حادثوں کو اکثر تقدیر کا لکھا جان کر فراموش کر دینے کا نقصان یہ ہوتا ہے کہ نہ تو کسی حادثے کی وجوہات سامنے آپاتی ہیں اور نہ ہی ان کے سد باب کیلئے موثر اقدامات عمل میں لائے جاتے ہیں۔رحیم یار خان کا تازہ حادثہ اگرچہ اپنی نوعیت کے اعتبار سے عام حادثوں سے مختلف ہے لیکن اسباب کا جائزہ لیا جائے تو وہ یکساں ہی نظر آئیں گے ۔ تفصیلات کے مطابق رحیم یار خان کی تحصیل لیاقت پور کے فیروزہ ٹاؤن میں چینی سے لدا ہوا ٹرک شکستہ حال سڑک کے گڑھے میں پھنسی مسافر کوسٹر پر الٹ گیا جسکے نتیجے میں 13افراد جاں بحق اور 5زخمی ہوگئے۔ریسکیو 1122نے دس ایمرجنسی گاڑیوں اور ضلعی انتظامیہ کی کرینوں سمیت امدادی ٹیمیں تحصیل لیاقت پور اور خان پور سے بھیج دیں، جاں بحق ہونے والوں اور زخمیوں کو فیروزہ رورل ہیلتھ سینٹر منتقل کر کے طبی امداددی گئی۔ڈپٹی کمشنر سید موسیٰ رضانے حادثے کی وجوہات جاننے کیلئے تحقیقات کی یقین دہانی کرائی ہے۔عینی شاہدین کے مطابق شہریوں نے اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے جائے وقوع پر پہنچنے میں تاخیر کرنے پر شدید احتجاج بھی کیا۔حادثے کی ابتدائی معلومات سے عیاں ہوتا ہے کہ یہ کسی بڑی شاہراہ پر نہیں بلکہ شہر کے اندر رونما ہوا ہے جبکہ بڑی اور خاص طور پر لوڈر گاڑیوں کے رات 12بجے سے قبل شہر میں داخلے کی ممانعت ہوا کرتی تھی اور شاید اب بھی ہے۔اگر ایسا ہی ہے تو چینی سے لدے ٹرک کے سرِشام شہر میں داخل ہونے کا جو بھی ذمہ دار ہے 13جانوں کا اتلاف بھی اسی کی گردن پر ہے،رہی بات انکوائری کی تو ہمارے ہاں ان کا کوئی نتیجہ عموماً سامنے نہیں آتا تاہم اب ایسا نہیں ہونا چاہیے۔صوبائی حکومت کا فرض ہے کہ حادثے کی بلا امتیازانکوائری کروائے اور ڈمہ داروں کے خلاف سخت اقدام کرے تاکہ ایسے حادثات کی روک تھام ہو سکے۔
اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998