نظم ’اچھی باتیں‘

March 07, 2020

محمد شرف الدین ساحل

پیارے بچو تم ایک کام کرو

اپنی نیکی سے پیدا نام کرو

با ادب با نصیب ہوتا ہے

تم بزرگوں کا احترام کرو

بے ادب بے نصیب ہوتا ہے

اس لیے سب کو تم سلام کرو

تم سے ناراض ہو اگر کوئی

اپنی باتوں سے اس کو رام کرو

اپنے دشمن سے خود گلے مل کر

سارے شکوے گلے تمام کرو

جس کسی سے ملو تو ہنس کے ملو

نرم لہجے میں پھر کلام کرو

راہ میں جب ملے کوئی مجبور

چھوڑ کر اپنا اس کا کام کرو

بیٹھنے سے جہاں ملے نیکی

ایسی مجلس کا اہتمام کرو

خوب محنت کرو پڑھائی میں

بس یہی کام صبح و شام کرو

اپنے کردار کے سہارے تم

علم کا شوق سب میں عام کرو

علم ہی لا زوال دولت ہے

مشتہر بس یہی پیام کرو