والدین کی بچوں کے ساتھ مطالعہ کرنے کی عادت

January 28, 2024

والدین کے عقائد، رجحانات اور طرزِ عمل براہ راست ان کے بچوں کی پڑھائی پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ محققین کے مطابق جو والدین اپنے بچوں کے ساتھ باقاعدگی کے ساتھ مطالعہ کرتے ہیں انہیں بچوں کی پرورش و تربیت میں زیادہ سختی برتنی نہیں پڑتی اور ان کے بچوں میں کافی تحمل مزاجی پائی جاتی ہے اور توجہی کے مسائل کا سامنا بھی نہیں ہوتا۔

جنرل آف ڈیویلپمنٹ اینڈ بیہورل پیڈیاٹرکس میں شائع ہونے والی تحقیق میں والدین اور بچوں کے ایک ساتھ بیٹھ کر مطالعے کی عادت سے حاصل ہونے والے اضافی فائدوں کی نشاندہی کی گئی ہے، والدین اور بچہ جب ایک ساتھ بیٹھ کر مطالعہ کرتے ہیں تو ان کا تعلق مزید پختہ ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق، ’بچے کے ساتھ مطالعے کو روزانہ کا معمول بنا لینے سے آپ کے بچے کو تعلیمی فوائد کے ساتھ ساتھ جذباتی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں جو اسے اسکول اور اس سے آگے کی زندگی میں کامیابی میں مدد فراہم کرسکتے ہیں۔‘

ذیل میں اپنے بچے کے ساتھ مطالعہ کرتے وقت کامیابی کے پانچ اقدام درج ہیں:

معمول بنائیں

بیٹھنے کے لیے مناسب وقت تلاش کرنا اور ایک ساتھ مطالعہ کا مزہ لینا مشکل ہو سکتا ہے۔ اگر ہو سکے تو، ہر روز ایک ہی وقت پر ایک معمول بنائیں تاکہ آپ روز مرہ معمول کے مطابق مطالعہ کے سیشن پر پابندی سے قائم رہ سکیں۔ سوتے وقت ایک ساتھ مطالعہ کرنا ایک اچھی پسند ہو سکتا ہے۔

تھوڑا اور اکثر پڑھنے کے لیے وقت نکالیں

ایک ساتھ مطالعہ کرنے میں زیادہ وقت نہیں لگتا ہے، ایک روز میں صرف دس منٹ ایک مثبت اثر مرتب کرتا ہے۔ اگر آپ کا بچہ واقعی پڑھائی کے سیشن میں مشغول ہے، تو اسے اور آگے تک جاری رکھیں، لیکن اگر وہ اسکول میں مصروف دن کے بعد تھکے ہوئے ہوں )یا اگر آپ کام کرتے ہوئے ایک مصروف دن کے بعد تھکے ہوئے ہوں تو معمول کو برقرار رکھنے کے لئے صرف چند صفحات ہی پڑھیں۔

مطالعہ کا ماحول تیار کریں

مطالعہ سیکھنا مشکل ہو سکتا ہے اور یہ مزید دشوار محسوس ہوتا ہے اگر گھر میں بہت زیادہ خلفشار ہو۔ ایک پرسکون جگہ تلاش کرنے کی کوشش کریں، جہاں ٹی وی، بچے یا پالتو جانوروں کی وجہ سے شور شرابہ نہ ہو۔ مناسب روشنی والی ایک جگہ میں آرام دہ ہونے کے بارے میں بھی سوچیں۔ پر سکون محسوس کرنے سے آپ کے بچے کو اس تجربہ سے مزید لطف اندوز ہونے میں مدد ملے گی۔

پر سکون رہیں، پڑھائی میں مشغول رہیں اور اسے سپورٹ کریں

بیٹھیں اور یہ سوچیں کہ آیا آپ اور آپ کا بچہ ایسی جگہ بیٹھے ہیں جہاں سے عبارت بآسانی دکھائی دیتی ہو

اور یہ کہ آپ مطالعاتی سیشن کے دوران بقدر ضرورت سپورٹ کر سکتے ہیں۔ آپ کا اہم کردار لفظ

کو پڑھنے/ فہم کی درستگی کو چیک کرنا ہے۔

پڑھنے کے بعد تعریف کریں

جب آپ کا بچہ پڑھ رہا ہو تو اس وقت حوصلہ افزائی کرنا اہم ہے، تاہم کم از کم ایک حصولیابی کے لیے کوشش کریں اور پڑھنے کے بعد اپنے بچے کی تعریف کریں (اگرچہ وہ سیشن بہت زیادہ کامیاب نہ رہا ہو)۔ اس طرف یہ سیشن ایک مثبت نوٹ پر ختم ہوتا ہے اور آپ کے بچے کو اگلے سیشن پر مرکوز ہونے میں مدد کرتا ہے۔

تحقیق کی روشنی میں

جنرل آف ڈیولپمنٹ اینڈ بیہیووریل پیڈیاٹرکس میں شائع ہونے والی تحقیق میں والدین اور بچوں کے ایک ساتھ بیٹھ کر مطالعے کی عادت سے حاصل ہونے والے اضافی فائدوں کی نشاندہی کی گئی ہے، والدین اور بچہ جب ایک ساتھ بیٹھ کر مطالعہ کرتے ہیں تو ان کا تعلق مزید پختہ ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق، ’بچے کے ساتھ مطالعے کو روزانہ کا معمول بنا لینے سے آپ کے بچے کو تعلیمی فوائد کے ساتھ ساتھ جذباتی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں جو اسے اسکول اور اس سے آگے کی زندگی میں کامیابی میں مدد فراہم کرسکتے ہیں۔‘

تحقیقی ٹیم نے امریکا کے 20 بڑے شہروں سے تعلق رکھنے والے 2 ہزار سے زائد ماں اور بچے پر مشتمل جوڑوں کا جائزہ لیا، خواتین سے پوچھا گیا کہ وہ اپنے ایک سے 3 برس کے بچے کے ساتھ مطالعے کا کس قدر رجحان رکھتی ہیں۔

دو برس بعد ان ماؤں کا دوبارہ انٹرویو کیا گیا اور پوچھا گیا کہ انہوں نے نظم و ضبط کی تربیت کے دوران کس حد تک جسمانی اور/یا نفسیاتی طور پر جارحانہ رویہ اپنایا ساتھ ہی ساتھ ان کے بچوں کے رویوں کے بارے میں بھی پوچھا گیا۔

اس تحقیق میں ایک سال کی عمر کے بچے کے ساتھ مطالعہ کرنے کے زیادہ رجحان کا تعلق بچے کی تین سال کی عمر میں ہونے والی پرورش و تربیت میں کم سخت مزاجی سے پایا گیا۔ جبکہ تین برس کی عمر کے بچے کے ساتھ مل کر مطالعے کرنے کے زیادہ رجحان کا تعلق بچے کی پانچ سال کی عمر میں ہونے والی پرورش و تربیت میں کم سخت مزاجی سے پایا گیا۔

وہ مائیں جو اپنے بچوں کے ساتھ مل کر مطالعے کا زیادہ رجحان رکھتی ہیں، ان کی جانب سے بھی بچوں میں مشتعل رویوں کی بہت ہی کم شکایات سننے کو ملیں، جو کہ جزوی طور پر والدین کی جانب سے بچوں کی سخت مزاج پرورش و تربیت میں کمی کا باعث واضح کردیتی ہیں۔ نیز، والدین کے بچوں کے ساتھ روزانہ کتب بینی کرنے کی عادت کے بچوں کی پرورش اور شخصیت سازی پر دوررس نتائج مرتب ہوتے ہیں۔