اخراجات زندگی میں اضافے کے بعد فراڈ میسج کا شکار ہونے والوں کی شرح 58 فیصد تک پہنچ گئی

October 05, 2022

لندن (پی اے) اخراجات زندگی میں اضافے کے بعد فراڈ میسج کا شکار ہونے والوں کی شرح 58فیصد تک پہنچ گئی ہے، اب فراڈ کرنے والے دوست اور فیملی کا فرد ظاہر کر کے لوگوں کو فراڈ کا نشانہ بنا رہے ہیں، فون پر بتایا جاتاہے کہ فیملی کے کسی رکن یا قریبی رشتہ دار کو بلز جمع کرانے، فوری طورپر مدد کی ضرورت ہے۔ ٹی ایس بی بینک کے مطابق جولائی کے دوران 58فیصد افراد دوستوں اور فیملی ممبران کے نام پر فراڈ کا نشانہ بنے۔ بینک کا کہنا ہے کہ اس کے اپنے تجزیئے کے مطابق صرف 500 پونڈ کے نقصان کی صورت میں 80فیصد گھرانے خوراک سے محروم ہوجاتے ہیں۔ بینک کے تجزیئے کے مطابق فراڈ کے ان واقعات میں اوسطاً 1,500 پونڈ کا نقصان ہوتا ہے۔ زیادہ تر فراڈ کرنے والے وہاٹس اپ کا سہارا لیتے ہیں۔ اس طرح کے ایک واقعہ میں ایک 71 سالہ شخص بیٹی بن کر فوری ضرورت کا اظہار کرنے والے فراڈیئے کے ہاتھوں 1,700 پونڈ لٹا بیٹھا۔ ایک فراڈیئے نے خود کو قریبی دوست ظاہر کر کے ایک 29 سالہ نوجوان سے انرجی کا بل اداکرنے کے نام پر 50 پونڈ ہتھیالئے۔ ان دونوں افراد کو ٹی ایس بی کے فراڈ ریفنڈ گارنٹی کے تحت ا ن کی پوری رقم واپس کردی گئی۔ بینک کاکہنا ہے کہ اس طرح فراڈیئے فون پر پہلے اپنا نمبر تبدیل ہوجانے کی کوئی وجہ بتاتے ہیں اور پھر انتہائی جذباتی انداز میں امداد کی درخواست کرتے ہیں۔ ٹی ایس بی بینک کے فراڈ کی روک تھام سے متعلق شعبے کے ڈائریکٹر پال ڈیوس نے کہا کہ فراڈ کسی بھی فیملی کیلئے بہت دردناک ہوتا ہے، اس لئے ہم لوگوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ آن لائن پر غیر معروف لوگوں سے رابطے کے دوران بہت ہوشیار رہیں۔