زخم سے خون کے رساؤ کو روکنا

September 22, 2022

اکثر اوقات ایسا ہوتا ہے کہ کسی کو کوئی چوٹ لگ جاتی یا زخم ہوجاتا ہے جس کے نتیجے میں اس سے خون رسنے لگتا ہے۔ ایسے میں کئی لوگوں کو فوری طور پر سمجھ ہی نہیں آتا کہ خون کے رساؤ کو کس طرح روکیں۔ وہ ابتدائی طبی امداد (first aid) کی معلومات سے نابلد ہوتے ہیں۔ قریبی اسپتال یا ڈسپنسری جانے تک متاثرہ شخص کا کافی زیادہ خون بہہ جاتا ہے۔ تاہم یہ بات یاد رکھیں کہ کوئی بھی چوٹ یا زخم جو خون کے شدت سے اخراج کا سبب بنتا ہے، انسانی زندگی کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

بے قابو خون بہنے سے ہونے والی موت کو ایسی اموات میں شمار کیا جاتا ہے جن میں اگر بروقت طبی امداد فراہم کردی جائے تو لوگوں کی جان بچائی جاسکتی ہے۔ زخم ، امریکا میں 46 سال سے کم عمر لوگوں کی موت کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ اگر آپ کسی کے شدید زخمی ہونے کی صورت میں جائے وقوع پر موجود ہیں تو آپ ہنگامی طبی امداد پہنچنے تک خون کے بہاؤ کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کر سکتے ہیں اور ممکنہ طور پر متاثرہ شخص کی جان بچا سکتے ہیں۔

اکتوبر 2015ء میں، امریکا نے ’’اسٹاپ دی بلڈ‘‘ کے نام سے ایک بیداری مہم شروع کی تاکہ لوگوں کو یہ سکھایا جا سکے کہ جب کسی کا خون بہہ رہا ہو تو کیا کرنا چاہیے۔

خون کیسے روکا جائے؟

مرٹل بیچ، جنوبی کیرولینا میں گرینڈ اسٹرینڈ میڈیکل سینٹر میں ہنگامی انتظام کی رابطہ کار میٹ ٹمبلسن کا کہنا ہے، ’’سب سے بڑی چیز جو ہم لوگوں کو سکھاتے ہیں، وہ یہ ہے کہ کسی حادثے کی صورت میں متاثرہ شخص کو امداد فراہم کرنے سے پہلے آپ کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ وہ جگہ محفوظ ہے‘‘۔ ایک بار جب آپ یہ یقینی بنالیں تو پھر پیشہ ورانہ طبی مدد کے لیے رابطہ کریں، اس کے بعد متاثرہ شخص کے پاس جائیں۔

سب سے پہلے، اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ شخص سانس لے رہا ہے اور پھر اس بات کا تعین کریں کہ خون کہاں سے نکل رہا ہے اور یہ کس قسم کا زخم ہے۔ اس کے لیے آپ کو کپڑے کو کاٹنا یا ہٹانا پڑ سکتا ہے۔ ظاہری یا رگوں کا زخم عام طور پر تھوڑے سے گہرے رنگ کے خون کے ساتھ نکلتا ہے یا دوڑتا ہے۔ خون اکثر سرخ چمکدار ہوتا ہے اور تیزی سے نکلتا ہے۔ زخم پر دباؤ ڈالنے سے عام طور پر خون بہنا بند ہو جاتا ہے۔ تاہم، خون بہنے والی شریان سب سے زیادہ خون کی کمی کا سبب بنتی ہے۔ شریانیں دل سے خون کو باقی جسم تک پہنچاتی ہیں۔

خون کا ایسا رساؤ جو جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے، اسے روکنے کے لیے ’زخموں کی پیکنگ‘ استعمال کی جانی چاہیے، خاص طور پر اگر زخم گردن کے آس پاس یا جوڑ پر لگا ہو۔ ’’کوئی بھی چیز (مثال کے طور پر قمیض یا کپڑا) لیں جس سے خون بہنا بند ہو جائے اور اسے زخم پر باندھ دیں‘‘۔ اس کے بعد، زخم کو مسلسل دبائے رکھیں جب تک کہ طبی امداد نہ پہنچ جائے یا متاثرہ شخص کو صحت کے مراکز نہ لے جایا جائے۔ زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنا ضروری ہے۔ اگر کوئی کم وزن کا حامل شخص ہے تو اسے زخم پر دباؤ برقرار رکھنے کے لیے خون بہنے والی جگہ پر اپنے جسمانی وزن کا پورا زور لگانا پڑسکتا ہے۔ ٹمبلسن کا کہنا ہے کہ زیادہ تر لوگ تین منٹ کے اندر شریانوں کے خون سے مر جاتے ہیں، اس لیے ہر سیکنڈ شمار ہوتا ہے۔

طبی ٹونیکے کب استعمال کریں؟

اگر جان لیوا چوٹ بازو یا ٹانگ پر لگی ہے، اور آپ نے ایسا کرنے کی تربیت حاصل کررکھی ہے، تو آپ طبی ٹونیکے (tourniquet) استعمال کر سکتے ہیں۔ ٹمبلسن کا کہنا ہے کہ ایک تیار شدہ کمرشل ٹونیکے مثالی ثابت ہوتی ہے۔ اگر کوئی طبی ٹونیکے دستیاب ہے، تو یہ یقینی بنائیں کہ آپ اسے عین زخم کے ارد گرد، زخم کے تقریباً دو سے تین انچ اوپر کی جانب(لیکن جوڑ پر نہیں) باندھیں گے۔ اگر خون بہنا مکمل طور پر بند نہیں ہوتا تو دوسرا ٹونیکےبھی باندھا جاسکتا ہے۔ اگر آپ کے پاس طبی ٹورنیکیٹ کے ساتھ ابتدائی طبی امداد یا ٹراما کی کٹ نہیں ہے، تو ہنگامی طبی امداد پہنچنے تک زخم پر جتنا ہو سکے، دباؤ ڈالیں۔

خون روکنے کے ٹوٹکے

کچھ ٹوٹکے ایسے بھی ہیں، جن پر عمل کرکے بہتے خون کو روکا جاسکتا ہے۔

٭ بہتے خون کو روکنے کے لیے زخم کی جگہ فوری طور پر برف لگائیں۔ برف کے استعمال سے جِلد کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے اور خون جمنا شروع ہوجاتا ہے۔ کسی برتن میں ٹھنڈا پانی اور برف ڈال کر زخم والی جگہ کو اس میں ڈبویا جاسکتا ہے۔

٭ ٹی بیگ کے استعمال سے بھی بہتے خون کو روکا جاسکتا ہے۔ چائے کے بیگ کو پانی میں بھگو کر اسے زخم پر لگائیں۔ ٹی بیگ میں کافی مقدار میں ٹینن ہوتا ہے۔

٭ اگر زخم سے بہتا خون نہ رکے تو فوری طور پر ایلوویرا کا جیل اس پر لگائیں۔ ایسا کرنے سے بہتا خون رک جائے گا۔

٭ خون روکنے کے لیے ہلدی کا استعمال بھی کیا جاتا ہے۔ ہلدی اینٹی بیکٹیریل ہوتی ہے، یہ خون جمنے سے بچاتی اور زخم میں انفیکشن کا خطرہ بھی کم کرتی ہے۔