• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیند صحت کے لیے بے حد ضروری ہے۔ یہ توانائی کو بحال کرتی ہے اور خلیوں اور بافتوں کی مرمت و اصلاح کرتی ہے۔ جب نیند پوری نہ ہو تو انسان چڑ چڑا ہو جاتا ہے۔ توجہ کا ارتکاز کم ہو جاتا ہے اور تھکاوٹ محسوس ہونے لگتی ہے۔

نیند کیا ہے؟

نیند چوبیس گھنٹےکے دوران وہ باقاعدہ وقفہ ہے جب ہم اپنے ماحول سے بے خبر ہوتے ہیں اور اس کا احساس نہیں رکھتے۔ نیند کی دو بڑی اقسام ہیں۔

تیز حرکتِ چشم نیند (Rapid eye movement sleep)یہ رات بھر میں کئی مرتبہ وقوع پذیر ہوتی ہے اور ہماری نیند کے دورانیے کا تقریباً پانچواں حصہ ہوتی ہے۔ آر ای ایم نیند کے دوران ہمارا دماغ کافی مصروف ہوتا ہے اور ہمارے پٹھے بالکل ڈھیلے پڑ جاتے ہیں۔ ہماری آنکھیں تیزی سے دائیں بائیں حرکت کرتی ہیں اور ہم خواب دیکھتے ہیں۔

بغیر تیز حرکتِ چشم کے نیند (Non-REM sleep) دماغ خاموش ہوتا ہے لیکن ہو سکتا ہے جسم میں کچھ حرکت ہو۔ دوران خون میں ہارمون یا غدودی مائعات شامل ہوتے ہیں اور ہمارا جسم دن بھر کی شکست و ریخت کے بعد اپنی مرمت کرتا ہے۔

آر ای ایم سے نان آر ای ایم نیند میں منتقلی کا عمل دورانِ شب تقریباً پانچ مرتبہ ہوتا ہے اور صبح کے قریب زیادہ خواب دیکھے جاتے ہیں۔ ایک معمول کی رات میں بیداری کے مختصر وقفے بھی دیکھنے میں آتے ہیں۔ اِن کا دورانیہ ہر دو گھنٹے بعد ایک یا دومنٹ کے لیے ہوتا ہے، جن کی عام طور پر ہمیں خبر بھی نہیں ہوتی۔ صرف اس صورت میں، ان کے یاد رہنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے اگر ہم فکرمند ھوں یا کوئی اور واقعہ جیسا کہ اگر باہرشور ہو یا ہمارا شریکِ حیات یا پھر کمرے میں یا اس جگہ سونے والا کوئی اور شخص خراٹے لے رہا ہو۔

نیند کی کمی اور موٹاپا

سائنسی تحقیق کے مطابق، نیند کی کمی موٹاپے کا شکار بھی بناتی ہے۔ جو لوگ کم سوتے ہیں، ان کی بھوک بڑھ جاتی ہے۔ نا مناسب نیند جسم میں لیپٹن (Leptin)نامی ہارمون کی مقدار کم کر دیتی ہے اور گریلین (Ghrelin)نا می ہارمون کی مقدار بڑھا دیتی ہے جو جسم کی خوراک کی طلب میں اضافہ کرتا ہے۔ یہ وزن بڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے لہٰذا نیند کی کمی موٹاپے کا باعث بنتی ہے اور وزن میں اضافہ کرتی ہے۔

نیند ضروری یا جِم جانا؟

ایک جدید طبی تحقیق میں یہ بات کہی گئی ہے کہ وزن کم کرنے کے خواہش مند افراد کو چاہیے کہ وہ صبح جلدی اُٹھ کر ورزش کے لیے جِم جانے کے بجائے اپنی نیند پوری کریں، اس کی وجہ یہ ہے کہ نیند کا پورا ہونا جِم جانے سے کہیں زیادہ اہم ہے۔ اس تحقیقی مطالعے میں ڈاکٹروں نے باور کرایا ہے کہ مطلوبہ دورانیے کی اچھی نیند کا حصول وزن کم کرنے کے لیے بہت اہم ہے۔

ڈاکٹروں کے نزدیک، نیند کے دورانیے کو ورزش کے ساتھ متصادم نہیں ہونا چاہیے۔ بہت سے لوگ اپنے کام پر جانے سے پہلے بیدار ہو کر ورزش کے لیے جم کا رُخ کرتے ہیں۔ جسمانی فٹنس کے اہداف تک پہنچنے کے لیے اچھی اور وافر نیند کا حصول اہم ہے۔

طبی تحقیق کے مطابق ہر انسان کو روزانہ سات تا آٹھ گھنٹے کی نیند لینی چاہیے تا کہ بھوک اور پیاس کے احساس کو کنٹرول کرنے کے ذمے دار ہارمونز کا نظام درست رہے۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ایک رات کی نیند پوری نہ ہونے کے بعد انسان کی بھوک میں 45فیصد تک اضافہ ہو سکتا ہے۔ اسی وجہ سے جو لوگ 8 گھنٹے سے کم سوتے ہیں ان کے جسم میں چکنائی کی سطح بلند ہوتی ہے۔

علاوہ ازیں نیند پوری کرنا دماغ اور دل کے لیے مفید ہے۔ یہ انسان کے مدافعتی نظام کو تقویت دینے اور اس کی زندگی میں مسرت لانے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔

موٹاپے کے نقصانات

موٹاپے، بڑھی ہوئی توند اور جسم میں مجموعی اضافی چکنائی سے جان چُھڑانا بہت ضروری ہے۔ توند اور اضافی چربی سے جان چھڑانا محض اس لیے ضروری نہیں ہے کہ یہ آپ کو بد نما بناتی ہے اور اعتماد میں کمی کا سبب بنتی ہے بلکہ یہ آپ کی صحت کے لیےبھی نقصان دہ ہے۔ 

جسم پر اضافی چربی ہائی بلڈ پریشر ، ذیابطیس، ڈیمینشیا اور جگر کے امراض کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔ 2004میں ذیابطیس کیئر کی ایک رپورٹ کے مطابق، پیٹ پر موجود اضافی چربی کا ذیابطیس ٹائپ 2 سے گہرا تعلق ہے۔2008میں انٹرنیشنل جرنل آف کلینیکل پریکٹس میں شائع ہونے والی رپورٹ بھی موٹاپے اور ٹائپ 2ذیابطیس کے درمیان تعلق واضح کرتی ہے۔

صحت سے مزید