معجزاتی مالیکیولز کی دریافت، آب حیات کا کام کرسکےگی

August 06, 2022

اسرائیلی محققین نے معجزاتی مالیکیولز کا ایک گروپ دریافت کر لیا ہے جو بڑھتی عمر کے اثرات کو کم کرسکتا ہے۔

اسرائیلی جرنل میں شائع ہونے والے مطالعے کے مطابق محققین پُرامید ہیں کہ جلد ان مالیکیولز کی مدد سے ایک ایسی دوا تیار کرلیں گے جو عمر سے متعلقہ بیماریاں جیسے پارکنسنز اور الزائمر میں مفید ثابت ہوں گی ۔

محققین نے مطالعے کے دوران ایک ایسا مالیکیول دریافت کیا ہے جو انسانی خلیات کو بڑھتی عمر کے نقصانات و اثرات سے بچاسکتا ہے اور اس میں تاخیر پیدا کرسکتا ہے جس سے انسان کے ٹشوز کے لیے طویل عرصے تک اپنے کام کو برقرار رکھنا ممکن ہو جاتا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ عمر بڑھنے کے عمل میں ایک اہم عنصر خلیات کی کوالٹی کنٹرول میکانزم کا کمزور ہونا ہے جس سے انسان پر بڑھتی عمر کے اثرات نمودار ہوتے ہیں ۔ جب عمر کے ساتھ ساتھ یہ نظام کمزور ہونا شروع ہوتا ہے، تو یہ خراب مائٹوکونڈریا(mitochondria) کی تعمیر کا باعث بنتا ہے ۔

پروفیسر ایناو گراس (Einav Gross) کا کہنا ہے کہ مائٹوکونڈریا خلیات کے لیے ’پاور پلانٹس‘ کے طور پرکام کرتا ہے ۔ مائٹوکونڈریا کا موازنہ چھوٹی برقی بیٹریوں سے کیا جا سکتا ہے جو خلیات کو صحیح طریقے سے کام کرنے میں مدد کرتی ہیں۔

اگرچہ یہ ’بیٹریاں‘ مسلسل ختم ہوتی رہتی ہیں، لیکن ہمارے خلیات میں ایک جدید طریقہ کار ہے جو خراب مائٹوکونڈریا کو ہٹاتا ہے اور ان کی جگہ نئی بیٹریاں لاتا ہے۔

تاہم یہ نظام بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ کمزور ہو کر ختم ہوجاتا ہے، جو انسانی خلیات کی خرابی کا سبب بنتا ہے جس سے مختلف بیماریاں جیسے پارکنسنز، الزائمر اور دل کے امراض کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

سائنسدانوں کو امید ہے کہ ان کی دوا دنیا بھر میں عمر رسیدہ افراد میں کسی بھی بیماری کے شروع ہونے سے قبل ہی خلیاتی خرابی کو ٹھیک کرنے اور روک تھام کے اقدام کے طور پر کام کر سکے گی۔

مقالے کے شریک محقق شموئیل بین ساسن کا کہنا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ مستقبل میں بڑھتی عمر سے متعلق بہت سی بیماریوں کی نشوونما میں نمایاں طور پر کمی لانے اور لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے قابل ہو جائیں گے۔