• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کون کونسے عالمی مقابلوں میں پاکستان اور بھارت نے پہلا میچ ایک دوسرے کیخلاف کھیلا؟

پاکستان اور بھارت 24 اکتوبر کو آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2021 کے اپنے پہلے ہی میچ میں ایک دوسرے کے مدِمقابل ہوں گے، جہاں دونوں ہی ٹیمیں جیت کے لیے ایونٹ میں فاتحانہ آغاز کرنے کے لیے پرعزم دکھائی دیتے ہیں۔

دونوں ٹیموں کا کثیرالقومی ایونٹس کے اپنے پہلے ہی میچ میں روایتی حریف سے یہ مقابلہ پہلی مرتبہ نہیں ہورہا، اس سے قبل بھی دونوں ٹیموں نے اپنے پہلے یا پھر کم از کم ایک ٹیم کا پہلا میچ روایتی حریف سے تھا، جن میں سے ورلڈکپ اور آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے میچز کا یہاں تذکرہ کیا جارہا ہے۔

آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2014

محمد حفیظ کی قیادت میں قومی ٹیم کا اس ایونٹ میں اپنے پہلے ہی میچ میں روایتی حریف بھارت سے سامنا تھا۔ اس میچ کا ٹاس بھارت نے جیتا اور اس نے پاکستان کو پہلے بیٹنگ کرنے کی دعوت دی۔

پاکستانی بیٹسمین بھارتی بولرز کے سامنے دباؤ کا شکار رہے اور مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 130 رنز بنائے۔ جہاں عمر اکمل 33، احمد شہزاد 22 اور صہیب مقصود 21 رنز بنا کر اسکور کارڈ پر پاکستان کی جانب سے بہترین بلے باز نظر آئے۔

بھارتی ٹیم کے لیے مذکورہ ہدف آسان رہا جو اس نے 19ویں اوور میں صرف 3 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔

آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ کپ 2015

ایک سال بعد ہی ون ڈے فارمیٹ کے میگا ایونٹ میں روایتی حریف پاکستان اور بھارت پھر آمنے سامنے آئے، جہاں بھارتی ٹیم نے رنز کے انبار لگادیے۔

اس وقت بھارتی ٹیم کی قیادت مہندرا سنگھ دھونی جبکہ پاکستانی ٹیم کے کپتان مصباح الحق تھے۔ سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے گئے اس میچ میں بھارتی ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔

ویرات کوہلی کی سنچری، سریش رائنا کے 74 اور شیکھر دھون کے 73 رنز کی بدولت بھارت ٹیم 50 اوورز میں 300 رنز بنانے میں کامیاب ہوئی۔

پہاڑ جیسے ہدف کے تعاقب میں قومی ٹیم پہلی وکٹ جلد گنوانے کے بعد سنبھل گئی اور اسکور کو آگے بڑھایا، لیکن 102 پر 2 کھلاڑیوں سے محروم ٹیم 105 پر 5 کھلاڑیوں سے محروم ہوگئی۔

مصباح الحق نے مزاحمت کی کوشش کی لیکن پھر بھی قومی ٹیم 224 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی اور بھارت یہ میچ 76 رنز سے جیت گیا۔

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2017

یہ ایونٹ پاکستان کی کرکٹ تاریخ کے یادگار ترین ایونٹس میں سے ایک ہے، جہاں فائنل میں قومی ٹیم نے بھارت کو ترنوالہ بناتے ہوئے 180 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دے کر چیمپئن بن گیا تھا۔

لیکن ایونٹ کے پہلے ہی میچ میں بھارت اور پاکستان مدِ مقابل تھے، اس میچ میں بھارت نے پاکستان کو ڈک ورتھ لوئس قانون کے تحت 124 رنز سے شکست دی تھی۔

بھارت نے پہلے کھیلتے ہوئے 319 رنز بنائے جہاں روہیت شرما نے 91 اور ویرات کوہلی نے 81 رنز کی اننگز کھیلی۔

جواب میں قومی ٹیم نے 164 رنز بنائے جہاں اظہر علی نے نصف سنچری بنائی تھی لیکن دیگر کوئی بیٹسمین خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھا سکا۔

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2009

اس ایونٹ میں پاکستان نے اپنا پہلا میچ ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلا تھا تاہم بھارت نے ٹورنامنٹ کا آغاز پاکستان کے خلاف میچ سے کیا تھا۔

اس میچ میں جہاں پاکستان ٹیم 65 رنز پر ہی 3 اہم وکٹوں سے محروم ہوگئی تھی وہاں شعیب ملک اور محمد یوسف کی 206 رنز کی پارٹنرشپ نے ٹیم کو بحران سے نکال کر بڑے اسکور تک پہنچادیا۔

ہدف کے تعاقب میں بھارتی ٹیم 248 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی۔ شعیب ملک کو بہترین بیٹنگ پرفارمنس پر مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا تھا۔


تازہ ترین