اعتمادکے فقدان کی وجہ سے بلوچستان میں امن قائم نہیں ہو رہا، بی این پی

June 16, 2021

کوئٹہ( پ ر)بلوچستان نیشنل پارٹی کوئٹہ کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری لقمان کاکڑ نے کہا ہے کہ ریاست اور بالادست قو تیں بلوچستان میں امن قائم کرنے میں ناکام ہو چکی ہیں ،بلوچستان میں 74 سال میں 4 آپریشن کئے گئے جس میں چوتھا ابھی تک جاری ہے، ان آپریشنز میں ہزاروں کی تعداد میں عوام اور سیکورٹی فورسز کے اہلکار مارے گئے مگر بغاوت پھر بھی ختم نہیں ہوئی البتہ اس نے مزید شدت اختیار کی، ہمیں سمجھ نہیں آتا کہ ریاست کو چلانے والے لوگ آخر اس بات کو کیوں نہیں سمجھتے کہ جس خطے کو بزور شمشیر پاکستا ن میں شامل کیا گیا وہاں کیسے تشدد کے ذریعے امن قائم ہوگا ۔بلوچستان کا مسئلہ اتنا تشویشناک نہیں جتنا اسے نا اہل ریاست نے بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کو یہ باور کرنا ہو گا کہ بلوچستان کے بحران کا واحد حل اعتماد ہے جس کے بد ترین فقدان کی وجہ سے بلوچستان میں امن قائم نہیں ہو رہا ،جب تک ریاست اپنی روش میں تبدیل نہیں لاتی تب تک بلوچستان میں امن کا قیام نا گزیر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع کوئٹہ کے لیبر سیکرٹری ڈاکٹر علی احمد قمبرانی کے بھتیجے منصور احمد قمبرانی کی گرفتاری پر ان کے خاندان سے ہمدردی کر تے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ڈاکٹر علی احمد کے گھر پر سیکورٹی فورسز کے چھاپے اور ان کے جواں سال بھتیجے منصور احمد کی گرفتاری کی مذمت کر تے ہیں اور ریاست سے ان کی جلد رہائی کا مطالبہ کر تے ہیں۔