اکثر لوگ زائد وزن کی وجہ سے پریشان رہتے ہیں اور کئی افراد کو اس کی وجہ سے صحت کے مختلف مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ کسی نہ کسی مقبول ڈائٹ پلان، سیلیبرٹیز ڈائٹنگ یا ورک آؤٹ روٹین سے متعلق معلومات کی تلاش میں رہتے ہیں تاکہ خود بھی ان پر عمل کر تے ہوئے وزن بڑھنے کے خوف سے آزاد رہیں۔ موٹاپے سے نجات حاصل کرنے کے لیے ویسے تو کئی ڈائٹ پلان موجود ہیں لیکن ایک ایسا مشروب ہے جسے ہر کوئی اپنے ڈائٹ پلان کا حصہ بناتا ہے۔
جی، ہم بات کررہے ہیں چائے کی جو ایک ایسا مشروب ہے، جس کے ذائقے سے دنیا بھر کے افراد لطف اندوز ہوتے ہیں اور پاکستانی تو کچھ زیادہ ہی اس کے دلدادہ ہیں۔ چائے کے فوائد اور نقصانات پر دنیا بھر میں طویل عرصے سے ایک لمبی بحث جاری ہے، تاہم آج ہم چائے کی اُن اقسام کے بارے میں بات کریں گے ،جو نہ صرف صحت کے لیے مفید ہیں بلکہ ان کی بدولت وزن میں کمی بھی لائی جاسکتی ہے۔
محققین کے مطابق چائے میں ایسے مرکبات دریافت کیے گئے ہیں، جو کیلوریز کے اخراج کے عمل کو تیز کرتے ہوئے جسم میں فیٹس کو کم کرنے کا سبب بنتے ہیں۔ چائے کے پودے کا سائنسی نام كکیمیلیا سائنیسس(Camellia Sinensis) ہے، یہ ایک منفرد جڑی بوٹی ہے جس کے ذریعے پانچ اقسام کی چائے بنائی جاتی ہے۔ ان میں سفید، اوولونگ (Oolong)، زرد، سبز،پو -ارہ(Pu-erh) اور کالی چائے شامل ہیں۔
چائے میں دودھ اور چینی کی کثرت زائد وزن کم کرنے کی صلاحیت کو ختم کردیتی ہے۔ اگر آپ بطور ڈائٹنگ چائے کا استعمال چاہتے ہیں تو چائے کی مختلف اقسام میں سے کسی ایک کو اپنے روزمرہ معمولات کا حصہ بنائیں، جو وزن کم کرنے میں مفید ثابت ہوسکتی ہیں۔
سبز چائے (Green Tea)
کیمیلیا سائنیسس (جڑی بوٹی)سے بنائی جانے والی چائے میں سبز چائے کو ایک خاص مقام حاصل ہے، جو دنیا بھر میں ایک مقبول مشروب کے طور پر استعمال کی جاتی ہے۔ وزن میں کمی کے لیے اسے مؤ ثر مشروب قرار دیا جاتا ہے۔ 2008ء میں وزن میں کمی سے متعلق گرین ٹی کے لیے 60افراد کو مطالعہ میں شامل کیا گیا اور انھیں باقاعدگی کے ساتھ روزانہ سبز چائے پلائی گئی۔
12ہفتے بعد ان افراد کے وزن میں 3.3کلوگرام کی کمی دیکھنے میں آئی۔ نتیجے کے طور پر ماہرین کا کہنا تھا کہ روزانہ ایک کپ سبز چائے انسانی جسم کوتمام اینٹی آکسیڈنٹس فراہم کرتی ہے اور میٹابولزم کو بڑھا کر چربی جلانے کا عمل تیز کرتی ہے۔
پو- ارہ چائے ( Pu-erh Tea)
کیمیلیا سائنیسس سے بنائی جانے والی چائے میں پو-ارہ چائے دوسرے نمبر پر ہے ۔ اس چائے کو چائنیز قہوہ کی ایک قسم بھی کہا جاتا ہے۔ کیمیلیا سائنیسس ماضی میں صرف مشرقی ایشیا میں پائی جاتی تھی، اب یہ بھارت اور پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں اُگائی جاتی ہے۔ اس چائے سے عام طور پر کھانے کے بعد لطف اندوز ہواجاتا ہے۔
پاکستان کے کئی شہروں میں بھی پو-ارہ چائے مختلف فوائد کی بدولت استعمال کی جاتی ہے۔ جانوروں پر کی گئی تحقیق کے مطابق پو-ارہ ٹی بلڈ شوگر لیول کم کرنے میں بھی مفید ہے۔
اس کے علاوہ دیگر مطالعوں سے یہ بھی ثابت ہے کہ چائے کی یہ قسم وزن کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ ایک مطالعے کے بعد3مہینوں کے دوران مختلف افراد کو پو-ارہ سے بنائے گئے کیپسول کھلائے گئے، حیرت انگیز طور پر تین ماہ بعد ان کے وزن میں 2.2پاؤنڈ کا فرق دیکھنے میں آیا۔
کالی چائے (Black Tea)
وزن میں کمی یا پیٹ کی چربی گھلانے کے لیے بلیک ٹی کا استعمال کافی فائدہ مند ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ بلیک ٹی کو دنیا بھر میں سب سے زیادہ پی جانے والی چائے کے طور پر جانا جاتا ہے۔ طبی جریدے یورپین جرنل آف نیوٹریشن میں شائع شدہ تحقیقی نتائج کے مطابق بلیک ٹی جسمانی وزن میں کمی کے ساتھ ساتھ دیگر طبی فوائد کا باعث بھی بنتی ہے۔
کیونکہ اس میں موجود کیمیکلز خون اور ٹشوز میں جذب ہوجاتے ہیں، جس کے باعث اس چائے کا استعمال انسان کے وزن میں کمی اور اچھی صحت میں کردار ادا کر سکتا ہے۔ تحقیق کاروں کے مطابق چربی گھٹانے اور اپنے وزن پر قابو رکھنے کے لیے کالی چائے، سبز چائے کی نسبت زیادہ مفید ہے۔
سفید چائے (White Tea)
سفید چائے رنگت میں ہلکی سنہری مائل ہوتی ہے، جس کا ذائقہ بہت لطیف ہوتا ہے۔ اس کے برعکس سبزچائے، رنگت میں قدرے سبزی مائل اور ذائقے میں سفید چائے سے قدرے تیز ہوتی ہے۔ روایتی چائے کی بہ نسبت سفید چائے کیمیلیا سائنیسس نامی جڑی بوٹی کی نرم کلیوں سے بنائی جاتی ہے۔
انہیں انتہائی محتاط طریقے سے اس وقت تک سورج کی روشنی میں خشک کیا جاتا ہے، جب تک یہ پتیاں سنہری مائل رنگت کی نہیں ہو جاتیں۔ ماہرین کے مطابق سفید چائے اور سبز چائے دونوں میں موجود اجزا ایک ہی طرح سے انسانی وزن میں کمی لانے کا باعث بنتے ہیں۔