سر رہ گزر

June 23, 2024

کردار کشی ملک کشی کے مترادف

ہم نے جوبہت سے فضول مشغلے اپنا رکھے ہیں ان میں سرفہرست ایک دوسرے کی کردار کشی ہے کہ ہجوم قوم بن پا رہا ہے اور نہ ملک کی اجتماعی حیثیت کوئی اہمیت حاصل کر پا رہی ہے، ہماری سیاسی ایلیٹ کو باہمی ذاتی جھگڑے ختم کرنا ہوں گے، کردار کشی سے ملک کی مخلص سیاسی دانش بری طرح متاثر ہوتی ہے، سیاسی قائدین اگر اپنی نیت میں ملکی ترقی کو اولین درجہ نہیں دیں گے، سیاست ذاتی مفاد ہی کے گرد گھومتی رہےگی،مہنگائی کے جن نے سیاست کو بھی اتنا مہنگا کر دیا ہے کہ متوسط طبقہ سیاست میں داخل نہیں ہوسکتا، یہی وجہ ہے کہ صرف ایلیٹ کلاس ہی مفادات حاصل کرتی ہے، عوام کا معیار زندگی گرتا جاتا ہے اس وقت صرف اشرافیہ کے تمام طبقات ہی ہر فکر سے آزاد اور امیر سے امیر تر ہوتے جا رہے ہیں اور ملک کے عوام بنیادی ضروریات کے لئے تڑپتے ہیں ، کردار کشی کسی سطح اور طبقے میں بھی ہو ملک کو طوائف الملوکی کی طرف دھکیلتی جاتی ہے، عوام بہت بڑی قوت ہے اگر وہ سیاسی زہریلے پروپیگنڈے پر یقین نہ کریںاور اپنی عقل سے کام لیں کہ کون کس کی کردار کشی کر رہا ہے تو ملک میں بہتر سیاسی قیادت اپنا کام دیانتداری سے انجام دے سکتی ہے، سنی سنائی باتوں پر یقین کرنے سے انسان اپنا نقصان کر بیٹھتا ہے، بالخصوص عوام کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے وقت بہترین انتخاب کرنا چاہیے، ذات برادری ،لالچ کی بنیاد پر ووٹ نہیں دینا چاہیے، بدقسمتی سے منشور سب کے بہترین ہوتے ہیں مگر وہ کاغذ کے ٹکڑے کے علاوہ کچھ نہیں ہوتے، آزمائے ہوئے کو آزمانا بھی بڑی غلطی ہے، لیڈران کی ذاتی شہرت کا عوام کو اکثر علم ہوتا ہے ۔اس لئے کوئی فیصلہ غلط قیادت کو مسلط کرنے کا باعث بن جاتا ہے۔

٭٭٭٭

شمسی توانائی کے حصول کو سستا بنایا جائے

وطن عزیز میں توانائی کا بحران بڑھتا جا رہا ہے ملک کا سفید پوش طبقہ اور خط غربت کے نیچے کے لوگ توانائی کے حوالے سے حد درجہ مشکل میںہیں، گرمیوں کی شدت میں شرح اموات بڑھ جاتی ہے اسکی وجہ عوام کا گرمی سے بچائو نہ کرسکنا ہے،شمسی توانائی قدرت کا انمول تحفہ ہے اس کی کرنوں سے اپنی ضرورت کے مطابق سولر انرجی کے آلات کے ذریعے جتنی بجلی چاہیں حاصل کرسکتے ہیں مگر افسوس یہ ہے کہ اس کے مہنگے آلات صرف امیر لوگ خرید سکتے ہیں۔ حکومت نے اس کی اصل مرکزی مشین جسے انورٹر کہتے ہیں سستا نہیں کیا، نتیجتاً عام لوگ اس نعمت سے مستفید نہیں ہوسکتے، قدرت تو مفت یہ انرجی بانٹ رہی ہے مگر درمیان میں انسانوں کی بنائی مشینوں کی مہنگائی آڑے آگئی۔ ہماری تجویز ہے کہ شمسی انرجی کیلئے عام لوگوں کو اس کا ساز و سامان سستے داموں فراہم کرنے کا حکومت منصوبہ تیار کرے تو ہم بیش قیمت مہنگی بجلی کے بھاری بلوں سے نجات حاصل کرسکتے ہیں، سورج کی روشنی کو جو مشین بجلی میں تبدیل کرتی ہے وہ ’’انورٹر‘‘ ہے جو بہت مہنگا ہوتا جا رہا ہے، ایسا بندوبست کیا جائے کہ یہ سہولت عام و خاص کو سستے داموںمل سکے ،حکومت اس وقت بجلی کے بحران سے دو چار ہے اگر حکومت اپنافرض سمجھ کر شمسی توانائی کو عام اور سستا کرے تو گویا وہ اپنا فریضہ انجام دے گی۔

٭٭٭٭

عید کیسی گزری

عید کے روز آسمان کی جانب سے باربی کیو کا خاص انتظام تھا، کلیجی چاہتے تو شمسی توانائی پر بھون کر آغاز عید کر سکتے تھے۔ آج کل گوشت تقسیم کرنے کا سب کا اپنا اپنا نظام ہے، یوں سمجھیے کہ انتخابات کا دن ہوتا ہے یہ سوچنا پڑتا ہے کہ عزیزوں، رشتہ داروں میں سے کس کو کتنا گوشت بھجوانا ہے، محلے داروں میں انتخاب کرنا پڑتا ہے کہ پچھلے سال کس کس نے کتنا گوشت بھیجا تھا، سو اسی نسبت سے تقسیم مع انتخاب ہو جاتی ہے، سب سے بڑا رشتہ دار فریزر ہوتا ہے اس کا پیٹ اس حد تک بھرنا پڑتا ہے کہ ڈھکنا بند ہوسکے، غریبوں مسکینوں تک بھی ضرور ایک آدھ بوٹی پہنچ گئی ہوگی، تقسیم کا اگر شرعی طریقہ اپنایا جائے تو سب تک وافر گوشت پہنچ سکتا ہے، قربانی کے جانوروں کی کیٹ واک عید سے پہلے شروع ہو جاتی ہے، ہر گلی سے بکروں کی فصاحت بیانی کا شوربلند ہوتا ہے، 3روز تک پورے عالم اسلام میں قربانی جاری رہتی ہے، بعض لوگ کہتے ہیں قربانی کے جانور پر بیٹھ کر پل صراط عبور کیا جائے گا اس لئے ہر شخص ایسا جانور خریدنے کی کوشش کرتا ہے کہ اسے اٹھا سکے، ایسی تمام باتوں کا شریعت سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے کھلے الفاظ میں فرمایا ہے مجھ تک تمہارے قربانی کے جانور نہیں تمہاری نیت پہنچتی ہے، ہمارے اس ورق کو آئندہ عید الاضحی تک سنبھال چھوڑیں کیونکہ اس مرتبہ عید ہمارے کالم کے بعد آئی۔

٭٭٭٭

وزیر اعلیٰ پنجاب اسپیڈ

...Oبجٹ منظور، پی پی پی تعاون کرے گی جس انداز سے بلاول ، شہباز شریف سے ملنے آتے دکھائی دے رہے تھےصاف ظاہر ہوتا تھاکہ اقتدار میں شرکت وہ مقناطیسی قوت رکھتی ہے کہ تحفظات، شکوے سب دور اور اقتدار میں شراکت نہ ہو تو پھر تم بھی ہو ’’وہی‘‘ ہم بھی ہیں ’’وہی‘‘۔

...Oوزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پنجاب میں وزارتوں، محکموں کی ری سٹرکچرنگ کی منظوری دے دی ہے اس اقدام سے اربوں کی بچت ہوگی۔

محترمہ کی اسپیڈ بڑھتی جا رہی ہے لگتا ہے پانچ برسوں میں پنجاب اسپیڈ ہو جائیں گی، اگر وہ لاہور کی دور دراز بستیوں کے مسائل حل کرنے پر بھی توجہ دیں تو یہ انقلابی اقدام ہو گا۔

...Oبینکوں سے ذرا سی بڑی رقم نکلوانے پر گھر بحفاظت پہنچنا مشکل ہو تا جار ہا ہے اس کا نوٹس لیا جائے اور کوئی ایسا سسٹم بنایا جائے کہ بینکوں سے رقم نکلوانے والوں کی جان مال محفوظ رہے۔

٭٭٭٭