موجودہ غیر آئینی کابینہ پر اعتماد ختم ہوگیا، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن

June 02, 2023

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے کہاہےکہ تنظیم کی موجودہ غیر آئینی و غیر قانونی کابینہ کس قانون کے تحت ایگزیکٹو کونسل کے انتخابی طریقہ کار کا تعین کرے گی، ینگ ڈاکٹرز کے مسائل حقیقی ہیں لیکن موجودہ غیر آئینی کابینہ پر ینگ ڈاکٹرز کا اعتماد ختم ہوگیا اگر کسی بھی تحریک یا احتجاج کا اعلان کیا گیا تو ڈاکٹرز شرکت نہیں کر سکیں گے جس کے اثرات تنظیم پر مرتب ہوں گے۔ ضروری ہے کہ آئین کے مطابق تنظیم کی کابینہ تشکیل دی جائے تاکہ تمام ینگ ڈاکٹرز کا اعتماد بحال ہو۔ ان خیالات کا اظہار ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں ڈاکٹر حنیف لونی، ڈاکٹر کمال خان، ڈاکٹر طاہر موسی خیل و دیگر نے تنظیم کے آئینی بحران سے متعلق اجلاس سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ینگ ڈاکٹرز کی واحد نمائندہ تنظیم ہے جس نے نامساعد حالات کے باوجود ڈاکٹرز کمیونٹی کیلئے بھرپور جدوجہد کی ہے اور کسی بھی تنظیم کا بنیادی ڈھانچہ آئین کے تحت بنائی جاتی ہیں جس کے ذریعے تنظیم اپنے منشور و آئین کا پابند ہوتا ہے بدقسمتی سے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن گزشتہ چند ماہ سے آئینی بحران کا شکار ہے تنظیم کے سپریم کونسل کی جانب سے من پسند افراد کو لا کر منشور و آئین کو روند کر ایک غیر آئینی کابینہ تشکیل دیا جس پر ہم نے تنظیم کے اندر رہ کر آئینی بحران کے حل کی کوشش کی لیکن قائدین مسئلے کے حل کیلئے سنجیدہ نہیں ہے جس کے بعد ثالثین کی جانب سے کوشش کی گئی اور تحریری اختیار کے باوجود وہ مکر گئے ثالثین کے ساتھ جو وعدہ کیا تھا ہم نبھا لیا تاہم تنظیم کو غیر آئینی طریقے سے چلانے والے انکاری ہو گئے اور اخلاقی طور پر ہم ثالثین کے فیصلے سے مبرا ہو گئے، انہوں نے کہا کہ تنظیم پر مسلط غیر قانونی و غیر آئینی کابینہ کے تمام فیصلوں کو پہلے بھی مسترد کیا ہے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے کیونکہ بحیثیت قائدین ہماری ذمہ داری ہے کہ تنظیم کے آئین کے مطابق چلیں موجودہ غیر آئینی کابینہ کی جانب سے فیصلوں کو اس لیے مسترد کیا گیا ہے کیونکہ ینگ ڈاکٹرز کو ان پر اعتماد نہیں ہے۔