نو عمر لڑکوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے چرچ کے کارکن کو 12 سال جیل کی سزا

October 05, 2022

راچڈیل (ہارون مرزا) چیشائر اور گریٹر مانچسٹر کے گرجا گھروں میں28برس کے دوران 14نوعمر لڑکوں کو جنسی زیادتی کا شکار بنانیوالے چرچ کے ایک کارکن کو مجرم ٹھہراتے ہوئے 12سال کیلئے جیل بھیج دیا گیا ، متاثرین میں سے ایک نے راز افشا ہونے پر موت کو گلے لگا لیا، مذکورہ شخص کی بیوہ نے انکشاف کیا ہے کہ اپنے ساتھ ہونیوالی زیادتی کے کئی سال بعد انکشاف نے اسکے شوہر کی جان لے لی، 71سالہ کوئر ماسٹر اور چرچ آرگنسٹ رچرڈ اوون نے اپنی جیل کی سزا کا آغاز کیا جب وہ جنسی طور پر لگائے گئے جسمانی سزا کی پٹائی کے دوران 14 لڑکوں پر حملہ کرنے کا مجرم پایا گیا، الٹرنچم گریٹر مانچسٹر کے قریب ہیل سے تعلق رکھنے والے اوون نے 1970سے 1998کے درمیان سات سال کی عمر کے لڑکوں پر جنسی زیادتی کے متعدد الزامات کا اعتراف کیا، بدسلوکی کا یہ گھناؤنا سلسلہ 28سال تک جاری رہا، اس کے ایک متاثرہ فرد نے 2019میں کئی سالوں کے صدمے کے بعد بدسلوکی کو خفیہ رکھتے ہوئے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا،متاثرہ شخص اس وقت صرف گیارہ سال کا تھا اور اس نے 2019تک اپنے تجربے کے بارے میں خاموش رہنے کا فیصلہ کیا تھا، چیسٹر کراؤن کورٹ میں بات کرتے ہوئے ان کی بیوہ نے کہا کہ وہ اپناراز بتانے میں اس قدر پریشان ہوا تھا کہ وہ بمشکل سانس لے سکتا تھا، زیادتی کا انکشاف کرنے کے صرف دو ہفتے بعد اس نے 39 سال کی عمر میں اپنی جان لے لی، دو روزہ سزا کی سماعت میں بات کرتے ہوئے متاثرہ کی بیوہ نے اپنے مردہ شوہر کی جانب سے بیان پڑھ کر سنایاجس میں لکھا تھااس نے اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کے بارے میں مجھے بتانے کے صرف دو ہفتے بعد اپنی جان لے لی، اس نے بتایا کہ یہ ایک راز تھا جسے وہ 30 سال سے اٹھائے ہوئے تھا اور وہ اتنا رو رہا تھا کہ وہ مشکل سے سانس لینے کے قابل تھا،اس نے کہا کہ اوون کے جرائم کا اثر اس حقیقت میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس کے شوہر جو کہ موسیقی کے استاد اور برکشائر کے ایک پریپ سکول کے سربراہ تھے اپنی کہانی خود نہیں بتا سکتے تھے، خاتون کا کہنا تھا کہ اسکی وجہ سے میں آج بیوہ ہوں، آٹھ اور چھ سال کی دو لڑکیاں بھی اپنے والد کو کھوچکی ہیں، وہ یہ نہیں سمجھ سکتیں کہ اب ان کے والد کیوں دنیا میں نہیں ہیں، وہ ایک باصلاحیت گلوکار اور موسیقی کے استاد تھے، جنہوں نے بچوں کو اپنی مشکلات پر قابو پانے میں مدد کرنا اپنی زندگی کا مشن بنا لیا تھا،متاثرہ شخص اپنے سکول کے لیے ایک حفاظتی افسر بن گیا تھا، اس کردار کے بارے میں اس کی اہلیہ نے کہا کہ اس نے بہت سنجیدگی سے لیا، بچوں کی حفاظت اس طرح کی کہ وہ خود محفوظ نہیں رہا،وہ تاریخ کو اپنے آپ کو دہرانے نہیں دے گا، مقابلہ کرنے کا طریقہ کار جس کے ذریعے اس نے اپنے ماضی کے صدمے کو چھپا رکھا تھا ناکام ہونا شروع ہو گیا، اوون کے جرائم نہ تو اس کی زندگی اور موت کی وضاحت کریں گے کیونکہ انصاف کی فراہمی پر ہمیں یقین ہے کہ اب ہم کچھ بندش تلاش کرنے کے قابل ہو جائیں گے اور ہمیں اس سائے سے آزاد ہونے کی اجازت دیں گے جو ان جرائم کی وجہ سے اتنے عرصے سے ہے، قبل ازیں عدالت نے اوون کو سناجو فرینکلن اسٹینوسکی میں پیدا ہوئے تھے نے چیشائر اور گریٹر مانچسٹر کے مختلف گرجا گھروں میں آرگنسٹ اور کوئر ماسٹر کے طور پر نوجوانوں کا شکار کیا۔