لاہور ہائیکورٹ، توہین عدالت کی درخواست پر PMC عہدیدار ذاتی حیثیت میں طلب

September 28, 2021

لاہور (نمائندہ جنگ، اے پی پی) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے ایم ڈی کیٹ کا امتحان لینے والی کمپنی کو عدالتی حکم امتناعی کے باوجود کروڑوں روپے ادا ئیگی پرپاکستان میڈیکل کمیشن کے صدر ارشد تقی، سیکرٹری علی رضا، ایگزیکٹو ممبر ایجوکیشن علی معین کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا، توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے ٹپس کے چیف ایگزیکٹو عامر مسعود خان اور ڈائریکٹر عثمان رشید ،نیشنل میڈیکل اتھارٹی کی ممبر لیگل نادیہ نبی، نیشنل ہیلتھ سائنسز کے سیکرٹری عامر اشرف خواجہ اور صدر مسلم کمرشل بینک عمران مقبول کو بھی طلب کرلیا، عدالت نے عدالتی حکم کے مطابق کمپنی کو ادائیگی سے انکار کرنے پر کمیشن کے برطرف ہونے والے افسران کو بھی طلب کر لیا ،برطرف ہونے والے افسران میں ممبر فنانس عبد المجید علوی، منیجر ایڈمنسٹریشن حمزہ اور ممبر آئی ٹی رضا شاہ شامل ہیں، عدالت کے روبرو سعد رسول اور شان سعید گھمن نے موقف اپنایا کہ پی ایم سی نے نجی کمپنی کو عدالتی حکم امتناعی کے باوجود 8 کروڑ 60 لاکھ روپے کی ادائیگی کی۔ عدالت نے 17 اگست کو حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے کمیشن کو طلباءکی رجسٹریشن فیس کی رقم سے مزید ادائیگی سے روک دیا تھا۔ عدالت نے نجی کمپنی کو ٹھیکے کی قانونی حیثیت کے تعین کیلئے معاملہ پیپرا اتھارٹی کو بھجوایا تھا، عدالت نے کمیشن کو پیپرا اتھارٹی کے فیصلے کے بعد دس روز تک نجی کمپنی کو مزید ادائیگی نہ کرنے کا حکم دیا تھا، 31 اگست کو پیپرا میں معاملہ زیر التواءہونے کے باوجود کمیشن نے بذریعہ چیک مزید 86 ملین روپے نجی کمپنی کو ادا کر دئیے ،حکم امتناعی سے آگاہ ہونے کے باوجود رقم کی ادائیگی توہین عدالت کے مترادف ہے، عدالتی حکم کے مطابق رقم کی ادائیگی نہ کرنے پر کمیشن نے ممبر فنانس سمیت تین عہدیداروں کو بھی ملازمت سے برطرف کر دیا،عدالت سے استدعا ہے کہ جرم میں تمام فریقین کو طلب کر کے فرد جرم عائد کی جائے دانستہ عدالتی حکم عدولی کرنے پر انھیں توہین عدالت کے جرم میں سزا دی جائے۔