مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ، دستی بموں سے حملے، 200 سے زائد زخمی

May 09, 2021

مقبوضہ بیت المقدس (اے ایف پی /جنگ نیوز )مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے نمازیوں پر فائرنگ،دستی بموں سے حملوں کے نتیجے میں 200 سے زائد افراد زخمی ہوگئے، اس دوران ہونےوالی جھڑپوں کے نتیجے میں17 اسرائیلی اہلکاروں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔فلسطینیوں کو مسجد کے اندر داخل ہونے سے روکنے کے لیے نمازیوں پر ربڑ کی گولیاں برسائیں، آنسو گیس کی شیلنگ کی اور کریکر پھینکے جس سے 200 سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے۔تفصیلات کے مطابق مسجد الاقصیٰ کے قریب فلسطینیوں اور اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے تناظر میں ترکی نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کو ’دہشت زدہ‘ کر رہا ہے۔جمعے کے روز سینکڑوں فلسطینی مسجد اقصیٰ کے ارد گرد پہاڑی کے احاطے میں نماز جمعہ کے لیے اکٹھے ہوئے جس کے بعد بہت سے لوگ شہر میں بے دخلی کے خلاف احتجاج کے لیے وہیں موجود رہے۔لیکن افطار کے بعد مسجد اقصیٰ میں اور شیخ جراح کے قریب چھوٹی چھوٹی جھڑپیں شروع ہوئیں جو قدیم شہر کے مشہور دمشق گیٹ کے قریب ہے۔پولیس نے بکتر بند گاڑیوں پر نصب واٹر کینن کا استعمال کئی سو مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے کیا جو ممکنہ بے دخلی کا سامنا کرنے والے خاندانوں کے گھروں کے قریب جمع تھے۔ جمعے کے روز مسجد الاقصیٰ پر فلسطینی نوجوانوں کی جانب سے اسرائیلی پولیس پر پتھراؤ کیا گیا جب کہ اسرائیلی پولیس نے فلسطینیوں کے خلاف ربر کی گولیوں اور اسٹن دستی بموں کا استعمال کیا۔ ان جھڑپوں میں مجموعی طور پر 205 فلسطینی اور 17 اسرائیلی پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔