دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ

August 03, 2021

ریاست مخالف تشدد کے بڑھتے ہوئے رجحان سے متعلق پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کونفلکٹ اینڈ سیکورٹی اسٹڈیز کی چشم کشا رپورٹ کے مطابق 2021کے پہلے 6ماہ میں ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اس سال مئی میں اکتوبر 2018کے بعد دہشت گرد حملوں کی سب سے زیادہ تعداد دیکھنے میں آئی تاہم اس صورتحال کا تعلق افغانستان سے امریکی و نیٹو افواج کے انخلا سے نہیں بلکہ تحریک طالبان پاکستان کے نئے اتحاد سے ہے جو گزشتہ برس جولائی اگست میں حزبِ الاحرار، جماعت الاحرار اور دوسرے چھوٹے گروپوں کو ساتھ ملا کر تشکیل دیا گیا تھا۔ ان کے متحد ہونے کے بعد ملک میں دہشت گرد حملوں میں جو اضافہ ہوا اس کے مطابق 2021کے پہلے چھ ماہ کے دوران بلوچستان میں 48حملے ریکارڈ پر آئے جبکہ اتنی ہی تعداد میں واقعات 2020کے پورے سال میں رونما ہوئے تھے۔ یہ شرح جولائی سے دسمبر 2020کے دوران 127اور 2021کے صرف چھ مہینوں میں 220فیصد ہے۔ مزید برآں رواں سال جنوری تا جون دہشت گرد حملوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 2020کے انہی مہینوں کے مقابلے میں 88فیصد زیادہ ہے۔ ملک کے سیکورٹی ادارے اس تشویشناک صورتحال سے پہلے ہی نبرد آزما ہیں تاہم آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد کی کامیاب تکمیل کے باوجود یہ ظاہر ہوتا ہے کہ زیر زمین چلے جانے والے بچے کھچے دہشت گرد پھر سے منظم ہو رہے ہیں جن کے پیچھے کار فرما بھارتی سرپرستی کے ثبوت پاکستان کے خفیہ اداروں کو ملے ہیں۔ باڑ نصب ہونے سے پاک افغان سرحد پہلے سے زیادہ محفوظ ہے جس کی بدولت دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کرنا آسان ہے۔ اس سے پہلے کہ کوئی نئی صورتحال جنم لے ان کا قلع قمع کرنے میں دیر نہ کی جائے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998