اقوام متحدہ نے فرانس میں اسکارف پر پابندی غلط قرار دے دی

August 06, 2022

نیویارک (نیوز ڈیسک)اقوام متحدہ نے فرانس میں اسکارف پر پابندی غلط قرار دے دی ہے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی نے قرار دیا ہے کہ فرانس نے مسلم خاتون کو سرکاری اسکول میں پیشہ ورانہ تربیت کے دوران اسکارف پہن کر شرکت سے روک کر امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا۔ خبررساں اداروں کے مطابق 2010 ء میں ناعمہ میزہود کو پیرس کے مضافات میں واقع اسکول میں باحجاب ہونے کے باعث داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمیٹی کے مطابق ناعمہ میزہود کو اسکارف پہن کر تربیت میں حصہ لینے کی اجازت دینے سے انکار صنفی اور مذہبی بنیادوں پر مبنی امتیازی سلوک تھا،جو عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اقوام متحدہ کے دفتر میں موجود ذرائع نے اس رپورٹ کو قابل اعتماد قرار دیا،جب کہ فرانس کی وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ نے فوری طور پر اس رپورٹ پر کوئی رد عمل نہیںدیا۔ اقوام متحدہ کی کمیٹی کے فیصلے کے بعد فرانس کے پاس اب ناعمہ میزہود کو مالی طور پر معاوضہ اور زر تلافی دینے کے لیے 6 ماہ کا وقت ہے ۔ کمیٹی نے کہا ہے کہ اگر ناعمہ اب بھی چاہیں تو فرانس انہیں پیشہ ورانہ کورس کرنے کا موقع فراہم کرے۔