جڑی بوٹیاں کیڑے مکوڑوں سے زیادہ خطر ناک ہیں، زرعی ماہرین

September 19, 2020

فیصل آباد(اے پی پی)ماہرین زراعت نے بتایاکہ جڑی بوٹیاں کیڑے مکوڑوں سے زیادہ خطر ناک ہیں جو فصلوں سے خوراک ، پانی ، روشنی چھین کر ان کی پیداواری صلاحیت کو بری طرح متاثر کرتی ہیں ۔ انہوں نے بتایاکہ عالمی طور پر زرعی ادویات کی فروخت میں جڑی بوٹی مار ادویات کی فروخت کا حصہ سب سے زیادہ یعنی 45.3فیصد تک ہے جبکہ کیڑے مار ادویات 28.8، پھپھوندی کش ادویات 20.9اور دیگر ادویات 6.1فیصد کے تناسب سے استعمال کی جاتی ہیں ۔ انہوںنے بتایاکہ پاکستان میں صورتحال اس کے برعکس ہے کیونکہ یہاں پر کیڑے مار ادویات 93.3فیصد ، جڑی بوٹیاں تلف کرنے والی ادویات 4.3فیصد اور پھپھوندی کش ادویات 2.3فیصد کے تناسب سے استعمال کی جاتی ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ چارہ جات کی فصلوں میں جڑی بوٹیوں کے موجود ہونے کو اتنی اہمیت نہیں دی جاتی کیونکہ تقریباً ہر قسم کی جڑی بوٹی بطور چارہ استعمال ہو جاتی ہے۔