انگلینڈ میں بچوں کی دیکھ بھال کا نظام ناکام ہورہا ہے، چیرٹی

April 16, 2024

لوٹن (شہزاد علی) برطانیہ میں صنفی مساوات اور خواتین کے حقوق کیلئے کام کرنے والی خیراتی تنظیم نے کہا ہے کہ انگلینڈ کا بچوں کی نگہداشت کا نظام ناکام ہو رہا ہے اور باقی دنیا کے نظام سے پیچھے ہے۔ Fawcett Society نے کہا کہ انگلینڈ میں بچوں کی دیکھ بھال کئی محاذوں پر ناکام ہو رہی ہے جن میں استطاعت، معیار اور عوامی اخراجات کی سطح شامل ہیں ۔ چیرٹی نے آسٹریلیا، کینیڈا، ایسٹونیا، فرانس اور آئرلینڈ میں ابتدائی بچپن کی تعلیم اور نگہداشت (ECEC) کی فراہمی کا مشاہدہ کیا ہے اور یہ معلوم کیا ہے کہ انگلینڈ کی بچوں کی دیکھ بھال خواہشات اور ترسیل میں کم ہے، نتائج انگلینڈ میں بچوں کی دیکھ بھال کی حالت کے بارے میں متعدد وارننگز کی بازگشت کرتے ہیں، سروے سے پتہ چلتا ہے کہ چھوٹے بچوں کے ایک تہائی والدین کا کہنا ہے کہ وہ بچوں کی دیکھ بھال کے متحمل ہونے کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں، نرسریوں نے خبردار کیا ہے کہ بچوں کی مفت دیکھ بھال کیلئے حکومتی منصوبے ناقابل فراہمی ہیں اور تقریباً ایک چوتھائی ملین چھوٹے بچوں والی مائیں کام اور بچوں کی دیکھ بھال میں توازن پیدا کرنے میں مشکلات کی وجہ سے اپنی ملازمتیں چھوڑ رہی ہیں۔ انگلینڈ کے بچوں کی نگہداشت کے نظام میں سب سے حالیہ تبدیلی جو اس ماہ نافذ ہوئی، مفت اوقات میں توسیع تھی۔ Fawcett Society نے کہا کہ اگرچہ یہ کچھ خاندانوں کے لیے خوش آئند ہے لیکن توسیع ان لوگوں کی مدد نہیں کرے گی جو پسماندہ ہیں اور نظام کے ساتھ وسیع تر مسائل کو حل نہیں کریں گے، فوسیٹ سوسائٹی کی چیف ایگزیکٹیو جمائما اولچاوسکی نے کہا ہے کہ ہمارے بچوں کی دیکھ بھال دنیا میں سب سے مہنگی ہے اور یہ کام نہیں کر رہی ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ 85فیصد مائیں بچوں کی دیکھ بھال تلاش کرنے کیلئے جدوجہد کرتی ہیں جو ان کے کام کیلئے موزوں ہو اور 10 میں سے ایک نے بچوں کی دیکھ بھال کے دباؤ کی وجہ سے ملازمت چھوڑ دی ہے۔ بہت عرصے سے غیر فعال بچوں کی دیکھ بھال کے نظام میں دراڑیں دیکھی گئی ہیں ہمیں تمام پارٹیوں کے سیاست دانوں کی ضرورت ہے کہ وہ مل کر کام کریں اور حقیقی وعدے کریں جو اس الیکشن سے آگے چلیں اور درحقیقت اگلےبچوں کی دیکھ بھال میں اصلاحات کریں۔