گلگت: بلتستان میں سیاحت، انفرا اسٹرکچر نہ ہونے کی وجہ سے ترقی محدود ہے

May 25, 2021

ج۔م

لاہور میں قائم چینی ٹیکسٹائل کمپنی نے گلگت بلتستان حکومت سے ایک معاہدہ کیا ہے جس کے تحت گلگت بلتستان سے 2000 افراد کاانتخاب کیا جائے گا اور منتخب افراد کو تربیت دینے کے بعد لاہور میں ٹیکسٹائل فیکٹری میں ملازمتیں دی جائیں گی۔

چینی سرمایہ کار کمپنی اور گلگت بلتستان حکومت کے درمیان معاہدہ کی تقریب منعقد ہوئی جس میں پاکستان میں چینی کمپنی کی مینیجنگ ڈائریکٹر کیرن چن اور گلگت بلتستان حکومت کے نمائندے نے معا ہدے پر دستخط کئے اس موقع پر گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ خالد خورشید اور پاکستان میں چینی سرمایہ کاری لانے میں اہم کردار ادا کرنے والے معروف پاکستانی بزنس مین قمر بوبی بھی موجود تھے۔

اس موقع پر کیرن چن مینیجنگ ڈائریکٹر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معا ہدے کے مطابق گلگت گلستان سے 2000 ورکرز کا انتخاب کیا جائے گا پھر انہیں تربیت دینے کے بعد لاہور میں قائم بین الاقوامی معیار کے ٹیکسٹائل ادارے میں ملازمتیں دی جائیں گی جہاں ملازمین کو رہائش اور کھانا بھی مفت فراہم کیا جاتا ہے۔انہوںنے کہا کہ 150 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری سے لاہور ملتان روڈ پر قائم ٹیکسٹائل یونٹ میں 3000 افراد ملازمت کررہے ہیں جبکہ لاہور قصور روڈ پر 450 ملین ڈالر کی لاگت سے پارک قائم کیا جارہا ہے جہاں پانچ ہزار سے زائدافراد کو روزگار ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملازمتوں کے لئے گلگت بلتستان کا انتخاب اس لئے کیا کہ اس علاقے میں ملازمتوں کے مواقع کم ہیں اور ان لوگوں کوملازمت ملنے سے اس علاقے میں خوشحالی آئے گی اور ہمارا ادارہ پاک چین دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

تقریب کے ,موقع پر گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ خالد خورشید نے چینی کمپنی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ہمارے علاقے کی عوام کے لئے روزگار کے موقع فراہم کئے۔

خالد خورشید نے کہا کہ گلگت بلتستان سیاحت کی دولت سے مالامال ہے لیکن انفراسٹرکچر نہ ہونے سے یہاں سیاحت فروغ نہیں پاسکی اور ترقی محدود ہے اب چینی کمپنی نے 2000ملازمتیں دینے کا معاہدہ کیا ہے وہ خوش آئند ہے اور ہم چین کی پاکستان اور گلگت بلتستان کی عوام سے محبت کوقدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

پاکستان میں چینی سرمایہ کاری لانے میں اہم کردار ادا کرنے والے معروف پاکستانی بزنس مین قمر بوبی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی کرپشن فری پالیسیوں کے نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں ، کمیشن نہ ہونے سے بڑی تعداد میں غیرملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے تیار ہیں کیونکہ انہیں یہاں ون ونڈو,آپریشن کے ذریعہ تمام سہولتیں دی جارہی ہیں اور یہی صورت حال رہی تو مستقبل میں یہاں ڈالروں کا سیلاب آئے گا اور روزگار کے مواقع ملیں گے معاشی طور پر پاکستان خوشحال ہوگا غیرملکی سرمایہ کار پاکستان میں آئیں گے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو گا تو روپیہ مضبوط ہوگا جس سے مہنگائی میں بھی کمی آئے گی۔

قمر بوبی نے کہا کہ چینی ٹیکسٹائل کمپنی کے چیف ایگزیکٹو مسٹر ہونگ کا میں شکر گزار ہوں جنہوں نے پاکستان میں دو سال قبل ابتدائی طورپر 150 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔