کیا بادشاہ چارلس سوم کی تاجپوشی میں تاخیر ہوگی؟

September 27, 2022

فائل فوٹو

آنجہانی ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات کا اہتمام کرنے والے ڈیوک آف نارفولک ایڈ ورڈ فٹزلان ہاورڈ پر گاڑی چلانے کی پابندی عائد کردی گئی۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ایڈ ورڈ فٹزلان ہاورڈ کو بادشاہ چارلس سوم کی تاج پوشی کی رسومات کی ادائیگی کے لیے گاڑی چلانے کی ضرورت ہے اس کے باوجود ان پر چھ ماہ کے لیے گاڑی چلانے کی پابندی عائد کردی گئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ 7 اپریل کو گاڑی چلانے کے دوران اپنا موبائل فون استعمال کر رہے تھے اور سرخ بتی بھی جلائی ہوئی تھی۔

اس جرم میں انہیں لندن کی ایک مجسٹریٹ عدالت میں پیش کیا گیا جہاں یہ الزامات ثابت ہونے کے بعد ان پر چھ ماہ کے لیے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ 65 سالہ ایڈ ورڈ فٹزلان ہاورڈ برطانیہ کے سب سے ہائی رینکنگ ڈیوک ہیں انہیں اس سے قبل ارل مارشل کے خطاب سے بھی نوازا گیا تھا۔

ان پر اس سے قبل 2019 میں بھی دو بار تیز رفتاری کے باعث جرمانے کی سزا ہو چکی ہے، اب تیسری مرتبہ قانون کی خلاف ورزی پر انہیں لازمی پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ایڈ ورڈ فٹزلان ہاورڈ کے وکیل نے لندن کی عدالت سے درخواست کی کہ ڈیوک کو آئندہ برس متوقع بادشاہ چارلس سوم کی تاج پوشی کی تقریب کے انتظامات کرنے ہیں جس کے لیے ان پر پابندی عائد نہ کی جائے۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ یہ عجیب صورتحال ہے کیوںکہ ایڈ ورڈ فٹزلان ہاورڈ ہی بادشاہ چارلس سوم کی تاج پوشی کی تقریب کے ذمہ دار ہیں۔

ان کے وکیل نے قومی سلامتی کے ممکنہ مسائل کی وجہ سے دلائل کی تفصیلات بند کمرہ عدالت سماعت کی درخواست دائر کی۔

تاہم مجسٹریٹس کی بنچ نے اس کیس کو منفرد قرار دینے کے باوجود درخواست یہ کہہ کر مسترد کردی کہ بادشاہ کی تاج پوشی کہ ساتھ ساتھ ان پر سماجی ذمہ داریاں بھی ہیں۔

واضح رہے کہ ایڈ ورڈ فٹزلان ہاورڈ گزشتہ 20 برسوں سے شاہی تقریبات کے انعقاد کی ذمہ داریاں سنبھال رہے ہیں۔

انہوں نے ہی آنجہانی ملکہ الزبتھ دوم کے جنازے کی تقریب کی ذمہ داریاں نبھائی تھیں جس میں دنیا بھر سے 2 ہزار عالمی سربراہان اور شاہی خاندان کے افراد نے شرکت کی تھی۔