بارودی سرنگ دھماکا

June 23, 2024

ملک میںدہشت گردی کی نئی لہر میں بالخصوص سکیورٹی فو رسز کو ہدف بنایا جا رہا ہے۔ پاک فوج کے جوان بھی ان کا صفایا کرنے کے لئے آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں جنہیں اپنی راہ سے ہٹانے کے لئے دہشت گرد بارودی سرنگیں بچھا کر اپنے مذموم مقاصد کے لئے سرگرم عمل ہیں۔ خیبر پختونخوا میں گزشتہ دو ہفتوں میں ایسے دو بڑے واقعات ہوئے۔ تازہ ترین واقعہ میں ضلع کرم کے علاقے صدہ میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر بارودی سرنگ کا دھماکاہوا جس میں پانچ جوان وطن پر قربان ہوگئے۔ علاقے میں ممکنہ طور پر موجود دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ ایک ہفتہ پہلے لکی مروت میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی بارودی سرنگ کی لپیٹ میں آگئی تھی جس میں سات جوانوں نے اپنا آج قوم کے پرامن کل پر قربان کیا تھا۔ سکیورٹی فورسز کی لازوال قربانیوں کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔ صدر آصف علی زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کرم فورسز کی گاڑی پر بارودی سرنگ دھماکے پر اظہار افسوس جبکہ آئی ایس پی آر نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے عزم کا اظہار کیا ہے۔ صدر مملکت نے پاک فوج کے جذبہ حب الوطنی اور فرض شناسی کو سراہا۔ وزیر اعظم نے شہدا کی بلندی درجات کے لئے دعا اور لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، آئی ایس پی آر کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس گھنائونے فعل کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ بہادر جوانوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید تقویت دیتی ہیں۔ سی ٹی ڈی نے مہمند بارودی مواد کے سمگلروں کا ایک منظم نیٹ ورک توڑا ہے جو 6 اضلاع تک پھیلا ہوا تھا۔ دہشت گردی کے پھیلتے ناسور کو ہر صورت ختم کرنا ہوگا اورآنے والی نسلوں کو ایسا ماحول دینا ہوگا جہاں بارود سے گونجتی دہشت اور خوف نہ ہو۔ اس کام کے لئے بنیادی ڈھانچہ نیشنل ایکشن پلان کی صورت میں موجود ہے اسے موجودہ تقاضوں کے مطابق اپ ڈیٹ کرکے نافذ کیا جائے۔