’’پاکستان کے ڈاک ٹکٹوں کی 75 سالہ تاریخ‘‘

August 14, 2022

پاکستان 14؍اگست 1947ء کو دنیا کے نقشہ پر نمودار ہوا۔ اس وقت اس نوزائیدہ ملک کو چلانے کیلئے کرنسی، سکّے اور ٹکٹوں کی ضرورت محسوس ہوئی’’پاکستان ‘‘ بالا چھاپ (Over Print) کرکے جاری کئے گئے تھے یہ ٹکٹ برطانیہ کی کمپنی تھامس ڈی لارو کے توسط سے سیکورٹی پرنٹنگ پریس ناسک روڈ بمبئی انڈیا میں طبع ہوئے تھے۔9؍جولائی1948ء کوجاری ہوا۔ پاکستان کے ڈاک ٹکٹوں کا پہلا سیٹ 9؍جولائی 1948ء کو جاری ہوا تھا۔ اس سیٹ میں کل چار ٹکٹ شامل تھے پہلے تین ٹکٹ کے ڈیزائن جناب محمد لطیف اور جناب رشید الدین نے ڈیزائن کئے تھے۔ چوتھا ٹکٹ مصوّر مشرق عبدالرحمن چغتائی نے ڈیزائن کیا تھا۔ چاروں ٹکٹوں پر ’’پاکستان زندہ باد‘‘ اور اگست 1947ء کے الفاظ تحریر تھے۔

پاکستان اپنی آزادی کے 75سال 14؍اگست 2022ء کو مکمل کر رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ 9؍جولائی 2022ء تک پاکستان کا ٹکٹ ڈاک بھی انہی 74ویں سالگرہ منا رہا ہے۔ آج میرا یہ مضمون پاکستان کے قیام کے 75؍سال اور محکمہ ڈاک کے 74سالوں کے ڈاک ٹکٹوں کی تاریخ پر محیط ہے۔

14؍اگست 1947ء سے لیکر 14؍اگست 2022ء تک محکمہ ڈاک نے مختلف موضوعات پر ڈاک ٹکٹوں کا اجراء کیا ۔ یہ ڈاک ٹکٹ مختلف موضوعات مثلاً ملکی و غیر ملکی واقعات، ملکی اور غیر ملکی شخصیات، تنظیموں اداروں، بچوں کے عالمی دن کے مواقع پر عورتوں کے عالمی دن، یونیورسل پوسٹل ڈے پر، دفاع، تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی پر کھیل و ثقافت پر، سیاسی و معاشی حالات پر اور صنعتی و زرعی ترقی کےحوالے سے جاری کئے گئے۔ غرض ان 75سالوں میں تقریباً ہر موضوع پر ڈاک ٹکٹوں کااجراء کیا یہ موضوعات سیاسی، تعلیمی، ثقافتی، دفاع، شخصیات اداروں، ملکی و غیر ملکی حالات و واقعات کے علاوہ مختلف شعبوں کے حوالے سے بھی جاری ہوئے۔

دنیا کے کسی بھی ملک نے اتنے موضوعات کو اپنے ڈاک ٹکٹوں پر نہیں دکھایا جتنا پاکستان کے محکمہ ڈاک نے دنیا کے پوسٹل معیار کے مطابق یہ ڈاک ٹکٹ اپنے ڈیزائن کے لحاظ سے منفر ہیں، ان میں جاذبیت اور کشش نظرآتی ہے۔ یہ پاکستان کے محکمہ ڈاک کی ایک اچھی روایت ہے اور پاکستان کے لئے فخر کی بات ہے۔ ذیل میں پاکستان کے ڈاک ٹکٹوں کے 74سالوں کو ہم سات دہائیوں پر محیط تاریخ نذر قارئین ہے۔

پہلی دہائی:15؍اگست 1947ء تا 14؍اگست 1957ء تک

قیام پاکستان کے وقت ہمارے رہنمائوں کی کوششوں کے باوجود نہ ملک میں کوئی سکّہ ڈھل سکا، نہ کرنسی نوٹ جاری، اور نہ ہی کوئی ڈاک ٹکٹ شائع ہو سکا۔ ڈیڑھ ماہ تک نوزائیدہ مملکت برطانوی ہندوستان کے جارج ششم کی تصویر والے ٹکٹ چلاتی رہی۔ 14؍اگست 1947ء کو پاکستان کے محکمہ ڈاک نے ان ٹکٹوں کو منسوخ کرنے کے لئے ایک ایسی مہر استعمال کرنا شروع کی جس پر ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کے الفاظ تحریر تھے اور یہی اس نئی مملکت کے ڈاک ٹکٹوں کی وجہ امتیاز بنی رہی۔

یکم اکتوبر 1947ء کو سب سے پہلے جوڈاک ٹکٹ پاکستان آئے وہ برطانوی ہند کے ٹکٹوں پر لفظ ’’پاکستان‘‘ بالا چھاپ (Over-Print) کرکے جاری کئے گئے تھے۔ جو کل اُنیس ڈاک ٹکٹوں پرمشتمل تھے۔پاکستان کے محکمہ ڈاک نے پہلی دہائی میں 16؍موضوعات پر کل 96ء ڈاک ٹکٹوں کااجراء کیا تھا جن میں رواں/ ریگولر 72ٹکٹ اور 24یادگاری ٹکٹ شامل تھے۔ اس کے علاوہ 61ٹکٹ سرکاری تھے۔ پہلی دہائی میں پاکستان کے یوم آزادی کی پہلی، دوسری، چوتھی، پانچویں، ساتویں، آٹھویں اور نویں سالگرہ پر ٹکٹوں کااجراء جاری رہا۔ 11؍ستمبر 1948ء کو قائد اعظم کی پہلی برسی کے موقع پر 14؍اگست 1952ء کو’’ سندھ ڈاک کی صد سالہ سالگرہ پر، 24؍ اکتوبر 1954ء کو اقوام متحدہ کے قیام کے دس سال مکمل ہونے پر، 7؍دسمبر 1955ء کو ’’وحدت مغربی پاکستان‘‘ کے موقع 23؍مارچ 1956ء ’’اسلامی جمہوریہ پاکستان‘‘ بننے پر، 15؍اکتوبر 1956ء کو پاکستان کی پہلی دستور ساز اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر 10؍مئی 1957ء کو ’’جنگ آزادی کے صد سال‘‘ مکمل ہونے پر اور اسی دہائی میں 14؍اگست 1957ء کو پاکستان کی آزادی کے دس سال مکمل ہونے پر جاری کئے گئے۔

دوسری دہائی 15؍ٖاگست 1957ء سے 14؍اگست 1967ء تک

پاکستان کے محکمہ ڈاک نے دوسری دہائی میں 72موضوعات پر کل 156 ٹکٹوں کا اجراء کیا جن میں 105 یا دگاری 51، رواں / ریگولر اور 33؍سرکاری ڈاک ٹکٹ شامل تھے۔ اس دہائی میں پہلے تکونے اور پہلے سرچارج ٹکٹوں کا اجراء ہوا۔ 23؍مارچ 1958ء کو پہلا ٹکٹ ’’یوم استقلال‘‘پاکستان کے موقع پر 21؍اپریل 1958ء کو علامہ اقبال کی بیسویں برسی پر 27؍اکتوبر 1959ء کو ’’یوم انقلاب‘‘ پر 19؍نومبر 1959ء کو ’’ریڈ کراس کی صد سال‘‘ پر، 10؍جنوری 1060ء کو’’آرمڈ فورسز ڈے‘‘ پر، 16؍نومبر 1060ء کو ’’کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج کے سو سال مکمل ہونے پر، یکم جنوری 1961ء کو ’’اعشاری نظام کے نفاذ ‘‘ پر، 30؍نومبر 1961ء کو ’’پولیس کے قیام کے سو سال ‘‘ ہونے پر، 2؍اکتوبر 1961ء کو ’’بچوں کے عالمی دن‘‘ کے موقع پر، 14؍اگست 1962کو یوم آزادی کے موقع پر، اسپورٹس سیریز کااجراء ہوا۔

7؍اکتوبر 1963ء کو پی ڈبلیو ڈی کی صدسالہ سالگرہ پر، 10؍نومبر1964ء کو مصطفی کمال اتاترک کی پچیسویں برسی پر،25؍جون 1964ء کو’’شاہ عبداللطیف بھٹائی کی دو صدسالہ برسی پر،21؍جولائی 1964ء کو آر سی ڈی کی پہلی سالگرہ پر، 30؍اپریل 1966ء کو پہلے ایٹمی ریکٹر کے قیام پر،29؍نومبر 1966ء کو نئے دارالخلافہ ’’اسلام آباد‘‘پر، 25؍دسمبر1966ء کو قائداعظم کی 90ویں برسی پر، 1؍فروری 1967ء کو’’مغربی پاکستان ہائی کورٹ کی صد سالہ سالگرہ‘‘ پر، اور 14؍اگست 1967ء کو یوم آزادی کی بیسویں سالگرہ پرجاری کیے۔

تیسری دہائی 15؍اگست 1967ء تا 14؍اگست 1977ء تک:

اس دہائی میں محکمہ ڈاک نے 123ء موضوعات پر کل 198 ٹکٹوں کااجراء کیا جن میں 187، یادگاری، 7؍اسپیشل،4؍رواں/ ریگولر اور 3سرکاری ٹکٹوں کا اجراء کیا۔ ’’بچوں کے عالمی دن‘‘ کے موقع پر 2؍اکتوبر 1967ء سے لیکر 4؍اکتوبر 1967ء تک اس دہائی میں پاکستانی شخصیات قائد اعظم محمد علی جناح، علامہ اقبال، لیاقت علی خان اور ذوالفقار علی بھٹو پر ٹکٹوں کااجراء اس دہائی میں شاعروں قاضی نذر الاسلام ، مرزا اسد اللہ خان غالب اور حضرت امیر خسرو پر ٹکٹوں کااجراء غیر ملکی شخصیات پر مبنی رضا شاہ پہلوی، شاہ ایران اور ملکہ فرح دیبا، اردن کے شاہ حسین، ترکی کے کمال اتاترک، ماریامونٹیسوری، ابن الہشیم، ابوریحان البیرونی، البرٹ شوئٹزر، گراہم بیل کی تصویریں ڈاک ٹکٹوں کی زینت بنیں۔

آر سی ڈی پرٹکٹوں کا اجراء، 7؍اپریل 1972ء کو عالمی یوم صحت پر، امریکہ کی آزادی کی 200ویں سالگرہ پر،22؍فروری 1974ء کو دوسری اسلامی سربراہ کانفرنس ’’لاہور کے موقع پر عالمی ادارہ موسمیات کے سوسال مکمل ہونے پر، I.L.O کی پچاسویں سالگرہ پر، یونیسکو، یونیسف اور اکیفے کی پچیسویں سالگرہ پر اس دہائی میں ملکی واقعات پر ڈاک ٹکٹوں کا اجراء :اس دہائی میں محکمہ ڈاک نے کچھ نئی سیریزوں کا اجراء کیا جن میں ’’اینمل وائلڈ لائن پر سیریز کا اجراء، کھیلوں کی فتوحات اور پاکستان کے یوم آ زادی پر سیریز کا اجراء شامل ہے۔

چوتھی دہائی 15؍اگست 1977ء سے 14؍اگست 1977ء تک:

چوتھی دہائی میں پاکستان کے محکمہ ڈاک نے 131موضوعات پر کل 282ٹکٹوں کااجراء کیا جن میں 168، یادگاری 60،اسپیشل 54رواں /ریگولر اور45سرکاری ڈاک ٹکٹ شامل تھے۔ اس دہائی میں جن ملکی اور غیر ملکی شخصیات پر ڈاک ٹکٹوں کااجراء کیا گیا ان میں آغاخان سوئم، علامہ اقبال، مولانا محمد علی جوہر کے صد سالہ جشن ولادت پر، آزادی کے مجاہدین کی سیریز میں ٹیپو سلطان، الطاف حسین حالی اور سر سید احمد خان، حافظ محمود شیرانی کے صد سالہ جشن ولادت پر، ہنری ڈوناٹ پرہنری وان اسٹیفن پر مصطفی کمال اتاترک پرعالمی یوم اطفال، آر سی ڈی کی سالگرہ، پاکستان کے چالیسویں یوم آزادی، پہلی مرتبہ اسلامی تہواروں ٹکٹوں کا اجراء، یکم محرم پندرہویں عیسوی کے آغاز پر محکمہ کسٹم کی صد سالہ سالگرہ K.P.T کی صد سالہ سالگرہ،31جنوری 1982ء کو ہاکی کا ورلڈ کپ جیتنے، سکھر بیراج کی گولڈن جوبلی، اسٹیل ملز کے اختتام کے موقع 23؍مارچ1985ء و صدارتی ریفرنڈم اور عام انتخابات پر بین الاقوامی واقعات میں عالمی یوم خوراک و خواندگی اقوام متحدہ کی چالیسویں سالگرہ ، اولمپکس 1984ء ، سیریز کے اجراء میں ’’پاکستان کے ہنڈی کرافٹ سیریز‘‘ ،پاکستان کی پہاڑوں کی چوٹیوں ، سیریز، مختلف تعلیمی اداروں کی صدسالہ اورگولڈن جوبلی کے موقع پر، اجراء سرکاری ٹکٹوں کی سیریز جن میں مکلی کے قبرستان کی سیریز، پھولوں اور پتیوں پرمشتمل سیریز، ٹریکٹر سیریز اور فورٹ سیریز بھی جاری کی گئیں تھیں۔

پانچویں دہائی 15؍اگست 1987ء سے 14؍اگست 1997ء تک:

اس دہائی میں پاکستان کے محکمہ ڈاک نے 143 موضوعات پر کل 288، ڈاک ٹکٹوں کا اجراء کیا جس میں 207یاد گاری 56، اسپیشل 25رواں/ ریگولر اور 7سرکاری ٹکٹوں کااجراء کیا تھا۔ اس دہائی میں 14؍اگست 1997ء کو پاکستان کے قیام کے پچاس سال مکمل ہوئے تھے اور قرارداد پاکستان کی گولڈن جوبلی بھی اسی دہائی میں منائی گئی تھی۔ جن ملکی اور غیر ملکی شخصیات پر ٹکٹوں کااجراء کیا گیا ان میں جمشید نروانجی پہلے میئر کراچی، سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو، پینٹرز سیریز میں شاکر علی، استاد اللہ بخش، حاجی محمد شریف، محمد علی جناح پر، خاتون حکمرانوں میں علی مسلم حکمران بے نظیر بھٹو شہید، یوم دفاع کے موقع پر، نشانِ حیدر پانے والوں پر، جن میں راجہ عزیز بھٹی شہید، شاعر فیض احمد فیض، علامہ محمد اقبال، حسرت موہانی، شاہ عبداللطیف بھٹائی، اس دہائی میں 14؍اگست 1997ء کو پاکستان کی گولڈن جوبلی منائی گئی اس سلسلے میں محکمہ ڈاک نے ایک نئی سیریز ’’آزادی کے مجاہدین‘‘ کے نام سے شروع کی جس میں سرسید احمد خان سے لیکر تحریک پاکستان کے نامور رہنمائوں کی تصاویر شائع کی گئیں تھیں۔

یہ سیریز بہت مقبول ہوئی۔ اسی دہائی میں پاکستان کے محکمہ ڈاک کے بھی، پچاس سال مکمل ہوئے۔ اس دہائی میں جن ملکی و غیر ملکی واقعات کو ٹکٹوں پرسمویا گیا ان میں ریڈ کراس و کریسنٹ کی 125سالگرہ پر، سارک کانفرنسوں پر انقلاب فرانس پر، ٹیلی ویژن کی سلور جوبلی پر، پاکستان کی پہلی تجرباتی خلائی مدار پر، سیکورٹی ہیر وز کی سلور جوبلی کے موقع پر حبیب بینک کی گولڈن جوبلی پر، ایشیائی بینک کی سلور جوبلی پر، عالمی یوم مواصلات کی سلور جوبلی پر، عالمی ادارہ صحت کے 75 سال مکمل ہونے پر، اسکائوٹس جمہوری پر، سارک تنظیم کے دس سال مکمل ہونے پر، اس دہائی میں جوسیریز کا اجراء کیاگیا انہیں پھلوں کی سیریز، پاکستان کے لباسوں کی سیریز، وائلڈ لائف سیریز، پاکستان کے طبی پودوں نباتات کی سیریزشامل ہیں۔

چھٹی دہائی 15؍اگست 1997ء سے 14؍اگست 2007ء تک

اس دہائی میں 123، موضوعات پر کل 291ٹکٹوں کااجراء ہوا جس میں 249ء یادگاری 35، اسپیشل اور 7رواں / ریگولر شامل تھے۔ جن ملکی اور غیرملکی شخصیات پر ٹکٹوں کااجراء ہوا ان میں ملکی شخصیات میں قائداعظم محمد علی جناح، استاد نصرت فتح علی خان،حکیم محمد سعید، محمد علی حبیب، احمد ای ایچ جعفر، نشانِ حیدر پانے والوں میں میجرطفیل محمد شہید، کیپٹن محمد سرور شہید، میجرشبیر شریف شہید، میجر عبدالکریم شہید، یونس نائیک، محفوظ شہید، سوار محمد حسین شہید اور راشد منہاس شہید شامل تھے۔

علامہ اقبال، محترمہ فاطمہ جناح، مولوی عبدالحق، بیگم رعنا لیاقت علی خان، جشن آزادی کے موقع پر جاری سیریز’’آزادی کے مجاہدین‘‘ پراجراء ، پاکستان کی دفاعی خدمات کے پچاس سال پر، سینیٹ کے پچیسویں سال مکمل ہونے پر، ’’یوم تکبیر‘‘ ایٹمی دھماکے پر، شیل پاکستان کے سو سال ، نیشنل بینک کی گولڈن جوبلی ، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی سلور جوبلی ، I.C.M.Aکی گولڈن جوبلی ، اکیسویں صدی کی پہلی عیدالفطر ، صوبہ سرحد کے سو سال مکمل ہونے ، C.S.I.Rکی گولڈن جوبلی ، اکیڈیمی آف لیٹرز کی گولڈن جوبلی ،’’سارک کی دو دہائی مکمل ہونے ، شمالی علاقوں میں زلزلہ زدگان، سپریم کورٹ کی گولڈن جوبلی ، سابق وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو کی 29ویں برسی ،غیر ملکی واقعات میں عوامی جمہوریہ چین کی گولڈن جوبلی ، معذوروں، انسانی حقوق، عالمی یوم خوراک، U.P.Uکی 125ویں سالگرہ پر ٹکٹوں کا اجراء ہوا۔ اسی دہائی میں جن نئی سیریز کا اجراء کیاگیا ان میں پاکستانی سائنسدانوں پر سیریز، پاکستانی شعراء پر سیریز، اہل قلم (ادیبوں) پرسیریز، وائلڈ لائف اور "Medicinal" میڈیکل پلانٹس سیریز شامل تھیں۔ اس دہائی میںجن تعلیمی اداروں پرٹکٹوں کااجراء ہوا۔

ان میں لاہور کالج برائے خواتین، کراچی گرامر اسکول، گورنمنٹ کالج فیصل آباد، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی، ایڈورڈ کالج پشاور، نیشنل کالج آف آرٹس لاہور، نشتر میڈیکل کالج ملتان، P.A.Fاسکول سرگودھا، صادق پبلک اسکول بہاولپور، کیڈٹ کالج حسن ابدال، خیبر میڈیکل کالج پشاور کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ، آئی بی اے کراچی اور کیڈٹ کالج پٹارو شامل تھے۔ اس دہائی میں کھیلوں کے جن اہم واقعات پر ٹکٹوں کااجراء ہوا انہیں قومی گیمز پشاور نویں ایشین کشتی رانی مقابلے، سڈنی اولمپکس گیمز 2000ء، سیف گیمز اسلام آباد، فیفا کی صد سالہ سالگرہ ایتھنز اولمپکس گیمز 2004ء ، لاہور میرا تھن 2005ء ، بیسویں اسکوائش چیمپینئز شپ کی میزبانی پر، بین الاقوامی سال برائے اسپورٹس اینڈ فزیکل ایجوکیشن پر، انٹرنیشنل سائنٹیفک یونین کے سو سال ہونے پر جاری کئے گئے۔

اسی دہائی میں تحریک آزادی کے عظیم رہنما سر سید احمد خان کی صد سالہ برسی پر اور مشہور شاعر مرزا غالب کی 200ویں برسی کے موقع پرٹکٹ جاری کئے گئے تھے۔ 14جنوری 2005ء کع پروفیسر احمد علی ، صادقین IBA کے 50سال مکمل ہونے ، اختر شیرانی، پشتو شاعر رحمان بابا، زلزلے 2005ء ، انٹرنیشنل ڈے آف اسپورٹس اینڈ فزیکل ایجوکیشن، سارک کے 20سال، خواجہ سرور حسن، 20ویں ورلڈ اسکوائش چیمپئن شپ، سپریم کورٹ آف پاکستان کی گولڈن جوبلی، بیگم رعنا لیاقت علی خان، سری گروارجن دیو جی کی 400ویں یوم پیدائش ، پولو سے متعلق پاکستان میں حیات کے فروغ، پاکستان کے پینٹرز ، ہمدردکی خدمات کے 100سال ، پاکستان کے نباتات و پودوں ، انٹرنیشنل اینٹی کرپشن کے دن ، 10سال بلتت قلعہ ، مسلم لیگ کے قیام کے 100سال مکمل ہونے، کے ایم سی بلڈنگ کراچی کے 75سال،کیڈٹ کالج پٹارو کے 50سال مکمل ہونے، انٹرنیشنل وویمن ڈے، ملک کیتھ پول ماہر تعلیم، پاکستان پوسٹ کے نئے لوگو پر، یہ تھا اس صدی کے ٹکٹوں کااحوال ۔

ساتویں دہائی 15؍اگست 2007ء سے 14؍اگست 2017ء تک

اس دہائی میں جون 2008ء کو مختصر بے نظیر بھٹو کی 55ویں پیدائش کی سالگرہ پر دوٹکٹوں کا اجراء ہوا۔11مارچ 2009ء کو دسویں ایکوسمٹ پر ٹکٹ شائع ہوا۔ ماحولیات کے قومی سال ، 23؍ مارچ 2009ء کو حبیب پبلک اسکول کراچی میں گولڈن جوبلی ، پی وی ایس پارسی اسکول کے 150سال اور کے سی سی آئی کے 75سال مکمل ہونے پر۔ احمد ندیم قاسمی کی تیسری برسی، سینٹ پیٹرک کیتھڈرل چرچ کراچی اور گردوارہ صاحب لاہور کا ہندو لیمنٹل ٹیکسلو پر جاری ہوئے۔

14؍اگست 2009ء کو آزادی کی سالگرہ، جمال الدین موسیٰ پاک شہید ، امن کے لئے اتحاد، پاکستان اورفلپائن کے سفارتی تعلقات کے 60سال، چین کی 60ویں سالگرہ، پولیو ڈے، ساتویں قومی فنانس کمیشن ایوارڈ، آغاز حقوق بلوچستان، پاکستان نیوی رائفل ایسوسی ایشن کی گولڈن جوبلی، مختلف شہروں کو ہلال ایثار ملنے، او آئی سی سی آئی میں 150ویں سالگرہ، چھٹی قومی آبادی اور ہائوسنگ سینس، پاکستان ریلوے کے 150سال مکمل ہونے، پاکستان اور چین کے درمیان 60سالہ سفارتی تعلقات، ایڈز آگہی مہم، پاکستان روس دوستی، ڈاک ٹکٹوں کی قومی نمائش 29جون 2011ء ، انسٹی ٹیوٹ چارٹرڈ اکائونٹنٹ آف کی گولڈن جوبلی، ڈاکٹر سیدنا محمد برہان الدین کی پیدائش کی 100ویں سالگرہ ، زرعی ترقیاتی بینک کی گولڈن جوبلی، پاکستان ایران کے مشترکہ یادگاری ڈاک ٹکٹوں کا تبادلہ، سپارکو کی گولڈن جوبلی، کراچی جیم خانہ کے 125سال مکمل ہونے، پاکستان میں بریسٹ کینسر کی آگاہی مہم، پاکستان اور تھائی لینڈ کے سفارتی تعلقات کے 60سال مکمل ہونے، سینٹ پیٹرک ہائی اسکول کراچی کے 150سال مکمل ہونے، وفاقی کابینہ کی 1012میٹنگوں کے مکمل ہونے، عارفہ کریم دنیا کی سب سے کم عمر مائیکرو سافٹ انجینئر،22؍فروری 2012ء ایئرمارشل نورخان کی پیدائش کی تقریب، 24؍فروری 2012ء پاکستان کے دیہاتوں اور جیمز ،03مارچ 2012ء ایچی سن کالج لاہور کے 125سال، 19؍مارچ 2017ء سینٹ جوزف کانونٹ اسکول کراچی کے 150سال ، یکم اپریل 2012ء ایشین پیسفک پوسٹل یونین کے 50سال اور ،15؍اپریل 2012ء گورنمنٹ ہائی اسکول نمبر1 تھانہ مالاکنڈ ڈویژن کے سو سال مکمل ہونے پر 30؍اپریل 2012ء ان شہداء کی یادگار دن، جنہوں نے پاکستان کی سلامتی کی خاطر اپنی جانیں نچھاورکیں، 08؍مئی 2012ء پاکستان میں تھیلیسمیا کی روک تھام کیلئے مہم، 05؍جون 2012ء اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے 40سال اور 15؍جون 2012ء ایوب برج کی گولڈن جوبلی سال،22؍جون 2012ء ڈاک ٹکٹوں کی قومی نمائش کراچی، 28؍ستمبر2012ء سیالکوٹ چیمبر آف کامرس کی 30 ویں سالگرہ، 27؍ ستمبر2012ء پاکستان میں ہجرت کرکے آنے والے پرندوں (وائلڈ لائف سیریز) 4؍اکتوبر 2012ء پاکستان ویٹ لفٹر (عربین پیس کوریل ریف)، 9؍اکتوبر 2012ء حمید نسیم کی پیدائش کے 92سال ،19؍نومبر 2012ء شعبہ جغرافیہ یونیورسٹی آف کراچی کی ڈائمنڈ جوبلی، 21نومبر2012ء نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ لمیٹڈ کی 50ویں سالگرہ، 25نومبر2012ء محمد لطف اللہ خان کی یاد میں،15؍دسمبر 2012ء آکسفورڈ یونیورسٹی کے 60 سال مکمل، 24دسمبر 2012ء پاکستان کے پہلے ونڈ فارم پاور پروجیکٹ کے کمرشل آپریشن کے افتتاح کے موقع پر جاری کیے گئے۔

15؍اگست 2017ء تا 14؍اگست 2022ء

17؍اکتوبر سرسید احمد خان کے 200سالہ یوم پیدائش پر، 9؍نومبر پاکستان اور ترکی کے سفارتی تعلقات کے 70سال مکمل ہونے پر ٹکٹ جاری کیے گئے۔ 9؍فروری 2018کو گرین پاکستان پروگرام پر 5؍مارچ آرمی برن ہال کالج ایبٹ آباد کے 75سال، یکم جولائی کو اسٹیٹ بینک کے 70سال مکمل ہونے پر جاری کیے ، 15؍فروری2019 مرزا غالب کی 150ویں برسی پر، جبکہ، 30 دسمبرOIC کی گولڈن جوبلی تقریبات پر ٹکٹ جاری ہوئے۔ 10؍ جنوری 2020 کو شہید حکیم محمد سعید کے 100ویں یوم پیدائش پر، 5؍فروری یوم یکجہتی کشمیر، 05مارچ افغان پناہ گزینوں کے پاکستان میں 40سال مکمل ہونے پر،24اکتوبر اقوام متحدہ کے 75سال مکمل ہونے اور 5دسمبر 2020ء پاکستان کا نیا سیاسی نقشے کے حوالے سے جاری ہوئے۔ 4؍اپریل کرنل شیر خان کیڈٹ کالج سوابی کے دس سال مکمل ہونے پر، 21مئی پاکستان اور چین کے سفارتی تعلقات کے 70سال 4؍اپریل عالمی یوم ماحولیات کے حوالے سے، 9نومبر پاکستان جرمنی کے سفارتی تعلقات کے 70سال پر ٹکٹ جاری کیے گئے،اب تک پاکستان کے محکمہ ڈاک نے 1600ٹکٹ جاری کئے ہیں۔