سرحدوں کی بندش سے مقامی لوگ نان شبینہ کو محتاج ہوگئے ،غلام نبی مری

April 21, 2021

کوئٹہ ( آئی این پی ) بلوچستان نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے ممبر غلام نبی مری نے بیان میں بلوچستان میں سرحدوں کی بندش پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اور افغانستان کے ساتھ بارڈز بند ہونے کی وجہ سے بلوچستان کے غریب عوام سے دو وقت کی روٹی بھی چھین لی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف بلوچستان میں صنعتیں اور دیگر ذرائع روزگار نہ ہونے کے برابر ہیں تو دوسری جانب حکمران جان بوجھ کر ایسے اقدامات اٹھارہے ہیں کہ جن سے لوگ بے روزگار ہو ںاور وہ کمزور معاشی حالت کے باعث نان شبینہ کے محتاج ہوں ۔ انہوں نے کہاکہ کا واحد ذریعہ معاش زراعت تھا جسے بھی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے برباد کردیا اور صوبے کے باصلاحیت نوجوان دیگر ذریعہ روزگار نہ ہونے کی وجہ سے ایران اور افغانستان کے ساتھ بارڈز کے چھوٹے موٹے کاروبار سے وابستہ ہوگئے تھے مگر گزشتہ کئی ماہ سے حکومت نے جان بوجھ کر بارڈز بند کردیئے ہیں جس کی وجہ سے صوبے کے بلوچ پشتون عوام کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے اور آئے روز تفتان اور چمن میں غریب عوام بارڈرز کی بندش کے خلاف احتجاج کرتے ہیں مگر حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی ۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی صوبے کے عوام کے حقوق کے لئے ہر پلیٹ فارم پر آواز بلند کرے گی ، بارڈرز کی بندش کے خلاف نہ صرف قومی و صوبائی اسمبلیوں میں بی این پی کے اراکین نے آواز اٹھائی ہے بلکہ اس سلسلے میں سرحد پر کاروبار سے وابستہ افراد کے آئینی طریقہ احتجاج کی بھر پور حمایت و تعاون کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور افغانستان ہمارے ہمسایہ ممالک ہیں جہاں سیستان ایران اور بلوچستان میں دونوں جانب بلوچ آباد ہیں اور وہاں کاروبار کرتے ہیںلیکن سرحد کی بندش سے وہ نان شبینہ کا محتاج ہوگئے ہیں۔