لیجنڈ اداکار محمد علی کی 14ویں برسی

March 19, 2020


پاکستانی فلم انڈسٹری کے لیجنڈ اداکار محمد علی کی 14ویں برسی آج منائی جا رہی ہے۔

1962 میں فلم ”چراغ جلتا رہا ”سے فلمی کیریئر کا آغاز کرنے والے محمد علی جلد ہی ملک کے معروف فلمی اداکاروں میں شمار کئے جانے لگے، شہنشاہ جذبات کاخطاب پانیوالے اداکار کی لاتعدادسپرہٹ فلمیں آج بھی شائقین کو ان کی یاد دلاتی ہیں۔

جذباتی مکالمے، آواز کے اتار چڑھاؤ پر مکمل دسترس اور حقیقت سے قریب تر اداکاری ان کی خصوصیات میں شامل ہیں جبکہ ناقدین انہیں ایشیائی سلور اسکرین کے عظیم فنکاروں میں شمار کرتے ہیں۔

انہوں نے زیبا بیگم سے شادی کی اوران کی جوڑی دلیپ کماراورسائرہ بانو کی طرح ایک آئیڈیل جوڑی شمار کی جانے لگی۔

1965 سے 1980 تک کا زمانہ محمدعلی کے فنی کیرئیر کا عروج تھا، انہوں نے 300 فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے، انہوں نے دیبا بیگم، زیبا بیگم، شبنم، رانی، انجمن اور دیگر اداکاراؤں کے ساتھ کام کیا تاہم ان کی جوڑی ان کی شریک حیات زیبا بیگم کے ساتھ بہت پسند کی گئی۔

ان کی مشہور فلموں میں آنسو بن گئے موتی، میرا گھر میری جنت، آگ، بہاریں پھر بھی آئیں گی،زندگی کتنی حسین ہے،سلام محبت، داغ،بازی، خاموش رہو، توبہ، آئینہ اورصورت، سلاخیں، انسان اورآدمی، نوکر اورجیسے جانتے نہیں وغیرہ شامل ہیں۔

محمد علی کو ان کی شاندار کردار نگاری پر حکومت پاکستان کی جانب سے”تمغہ حسن کارکردگی اور”تمغہ امتیاز“سے بھی نوازا گیا۔

گردوں کی بیماری کی وجہ سے محمد علی19 مارچ،2006کو دار فانی سے کوچ کر گئے لیکن ان کی یادیں آج بھی زیبا محمد علی اور لاکھوں مداحوں کے دلوں میں گھر کئے ہوئے ہیں۔