• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نامور جوہری سائنسدان اشفاق احمد انتقال کر گئے

Famous Nuclear Scientist Ashfaq Ahmed Passes Away

پاکستان کے کثیر الجہتی ایٹمی پروگرام میں کردار کرنے والے سینئر اٹیمی سائنسدان ڈاکٹر اشفاق احمد جمعرات کو خالق حقیقی سے جا ملے ۔

وہ پی اے ای سی ہسپتال میں گزشتہ چند ہفتوں سے زیر علاج تھے ان کی عمر 87 سال تھی، ان کے سوگوا رو ں میں بیوہ کے علاوہ دو بیٹے اور پوتے شامل ہیں۔

پی اے ای سی کے ترجمان شاہد ریاض خان نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹر اشفاق احمد بلا شبہ ہمارے قومی ہیروتھے کہ آج پاکستان کو جو قابل اعتماد جوہری صلاحیت حاصل ہے وہ مرحوم ڈاکٹر اشفاق احمد کی رہنمائی میں ملکی ایٹمی سائنسدانوں انجینئروں ٹیکنیشنوں نے حاصل کی، آج اللہ کے فضل سے پاکستان کا دفاع نا قابل تسخیر ہے اور پاکستان نے جوہری میدان میں دنیا میں بڑی بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور بین الاقوامی سطح پر بھی اسے تسلیم کیا جاتا ہے۔

پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن کے 10 سال تک چیئرمین رہنے والے ڈاکٹر اشفاق احمد نشان امتیاز ،ستارہ امتیاز نمونیے کے مرض میں مبتلا ہو گئے تھے۔

پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین محمد نعیم کے مطابق ان کی جان بچانے کیلئے سینئر ڈاکٹر نے دن رات ایک کردیے تھے۔

ڈاکٹر اشفاق احمد نے 28 مئی 1998 کے پاکستان کے ایٹمی دھماکوں میں کلیدی رول ادا کیا۔ وہ1991 سے 2001 تک چیئرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن رہے۔ 1988 سے1991 تک پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے سنیئر ممبر رہے۔ 1976 سے 1988 تک پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز رہے۔

سن 1971 سے 1975 تک پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف نیو کلیئر سائنسزاینڈ ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر اور اٹامک انرجی سینٹر لاہور کے، 1969 سے 1971 تک ڈاکٹر اشفاق احمد پاکستان کے ایٹمی پاور پروگراموں زراعت اور صحت کے شعبے میں ایٹمی توانائی کے استعمال پاکستان کے متعدد کینسر سینٹروں میں ڈائریکٹررہے۔

پاکستان کے سویلین نیو کلیئر پاور پلانٹ چشمہ کے قیام میں ان کا کلیدی رول رہا اور پاکستان نیو کلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین اور نیشنل سینٹر فارسوکس کے سربراہ کی حیثیت سے قوم کی خدمت کرتے رہے۔

تازہ ترین