’’پہلی جلد میں ابتدائے خِلقت ِعالم سے

ہمایوں کی سلطنت تک کا ذکر ‘‘ ہے۔ یہاں خِلقت سے مراد تخلیق ہے یعنی دنیا کی تخلیق سے لے کرہمایوں بادشاہ کی سلطنت تک ۔ اور خِلقت میں خے (خ ) کے نیچے زیر ہے۔