سرجانی ٹاون میں فائرنگ، نوجوان کو زخمی کرنے کا مقدمہ کسٹمز اہلکاروں کیخلاف درج

July 13, 2020

کراچی کے علاقے سرجانی ٹاون میں اتوار کو اندھا دھند فائرنگ کرنے اور راہ گیر نوجوان کو زخمی کرنے کا مقدمہ کسٹمز افسران و اہلکاروں کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق فائرنگ سے زخمی ہونے والے نوجوان مراد علی کے والد میر محمد نے اقدام قتل کی دفعات کے تحت سرجانی ٹاون تھانے میں آیف آئی آر درج کرائی ہے۔

مدعی کے مطابق سرجانی ٹاؤن کی نیک محمد گوٹھ میں ان کا لکڑی کا ٹال ہے، ان کا بیٹا مراد علی اتوار کی صبح ساڑھے 8 بجے ٹال سے گھر جانے کا کہہ نکلا ہی تھا کہ جیسے ہی وہ مین روڈ پر پہنچا تو فائرنگ کی آوازیں آنے لگی۔

جنگ کو موصول ایف آئی آر کی کاپی کے مطابق مدعی کا بیٹا روڈ جاتے ہوئے اچانک موٹرسائیکل سمیت گرگیا، میر محمد کے مطابق انہوں نے دیکھا ایک سفید گاڑی لینڈ کروز کا تعاقب کررہی تھی۔

سفید گاڑی میں بیٹھے لوگ فائرنگ کر رہے تھے، ان کا بیٹا فائرنگ کی زد میں آگیا، بیٹے مراد علی کے کے پیٹ میں گولی لگی تھی اور خون بہت بہہ رہا تھا۔

گوٹھ والوں سے پتہ چلا کہ فائرنگ کرنے والے کسٹمز اہلکار ہیں، مقدمہ کے متن کے مطابق فائرنگ میں کسٹمز اہلکار علی زیب، سعد برہان الدین، مہر علی، صدام حسین اور افتخار خان ملوث ہیں۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق کسٹمز اہلکاروں نے اندھا دھند فائرنگ کرکے بیٹے کو زخمی کیا، مدعی کے مطابق فائرنگ میں ملوث تمام افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز کسٹمز اہلکاروں نے ایک کارروائی کے دوران فائرنگ کردی تھی جبکہ نوجوان کے زخمی ہونے کا الزام ملزمان پر عائد کیا تھا۔