بھارت کا گمراہ کن پروپیگنڈہ!

November 28, 2020

پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھارت کی گمراہ کن پروپیگنڈہ مہم کو مسترد کرتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ مسلم ممالک کی تنظیم او آئی سی کے ایجنڈے کا مستقل حصہ ہے جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی میڈیا کے ذریعے پھیلائی گئی اس خبر کو نادرست قرار دیا ہے کہ او آئی سی ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر شامل نہیں۔ بھارت کے 5؍اگست 2019کے اقدام اور اس سے پہلے کے طرزعمل کو سامنے رکھا جائے تو اس تجزیے کی اصابت بار بار سامنے آتی ہے کہ نئی دہلی کے نسل پرست حکمراں قیام پاکستان کے وقت سے بلکہ اس سے بھی پہلے ایسی جنگ شروع کرچکے ہیں جس کا مقصد 1947میں دنیا کے نقشے پر نمودار ہونے والی نئی مملکت ہی نہیں بلکہ برٹش انڈیا دور کی سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں سمیت ہر اقلیت کو مٹانا یا اپنے تابع فرمان بنانا ہے۔ 5؍اگست 2019کو انضمام کشمیر کے اعلامیے سمیت کئے گئے یکے بعد دیگرے اقدامات کا مقصد بھی پاکستان کو نقصان پہنچانا، اسے عدم استحکام سے دوچار کرنا اور دوست ملکوں سے اس کے تعلقات پر غلط فہمیوں کے سائے پھیلانا رہا ہے۔ اب او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس 27؍ اور 28؍نومبر کو نائیجر کے شہر نیامی میں ہورہی ہے تو بدنیتی پر مبنی من گھڑت خبروں کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے مطابق او آئی سی کے سیکرٹری جنرل ان سے گفتگو میں بھارتی میڈیا کے ذریعے پھیلائی گئی مذکورہ قیاس آرائیوں کو خلاف حقیقت قرار دے چکے ہیں۔ اس اجلاس میں او آئی سی کے اس خصوصی وفد کے دورہ آزاد کشمیر کی رپورٹ بھی پیش کی جائے گی جسے بھارت نے مقبوضہ کشمیر جانے سے روک دیا تھا۔ جہاں تک ہائبرڈ وار کے بھارتی حربوں کا تعلق ہے پاکستانی قوم کو داخلی و خارجی امور کے حوالے سے پوری طرح چوکنا و مستعد رہنا ہوگا۔ جبکہ سرگرم تخلیقی سفارت کاری وقت کی ضرورت ہے۔