سوکا ورلڈ کپ میں ٹیم کی کارکردگی حوصلہ افزاء ہے

November 05, 2019

یونان کے شہر کریٹ میں ہونے والے سوکا ورلڈ کپ میں پاکستانی کھلاڑیوں نے جس کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اسے حوصلہ افزاء قرار دیاجاسکتا ہے، گزشتہ سال ہونے والے ورلڈ کپ میں اپنی موجودگی کا احساس دلانے کے بعد قومی ٹیم دوسرے سوکا ورلڈ کپ میں شرکت کیلئے اپنی بھرپور تیاری کے ساتھ یورپی ٹیموں سے نبردآزما ہونے کیلئے یونان گئی تھی۔

اس بار ٹیم کی کارکردگی کو زیادہ موثر بنانے کیلئے برطانوی کوچ کیون ریوزکو قومی ٹیم کی تیاری کا ٹاسک دیا گیا اور انہوں سے بلاشبہ اپنے سےکئی سو گناہ زیادہ بہتر ٹیموں کو خلاف معرکہ آرائی کیلئے ٹیم کو تیار بھی کیا۔

گزشتہ سال ہم چاہتے تھے کہ پاکستان اپنی پہلی انٹری کودرست ثابت کرے۔ گوکہ ہم کوئی میچ جیت نہ سکے لیکن اپنی عمدہ کارکردگی سے جیوری کو متاثر کرنے میں ضرور کامیاب ہوئے جب پاکستان کو فیئرپلے ٹرافی کا حقدار قرار دیا گیا اور اس سال ایونٹ میں بھی ہم اپنی موجودگی کاحریف ٹیموں کو احساس دلانا چاہتے تھے۔اس میں ہمیں بہت زیادہ کامیابی ملی ہے۔

اس بات کا اظہارپاکستان لیژر لیگس کے سربراہ اورانٹرنیشنل سوکا کے نائب صدر شاہ زیب ٹرنک والا نے جنگ سے با تیں کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال پاکستان سوکا ٹیم کی تشکیل متعدد مرحلوں سے گز رنے کے بعد عمل میں آئی ہے۔

بہترین ٹیم کی تیاری میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔گذشتہ سال ہم چاہتے تھے کہ ہماری ٹیم وہاں موجود ہو اور پاکستان کی نمائندگی کرے اور پوری دنیا پاکستان کی شمولیت کو محسوس کرے تاہم اس بار ہم نے ایک مضبوط اسکواڈ تیار کرنے کی بھرپور کوشش کی ۔سوکا ورلڈ کپ کا افتتاحی ایڈیشن گذشتہ برس پرتگال کے شہر لزبن میں ہوا تھاجبکہ رواں ایونٹ کیلئے ملک کے تقریبا 80 شہروں میں ٹورنامنٹ منعقد کیے۔

سٹی چیمپین شپ کے نمایاں ونرز، سٹی چمپئن اور ریجنل چمپئن شپ کے انعقاد کے بعد نیشنل چیمپئن شپ کرائی گئی جس میں ریجنل چیمپین ٹیمیں شامل تھیں۔ جس میں لاہور کی ٹیم کو نیشنل چمپئن بننے کا اعزاز حاصل ہوا۔ ایل ایل پی کے قومی سرکٹ میں تقریبا 800 ٹیمیں شامل تھیں۔ بعدازاں یو ای ایف اے کے لائسنس یافتہ برطانوی کوچ کیون ریوز کی نگرانی میں کراچی، لاہور، اسلام آباد اور کوئٹہ میں بھی ٹرائلز کا انعقاد کیا۔

ریوز نے باصلاحیت پاکستانی کھلاڑیوں میں موجود صلاحیتوں کے معترف نظر آئے ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کو گوکہ کوئی فتح نہ مل سکی لیکن حریف ٹیم کواپنی موجودگی کا احساس دلایا۔ غیر ملکی کوچ کو اس یقین کے ساتھ لائے کہ وہ ہمارے کھلاڑیوں کو خاص طور پر یورپی ٹیموں کے خلاف نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کا اہل بنائے۔

ہم نے ایک مضبوط ٹیم کی تشکیل کیلئے ہر ممکن کوشش کی۔دوسرے سوکا ورلڈ کپ میں دنیائے فٹبال کی 40ممالک کی ٹیموں نے حصہ لیا جنہیں 5,5کے 8گروپ میں تقسیم کیا گیا۔ پہلے مرحلے میں سنگل لیگ کی بنیاد پر 80مقابلے دی لیثرلیگز اسٹیڈیم،رتھم نوپر کھیلے گئیہوئے۔

ہر ٹیم نے 4,4میچز کھیلے۔ ہر گروپ کی 2ٹاپ ٹیموں نے پری کوارٹرفائنل کیلئے کوالیفائی کیا۔ فائنل میں روس نے پولینڈ کیخلاف رمضانوف کے 2گولز کی بدولت پولینڈ کو 2-3سے شکست دے کر سوکا ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔