• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عارف والا کی فصلوں پر ٹڈی دل کا حملہ


پنجاب کے ضلع پاکپتن کی تحصیل عارف والا اور گرد و نواح میں فصلوں پر ٹڈی دل کا حملہ جاری ہے۔

کسان ڈھول اور ٹین کے ڈبے پیٹ پیٹ کر جبکہ محکمۂ زراعت اسپرے کر کے ٹڈیوں کو بھگانے کی سر توڑ کوششیں کر رہا ہے۔

ٹڈی دل نے دریائے ستلج کے نواحی دیہات کے بعد عارف والا کے علاقے اڈہ رنگ شاہ میں گندم، آلو اور دیگر فصلوں پر حملہ کر دیا ہے۔

اس علاقے کے کسان ڈھول اور ٹین کے ڈبے بجا کر اور اسپرے کر کے اس آفت کو بھگانے میں مصروف ہیں۔

یہ بھی پڑھیئے: پی آئی اے کے طیارے سے ٹڈی دل ٹکرا گیا

محکمۂ زراعت کا کہنا ہے کہ ٹڈی دل رات کو درختوں پر بسیرا کرتا ہے اور سورج نکلنے کے بعد درختوں سے فصلوں پر حملہ آور ہوتا ہے، فی الحال اس کے حملے سے فصلوں کو نقصان نہیں پہنچا ہے۔

پاکستان میں ٹڈی دل کا حملہ نئی بات نہیں لیکن اس بار ٹڈی دل کے لشکروں کی تعداد اور فصلوں پر حملوں میں اضافے نے ماہرینِ حشرات کو پریشان کر دیا ہے۔

بڑھتے ہوئے ٹڈی دل کے حملوں کے بعد زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں ٹڈی دل پر تحقیق کے لیے ملک کا پہلا ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سینٹر قائم کر دیا گیا ہے ۔

فیصل آباد زرعی یونیورسٹی کے ماہرینِ حشرات کے مطابق ٹڈی دل کے حملوں کو روکنے کے لیے وفاقی ادارہ پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ فنڈز اور اسپرے کے لیے جہاز دستیاب نہ ہونے سے ٹڈی دل کے راستے میں بروقت مزاحمت نہیں کر سکا اور اس تاخیر سے ٹڈی دل کو پھیلنے کا موقع مل گیا۔

یہ بھی پڑھیئے: سندھ کے بعد ٹڈی دل کا بلوچستان میں فصلوں پر حملہ

ٹڈی دل کی روک تھام کے لیے فیصل آباد زرعی یونیورسٹی میں قائم کیے گئے پہلے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سینٹر نے ایگری کلچر سائنسز کے 100 طلبہ کو فوری طور تربیت دے کر پنجاب کے 36 اضلاع میں بھجوانے کے انتظامات کیے ہیں۔

یہ طلبہ کسانوں کی راہنمائی کے ساتھ ساتھ ٹڈی دل کے حملوں سے ہونے والے تمام نقصانات پر جائزہ رپورٹ بھی تیار کریں گے۔

فیصل آباد زرعی یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹڈی دل سے نمٹنے کے لیے بر وقت اقدامات تو نہیں کیے جا سکے تاہم اب وزارتِ زراعت اور زرعی تحقیقاقی ادارہ مل کر ایک نیشنل ایکشن پلان کی منظوری کے لیے بل پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی تیاری کر رہے ہیں تاکہ آئندہ فصلوں کو ٹڈی دل سے محفوظ رکھا جا سکے۔

تازہ ترین