اسحاق ڈار ناکام ترین وزیر خزانہ ثابت ہوئے، شوکت ترین

January 29, 2023

اسلام آباد (مہتاب حیدر) پاکستان کے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے موجودہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی پریس کانفرنس کے جواب میں کہا کہ حکومت کی ’’ڈالرمینج‘‘ کرنے کی پالیسی اس لئے ناکام رہی کیونکہ اسحاق ڈار اپنے منصب کے اہل ہی نہیں ہیں۔ انہیں تو مارکیٹ اقتصادی پالیسی کے بارے میں بنیادی سمجھ بوجھ ہی نہیں ہے۔ شوکت ترین جو سابق وزیراعظم عمران خان کی تحریک انصاف حکومت میں وزیر خزانہ رہے انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کے لئے باعزت راستہ یہی ہے کہ وہ اپنے منصب سے مستعفی ہوجائیں کیونکہ وہ مکمل ناکام رہے انہوں نے قوم کو گمراہ کیا، وہ قوم کی مشکلات اور مصائب کے ذمہ دار ہیں۔ مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی اور ملک کی اقتصادیات دیوالیہ ہونے کے دہانے پر پہنچ گئی، شرح مبادلہ میں ڈالر 262؍ روپے کا ہوگیا اور اسحاق ڈار کے پاس اس کی کوئی وضاحت نہیں ’’ڈالرمینج‘‘ کرنے کی پالیسی نے ملک کی اقتصادیات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔ جنوری 2023ء تک زرمبادلہ ذخائر گھٹ کر تین ارب 70؍ کروڑ ڈالر رہ گئے جو محض تین ہفتوں کی درآمدات کے لئے کافی ہیں۔ برآمدات میں 7؍ فیصد، ترسیلات زر میں 11؍ فیصد اور برہا راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 59؍ فیصد کمی واقع ہوگئی۔ پی ڈی ایم حکومت کی پالیسیاں مکمل ناکام رہیں اب تو ان ہی کی پارٹی سے متعلق سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل بھی نکتہ چین ہیں۔ شوکت ترین نے کہا ہم نے پہلے ہی خبردار کردیا تھا کہ اسحاق ڈار وزارت خزانہ کے لئے نااہل ہیں وہ 2013ء سے 2018ء تک ن لیگ کی حکومت میں بھی اپنی ’’ڈالر مینج‘‘ پالیسی کی وجہ سے ناکام رہے تھے لیکن انہوں نے ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔ اب پٹرول کی فی لٹر قیمت 260؍ اور ڈیزل کی 290؍ روپے ہوجانے کا خدشہ ہے۔ گندم سے آٹے کی قیمت 91؍ روپے فی کلو ہوگئی ہے جو گزتہ مارچ میں 58؍ روپے فی کلو سے 56؍فیصد اضافہ ہے جبکہ درحقیقت آٹے کی قیمت 140؍ سے 160؍ روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے جو تقریباً 175؍ فیصد تک کا اضافہ ہےمرغی کی قیمت 650؍ روپے تک جا پہنچی جو گزشتہ مارچ تک 288؍ روپے فی کلو تک تھی یہ 125؍ فیصد اضافہ ہے پیاز کی قیمت 500؍ فیصد اضافے کےساتھ 40؍ روپے سے 240 روپے فی کلو تک بڑھ گئی ہے۔