مسلم کونسل پیٹربرا کی سالانہ تعلیمی تقریب، مختلف کمیونٹیز کے طلبہ کو ایوارڈ دیئے گئے

October 05, 2022

پیٹربرا (خالد محمود جونوی/ آصف محمود براہٹلوی) نوجوان نسل میں تعلیمی ایوارڈ سے نہ صرف ان میں مقابلے کا رجحان پروان چڑھتا ہے بلکہ قائدانہ صلاحیتیں نکھر کر سامنے آتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہارمسلم کونسل آف پیٹربرا کے زیراہتمام پانچویں سالانہ ایجوکیشن ایوارڈ تقریب میں مقررین نے کیا،تقریب میں چیئرمین چوہدری محمد ایوب، پائول بریسٹو ایم پی ،ڈپٹی میئر ڈاکٹر شبینہ قیوم، ڈپٹی وائس چیئرمین ڈاکٹر نواز، لیڈر سٹی کونسل، ایجوکیشن ڈائریکٹر جیک ہنٹ، اسکول کے ہیڈ ماسٹر سمیت اساتذہ، والدین، طلبہ و طالبات نے شرکت کی۔ چوہدری محمد ایوب کااس موقع پر کہنا تھا کہ کثیرالثقافتی شہر کی ہمیشہ سے پہچان رہی ہے کہ یہاں مقیم تمام طبقات رنگ و نسل، مذہب سے بالاتر ہوکر ایک چھت تلے جمع ہوکر شہر کی تعمیر و ترقی کا جذبہ اور یکجہتی کے پیغام کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ چوہدری محمد ایوب نے کہا کہ مسلم کونسل پیٹربرا کا قیام2013ء میں عمل میں آیا تھا اور 15بچوں کوآغاز میں تعلیمی ایوارڈ دیئے گئے۔ دو برس کورونا کی وجہ سے تقریبات نہ ہوسکیں، اس بار ہم ایک نئے انداز سے سامنے آئیں ہیں۔ اس بار طلبہ وطالبات کو ایوارڈ دینے میں پرائمری اور سیکنڈری اسکولز سمیت مساجد اور مدارس کے بچوں کو بھی شامل کیا گیا ہے، یہی اس شہر کی خوبصورتی ہے۔ پائول بریسٹو ایم پی نے کہا کہ پیٹربرا ہمیشہ سے نوجوانوں کے لیے متحرک شہر رہا ہے، کمونٹیز میں ہم آہنگی اس شہر کا حسن ہے، اس پروگرام میںشہر سے باہر کے لوگوں کی بڑی تعداد میں شرکت احسن اقدام ہے، نوجوانوں کو اس شہر کی جانب راغب کرنے کے لیے ایک یونیورسٹی بہت جلد قائم ہونے جارہی ہے۔ ڈپٹی میئر کونسلر ڈاکٹر شبینہ قیوم کا کہنا تھا کہ بچوں میں صرف اکیڈمک معیار ہی نہیں بلکہ بعض بچے شخصیت کے اعتبار سے قائدانہ صلاحیتوں کے حامل ہیں، اس تقریب سےایسے بچے بھی سامنے آئے ہیں۔ جیک ہنٹ اسکول کے ہیڈ ٹیچر نے کہا کہ دیگر اسکولز کے بچوں کو ہم خوش آمدید کہتے ہیں، اس طرح طالب علموں میں پائی جانے والی اعلیٰ صلاحیتوں کا آپس میں تبادلہ ہوتا ہے، بچے ایک دوسرے سے متاثر ہوتے ہیں۔ ایجوکیشن ڈائریکٹر نے تعلیمی فروغ اور مقابلے کے رجحان کو بڑھانے والے اس پروگرام کو احسن اقدام قرار دیا اور کہا کہ جو کام سارا سال طالب علموں کے وفود دیگر اداروں میں جانے سے حاصل نہیں کرسکتے، وہ نتائج ہم نے ایک ہی چھت تلے مختلف کمیونٹیز کو اکٹھا کرکے حاصل کرلئے۔ ڈاکٹر نواز کا کہنا تھا کہ جیک ہنٹ اسکول دیگر معیارات کے ساتھ اردو زبان سکھانے کا حب ہے، اس پروگرام میں نوجوان بچوں اور بچیوں نے اردو میں استقبالیہ دیا، اس سے ہمارے اپنے ملک کے ساتھ بھی تعلق مضبوط ہوگا اور اردو زبان کو فروغ ملے گا۔اس موقع پر ایوارڈ اور اعزازات سے نوازے جانے والے طلبہ و طالبات جب اسٹیج پر آئے تو ہال تالیوں سے گونجتا رہا۔17پرائمری اور سیکنڈری اسکولز، مساجد اور مدارس کے20ہزار طلبہ و طالبات میں سے ہر انسٹی ٹیوٹ کے تین ٹاپ طالب علموں کو جو اپنے اپنے اداروں میں اوّل، دوم، سوم آئے تھے یا ادارے کے سربراہ کے نامزد کردہ تھے کو اعزازات سے نوازا گیا۔پروگرام کا مقصدبرطانیہ میں پروان چڑھنے والے مختلف کمیونٹیز اور بیک رائونڈ سے تعلق رکھنے والوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنا تھا۔