نسل انسانی کیلئے سب سے بڑا خطرہ ماحولیاتی تبدیلی،پولینڈ میں عالمی ماہرین اور سائنسدانوں کی کانفرنس کا آغاز

December 04, 2018

کراچی (نیوز ڈیسک) قدرت کے اتار چڑھائو کا باریک بینی سے مشاہدہ کرنے والے نامور اور معروف ماہر (Naturalist) سر ڈیوڈ اٹین برو نے خبردار کیا ہے کہ انسانی نسل کیلئے سب سے بڑا خطرہ کوئی اور نہیں بلکہ ماحولیاتی تبدیلی ہے اور ہزاروں برسوں سے انسان کو یہی اصل خطرہ لاحق ہے، جبکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے ماحولیاتی تبدیلی کو زندگی و موت کا مسئلہ قرار دیا ہے، دیگر سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدامات سے نقصان بڑھتا جا رہا ہے۔ورلڈ بینک نے اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے دنیا کے مختلف ملکوں کی مدد کیلئے 200؍ ارب ڈالرز مختص کرنے کا اعلان کیا ہےتفصیلات کے مطابق، سر ڈیوڈ ایٹن برو کا نام 100؍ عظیم برطانوی شہریوں کی فہرست میں شامل ہے اور وہ 1952؍ سے قدرت کے مظہر کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور اس میں اتار چڑھائو کو ریکارڈ کرتے ہوئے کئی ایوارڈ یافتہ ڈاکیومینٹریز بناچکے ہیں۔ انہیں برطانیہ کا قومی خزانہ بھی قرار دیا جاتا ہے۔ پیر کو اقوام متحدہ کے تحت پولینڈ کے شہر کیٹووائس میں منعقدہ ماحولیاتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈیوڈ ایٹن برو کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی کو نہ روکا گیا تو کئی انسانی تہذیبیں تباہ و برباد ہو جائیں گی اور دنیا کا بیشتر حصہ ختم ہو جائے گا۔ کہا جاتا ہے کہ 2015ء میں پیرس کے اجلاس کے بعد ماحولیات کے موضوع پر یہ ہونے والا یہ اہم ترین اجلاس ہے۔ اجلاس میں سر ڈیوڈ ایٹن برو کو نمایاں ترین شخصیات اور اہم ترین ماہرین تعلیم کے ساتھ نشست دی گئی تھی۔ سر ڈیوڈ ایٹن برو کا کہنا تھا کہ فی الوقت ہم عالمی سطح پر انسان کے اپنے ہی پیدا کردہ تباہ کن حالات کا سامنا کر رہے ہیں، ہزاروں برسوں سے انسانیت کو صرف ایک ہی خطرے کا سامنا رہا ہے: ماحولیاتی تبدیلی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے اقدامات نہ کیے تو تہذیبیں تباہ ہو جائیں گی اور کرۂ ارض کے افق پر بیشتر فطری دنیا ناپید ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کئی لوگ پہلے ہی یہ بات کہہ چکے ہیں اور ان کا پیغام واضح ہے، وقت ہاتھوں سے نکلتا جا رہا ہے، فیصلہ ساز چاہتے ہیں کہ آپ فوراً اقدامات شروع کریں۔ تقریب سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس کا کہنا تھا کہ کئی ملکوں کیلئے ماحولیاتی تبدیلی زندگی اور موت کا مسئلہ بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال دیکھا جائے تو دنیا اس مقام سے بہت دور ہے جہاں اسے اصل میں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس موقع ہے کہ زندگی کے جہاز کو درست سمت میں موڑا جائے اور اس سلسلے میں آئندہ سال بھی اہم اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں آئندہ اقدامات کا لائحہ عمل طے کریں گے۔ اسی دوران، ورلڈ بینک نے آئندہ پانچ سال کیلئے 200؍ ارب ڈالرز کے فنڈز کا اعلان کیا ہے جو ماحولیاتی تبدیلی اور بگاڑ کو روکنے کیلئے دنیا کے مختلف ملکوں کی مدد کی جائے گی۔ دریں اثناء ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ عالمی حدت (گلوبل وارمنگ) سے مسلسل انکاری ہیں اور اپنے انہی اقدامات کی وجہ سے وہ ماحولیاتی تبدیلی اور بگاڑ کو روکنے کیلئے کیے جانے والے اقدامات کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔