فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم، امریکی پارلیمنٹ کا اظہار مذمت

May 09, 2021

کراچی (نیوز ڈیسک) مقبوضہ مشرقی بیت المقدس سے فلسطینیوںکی زبردستی بے دخلی اور مسجد الاقصیٰ میں پرامن نمازیوں پر اسرائیلی فورسز کے تشدد کیخلاف امریکی ارکان پارلیمنٹ بھی سامنے آگئے ہیں، انہوں نے اسرائیلی فورسز کے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ سے کارروائی کا بھی مطالبہ کردیا ہے ۔ امریکا میں مسلمان خاتون رکن پارلیمنٹ الہان عمر نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو جاری کی جس میں اسرائیلی فورسز نمازیوں پر حملہ آور ہورہے ہیں، انہوں نے کہا کہ مسجد الاقصیٰ کے اندر اسرائیلی فورسز کی جانب سے پرامن نمازیوں پر حملے کے مناظر تکلیف دہ ہیں۔ انہوں نے ٹوئٹر پر ایک اور بیان میں کہا کہ ہم نے اسرائیلی حکومت کو ہر سال 3.8 ارب ڈالر دیتے ہیں جس کا کوئی حساب کتاب نہیں ہوتا۔ اس وقت اسرائیلی فوج 500 سے زائد فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے، ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ امریکی شہریوں کی جانب سے ادا کی گئی ٹیکس کی رقم کسی طرح کے بھی تشدد کیلئے استعمال نہ ہو۔ امریکی رکن پارلیمنٹ چوی گارسیہ نے ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ کو چاہئے کہ وہ فلسطینیوں کیخلاف اسرائیلی پولیس کے تشدد کی لازمی طور پر مذمت کرے، انہوں نے کہا کہ شیخ جراح سے فلسطینی خاندانوں کو گھروں سے بے دخل کئے جانے کی پرتشدد کوششیں تشویشناک ہیں۔ ریپبلکن کے رکن پارلیمنٹ مارک پوکان نے ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ شیخ جراح میں فلسطینیوں کیخلاف اسرائیلی پولیس کا تشدد ناقابل قبول ہے۔ اسرائیلی فوج سیکڑوں فلسطینیوں کو زبردستی گھروں سے بے دخل کررہی ہے۔ امریکی ٹیکس دہندگان کے ڈالر کو فلسطینی سرزمین ہتھیانے یا فلسطینیوں کے گھروں کو تباہ کرنے کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہئے۔ امریکا میں ایک اور خاتون رکن پارلیمنٹ راشدہ طالب نے ٹوئٹر پر امریکی وزیرخارجہ بلینکن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا فلسطینیوں پر ہونے والے نسلی تشدد پر کب آواز اٹھائے گا؟ کیا آباد کاروں کی جانب سے فلسطینیوں کے گھروں پر قبضہ کرنے یا انہیں جلانے کی حمایت امریکی پالیسی ہے؟ امریکی ٹیکس کنندگان کے اربوں ڈالر نیتن یاہو کی نسل پرستانہ حکومت کی حمایت اور نسل پرستی پر مبنی ریاست کی حمایت میں خرچ کئے جاتے ہیں۔ امریکی خاتون رکن پارلیمنٹ میری نیومین نے ٹوئٹر پر کہا کہ شیخ جراح کے علاقے میں رہائش فلسطینی خاندانوں کا حق ہے ۔ انہوں نے امریکی محکمہ خارجہ سے مطالبہ کیا کہ وہ عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں کیوں کہ مشرقی بیت المقدس میں فلسطینیوں کو زبردستی ان کے گھروں سے بے دخل کیا جارہا ہے ۔