قیلولہ کرنا دل کی صحت کیلئے مفید

May 14, 2020

کیا قیلولہ کرنے سے انسان کی عمر میں اضافہ ہوتا ہے؟ ایک نئی تحقیق کے نتائج کے مطابق، ایسا بالکل ہوتا ہے۔ تحقیق کے مطابق، ہفتے میںایک یا دو بار قیلولہ کرنے سے فالج اور دل کے امراض کے خطرات آدھے رہ جاتے ہیں۔ تاہم، محققین کا کہنا ہے کہ روزانہ قیلولہ کرنے کے فوائد سامنے نہیں آئے۔

تحقیق کی مرکزی مصنفہ اور لیوزین یونیورسٹی ہاسپٹل سوئٹزرلینڈ کی محقق ڈاکٹر نیڈائن ہازل کے مطابق،’’درحقیقت، ہمیں معلوم ہوا کہ وہ لوگ جو پہلے دل کے امراض کا شکار نہیں تھے، وہ اگر روزانہ باقاعدگی سے قیلولہ کرنے لگیں تو ابتدا میں ایسے افراد میں دل کے امراض ہونے کا خطرہ نسبتاً زیادہ ہوتا ہے۔ لیکن جب ہم نے تحقیق میں شامل افراد کے سماجی آبادیاتی اعدادوشمار، لائف اسٹائل اور دل کے مسائل کے ’رِسک فیکٹرز‘ کو مدِنظر رکھا تو یہ اضافی خطرات معدوم ہونے لگے‘‘۔

اس تحقیق میں لیوزین یونیورسٹی ہاسپٹل نے3,500لوگوں کا انتخاب کیا(لوگوں کا انتخاب کرنے میں کوئی مخصوص معیار مقرر نہیں کیا گیا تھا) اور 5سال سے زائد عرصے تک ان کے دل کی صحت کا مشاہدہ کیا گیا۔ تقریباً ہر پانچ افراد میں سے تین کا کہنا تھا کہ وہ قیلولہ نہیںکرتے۔ ہر پانچ میں سے ایک شخص کا کہنا تھا کہ وہ ہفتے میں ایک یا دو مرتبہ قیلولہ کرتا ہے، جبکہ ہر پانچ میں سے مزید ایک فرد کا کہنا تھا کہ وہ ہفتے میںتین یا اس سے زائد مرتبہ قیلولہ کرتا ہے۔

باقاعدگی سے قیلولہ کرنے والوں میں بڑی عمر کے اضافی وزن کا شکار اور تمباکونوشی کرنے والے افراد شامل تھے۔ مزید برآں، مشاہدے سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ ایسے افراد رات میںبھی زیادہ دیر سوتے ہیں (ان لوگوں کے مقابلے میں جنھوں نے بتایا کہ وہ قیلولہ نہیںکرتے) جبکہ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ دن میں زیادہ غنودگی محسوس کرتے ہیں۔ محققین کے مطابق، ایسے افراد کو رات میں سونے کے دوران سانس رُکنے کے باعث نیند سے بار بار بیدار ہونے (Sleep Apnea)کے زیادہ خطرات کا سامنا بھی رہتا ہے۔ پانچ سال تک زیرِ مشاہدہ رہنے کے دوران، تحقیق میں شریک 155افراد کو دل کے مہلک اورغیر مہلک حادثات کا سامنا کرنا پڑا، جن میں دل کا دورہ پڑنا، فالج کا حملہ ہونا، اور دل کی شریانیں بند ہونا شامل تھا، انھیں دوبارہ کھولنے کے لیےسرجری کی ضرورت پیش آئی۔

اس تحقیق کی روشنی میں محققین اس نتیجے پر پہنچے کہ ہفتے میں ایک یا دو بار قیلولہ کرنے والے افراد میںدل کا دورہ پڑنے، فالج اور دل کے دیگر مسائل کا شکار ہونے کے خطرات 48فیصد تک کم ہوجاتے ہیں۔ روزانہ باقاعدگی سے قیلولہ کرنے کے دل کی صحت پر پڑنے والے منفی اثرات کےحوالے سے کی گئی اس تحقیق کے نتائج سے دیگر ماہرین بھی متفق نظر آتے ہیں۔ امریکن کالج آف کارڈیالوجی پیشنٹ ویب سائٹ کی ایڈیٹر اِن چیف ڈاکٹر مارٹھا گولاٹی کہتی ہیں، ’’مجھے پریشانی ہے کہ ایک شخص جسے روزانہ قیلولہ کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے وہ رات میںاچھی نیند نہیں لے رہا۔ ایسا شخص جو ہفتے میں چھ، سات بار قیلولہ کررہا ہے، میں اس سے یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا وہ واقعی رات میں اچھی نیند نہیں لے پارہا ہے۔ کیا آپ قیلولہ کے ذریعے اپنی نیند کی کمی پوری کررہے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو ایسے افراد کو اپنا لائف اسٹائل فوری طور پر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے‘‘۔

ہفتے میںایک یا دو بار قیلولہ کرنا کس طرح دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے؟ اس حوالے سے ڈاکٹر نیڈائن ہازل مزید بیان کرتے ہوئے کہتی ہیں، ’’اس کا مکینزم اتنا سیدھا نہیںہے۔ ہم سمجھتے ہیںکہ کبھی کبھار کا قیلولہ آپ کی رات کی نیند کی کمی کے نتیجے میںپیدا ہونے والی تھکاوٹ اور اسٹریس میں کمی کا باعث بنتا ہے، جس کے دل کی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں‘‘۔

قیلولہ بچوں کی صحت کیلئے مفید

امریکی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ 3سے 5سال کی عمر کے بچوں میں دوپہر کے کھانے کے بعد ایک گھنٹے کی نیند ان کی ذہنی قوت کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

یونیورسٹی آف میساچوسٹس ایمرہرسٹ کے محققین نے40بچوں پر تحقیق کے بعد اپنی مختصر رپورٹ میں کہا ہے کہ 3سے 5سال کے بچوں میں قیلولہ کے فوائد اگلے دن تک جاری رہتے ہیںاوردن کو ایک گھنٹے کی نیند، ابتدائی تعلیم اور یاداشت کو مستحکم کرنے میں اتنہائی اہم ہے۔ تحقیق کے نتائج کے مطابق، قیلولہ کرنے والے بچوں نے شکل و حجم کو پرکھنے کے امتحان میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ قیلولہ کے بعد بچوں کی یاداشت میں اس دن کے مقابلے میں جب بچوں کو قیلولہ کی اجازت نہیں دی گئی تھی، 10فیصد بہتری دیکھنے میں آئی۔

’سلیپ لیبارٹری‘ میں نیند کے دوران بچوں کے ذہنی معائنے سے پتہ چلا کہ بچوں کے ذہن کے سیکھنے والے حصوں میں زیادہ سرگرمی دیکھنے میں آئی۔ تحقیقاتی ٹیم کی رہنما ریبیکا اسپنسر کے مطابق، ان کی تحقیقاتی ٹیم نے پہلی بار ایسی شہادت پیش کی ہےکہ قیلولہ بچوں کی پڑھائی اور ذہنی قوت کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ان میں قیلولہ کی عادت ختم ہو جاتی ہے لیکن کم عمر بچوں میں اس کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے۔