کرکٹر محمد مناف نئے کھلاڑیوں کی رہنمائی اپنا مشن سمجھتے تھے

February 11, 2020

کرکٹر محمد مناف ایک نہایت ہی شریف النفس شخصیت کے مالک تھے، سابق کرکٹرمحمد مناف جوکہ ایک اچھے فاسٹ بولر تھے اور ان کا شمار ملک کے بہترین فاسٹ بولرز میں ہوتا تھا۔ مگر کیونکہ ان کے دور میں فضل محمود، خان محمد اور محمود حسین جیسے مایہ ناز نئیگیندکرنے والے بھی موجود تھے۔

اسی وجہ سے شاید وہ پاکستان ٹیم میں اکثر جگہ بنانے میں ناکام رہتے تھے۔ فضل محمود کی کپتانی میں بھارت کا دورہ کیا پھر 1963 ء پاکستان ایگلٹس کے ساتھ انگلینڈ کے دورے پر گئے جس کے کپتان وزیر محمد تھے اور اس میں انتخاب عالم، آصف اقبال بھی شامل تھے مجھے یہ اعزازحاصل ہے کہ میں ان کے خلاف کھیلا وہ بھی بیٹنگ وکٹ پر بھوری جیمخانہ پر۔ مناف اس وقت پی آئی اے میں تھے جہاں وہ ٹریفک ڈپارٹمنٹس سے منسلک تھے۔

بعد میں ان کی پوسٹنگ ہالینڈ میں ہوگئی اور پھر تمام زندگی انہوں نے وہی گزاری اور84سال کی عمر میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے، ان کی سب سے بڑی خوصیت یہ تھی کہ وہ کھیل کے ساتھ ساتھ اپنا شوق بھی برقرار رکھتے تھے۔

یعنی وہ ایک بہترین گلو کار بھی تھے، پیانو بجانے میں تو ان کوملکہ حاصل تھا۔ جب انگلینڈ گئے تو وہاں تو لابی میں ہرجگہ پیانو رکھا ہوا تھا ، وہ پوری ٹیم کو شاندار پیانوبجاکر محظوظ کیا کرتے تھے۔ آج بھی ان کے ہم عصر انتخاب عالم آصف اقبال ان کی بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہوجاتے ہیں۔ کرکٹرز تو بہت گزرے ہیں۔

مگر مناف جیسی صفات کے حامل کم ہیں، ان کی شرافت، نرم دلی قابل رشک تھی ، میں نے کبھی ان کو غصے میں نہیں دیکھا ایک اورصفت کے نوجوان کھلاڑیوں کی رہنمائی کرنے میں پیش پیش رہتے خاص طور سے فاسٹ بولرز کو سکھانے میں۔ بیٹنگ بھی بہت اچھی کرتے تھے۔ممبئی میں جنم لینے والے محمد مناف نے سندھ مدرستہ السلام سے تعلیم حاصل کی، ماسٹرز عبد العزیز ان کے کوچ تھے، وہ سندھ کی ٹیم کے ساتھ بھی منسلک رہے، 1953 سے 1956 تک انہوں نے سندھ کی نمائندگی کی 1956 سے 1964تک کراچی سے کھیلے، پی آئی اے کی جان سے ڈومیسٹک کر کٹ کھیلی،چار ٹیسٹ میچوں میں 11وکٹیں حاصل کی جس میں نامور کھلاڑیوں کی وکٹیں بھی شامل ہیں۔