مہنگائی بڑھنے لگی

June 23, 2024

عمومی طور پر سبزی ترکاری اور دیگر روزمرہ اشیا کی قیمتوں میں اتار چڑھائو مہنگائی کم یا زیادہ ہونے کی کسو ٹی تصور کیا جاتا ہے۔وفاقی بجٹ کے اعلان سے پہلے حکومتی حلقوں کی طرف سے ملک میں مہنگائی کی سطح کم ہوجانے کے دعوے کئے جارہے تھےاور فی الواقعی ایسا دیکھنے میں بھی آیاتاہم 12جون سے اب تک اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔پاکستان ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق قلیل مدتی بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 0.94فیصد کا اضافہ ہوا،جس کے بعد اس کی مجموعی سالانہ شرح 23.78فیصد ہو گئی، جو 6ماہ قبل 29فیصد پر تھی۔ زیر جائزہ مدت کے دوران 25اشیا کی قیمتوں میں اضافہ، پانچ کے نرخوں میں کمی جبکہ 21کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ سب سے زیادہ اضافہ دالوں ،آلو، پیاز، لہسن، ادرک اور ٹماٹر کی قیمتوں میں ہوا، جس کی ایک وجہ عید الا ضحی کے موقع پر ان کی طلب کا بڑھ جانا بھی تھا۔ عید قرباں سے 10روز قبل ٹماٹر اوسطاً 60روپے فی کلو فروخت ہو رہے تھے، اس دوران ان کی قیمتیں بڑھ کر اڑھائی سو روپے تک پہنچ گئیں۔ دودھ 0.95،انڈے 0.83 ، ایل پی جی 2.44،آلو 5.61اور پیاز کے نرخ 3.78فیصد بڑھے۔ آنے والے دنوں میں متذکرہ اشیا کی قیمتیں عید سے دس روز پہلے کی سطح پر آنابجٹ میں بڑھائے گئے ٹیکسوں سے مشروط ہے۔ تاہم اطلاعات کے مطابق اس وقت سبزی ترکاری افغانستان کو برآمد ہو رہی ہے، جس سے رسد اور طلب میںعدم توازن پایا جاتا ہے۔ عید کے دنوں میں قربانی کے جانوروں کی ملک میں جو قلت پیدا ہوئی، اس کی وجہ بھی ان کا افغانستان اسمگل کیے جانا تھا، جس سے اہل وطن کو پریشانی اٹھانا پڑی، تاہم عید کے بعد اندرون ملک اشیائے ضروریہ کی رسد اور طلب میں توازن آتا دکھائی دے رہا ہے، جس کی رو سے مہنگائی بڑھنے کا کوئی جواز نہیں۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998