گلابی نمک کو اپنی غذا کا حصّہ کیوں بنایا جائے؟

September 22, 2022

—فائل فوٹو

سفید نمک کے برعکس گلابی، لاہوری یا ہمالین نمک صحت کے لیے مفید ہوتا ہے۔

گلابی نمک پروسیسنگ کے مختلف مراحل سے نسبتاً کم گزارا جاتا ہے جس کی وجہ سے اس میں پوٹاشیئم٬ کیلشیئم اور میگنیشیئم جیسے کئی صحت بخش اجزاء برقرار رہتے ہیں۔

لاہوری نمک کو سیندھا نمک بھی کہا جاتا ہے اور یہ ہمارے ملک میں کھیوڑا٬ ورچھا اور کالا باغ کے مقام سے نکلتا ہے۔

اصل حالت میں موجود ہونے کے باعث اس نمک کے کئی طبی فوائد ہیں جو درج ذیل ہیں:

نظامِ ہضم کے مسائل

قبض یا اپھارے کے مریضوں کے لیے لاہوری نمک بے حد مفید ہے۔

ماہرین کے مطابق کھانا ہضم نہ ہونے کی صورت میں لاہوری نمک، بڑی الائچی، خشک پودینے کی پتیاں، دیسی اجوائن اور کالی مرچ ہم وزن لے کر باریک پیس لیں پھر اس سفوف کو ایک گلاس پانی میں حل کر کے ابال لیں، جب پانی نصف رہ جائے تو اسے چھان کر نیم گرم پی لیں، اس سے بدہضمی اور اپھارے کی شکایت دور ہو جائے گی۔

دانت کا درد

اگر لاہوری نمک پیس کر کپڑے میں چھان لیا جائے اور 4 حصے سرسوں کے تیل میں ملا کر انگلی سے منجن کی طرح استعمال کریں تو دانتوں اور مسوڑھوں کی تکلیف سے آرام آ جائے گا۔

بلڈ پریشر

لاہوری نمک خون کی گردش کو کنٹرول میں رکھتا ہے اور جسمانی اعضاﺀ کو صحت مند بناتا ہے، خلیوں میں موجود معدنیات کو جذب کرنے کے حوالے سے بھی مددگار ثابت ہوتا ہے اور بلڈ پریشر میں توازن کو برقرار رکھتا ہے۔

وزن میں کمی

وزن کم کرنے کے خواہش مند افراد کو گلابی نمک استعمال کرنا چاہیے کیونکہ یہ جسم میں معدنیات کے توازن کو برقرار رکھتا ہے، اس کے علاوہ جنک فوڈ کی طلب کو کم کرتا ہے اور ساتھ ہی جسم میں پائی جانے والی خراب چربی کو بھی ختم کرتا ہے۔

جلدی امراض

جلد کی الرجی مبتلا افراد کے لیے بھی لاہوری نمک بے حد مفید ہے، اس میں متعدد اقسام کی جلد کی الرجی سے بچاؤ کی خصوصیت موجود ہے، یہ کیڑوں کے کاٹنے کی وجہ سے ہونے والے مسائل سے بھی محفوظ رکھتا ہے، اس کے علاوہ لاہوری نمک گھنٹیا کے مرض اور خارش کا بھی علاج کرتا ہے، اگر زیتون کے تیل یا بادام کے تیل میں لاہوری نمک شامل کر کے جلد پر لگالیں تو اس سے جلد چمکنے لگتی ہے۔