• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کالعدم تنظیم سے حکومت کا معاہدہ، مقدمات ختم، زیرحراست کو چھوڑ دیا جائیگا، مظاہرین بدھ تک واپس

کالعدم تنظیم سے حکومت کا معاہدہ، مقدمات ختم


اسلام آباد، لاہور (نمائندہ جنگ، ایجنسیاں، جنگ نیوز) کالعدم تنظیم ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہو گئے، جسکے بعد حکومت نے تنظیم کیخلاف مقدمات واپس لینے اور زیر حراست مظاہرین کو چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔

وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ کیسز بدھ تک واپس ہونگے، حکومت شیڈول فور کوبھی دیکھے گی، سفیر کا معاملہ قومی اسمبلی میں لیکر جائینگے،مذہبی لوگوں سے ٹکرائو نہیں ہونا چاہیے۔ جبکہ کالعدم تنظیم کی شوریٰ نے کہا ہے کہ حکومت کو منگل کی شام تک کی مہلت دی گئی ہے کہ وہ تنظیم کے مطالبات پورے کرے۔

غیرقانونی مقدمات ختم کرے اور فورتھ شیڈول پر نظرثانی کرے، جب تنظیم کے امیر سعد رضوی رہائی کے بعد لانگ مارچ کے شرکا کے سامنے آ کر مطالبات پورے ہونے کا اعلان کرینگے تبھی مارچ ختم ہو گا۔ 

دوسری جانب کالعدم تنظیم کے مظاہرین نے حکومت سے مذاکرات کے بعد مریدکے میں پڑاؤ ڈال دیا ہے، راستوں کی بندش کے باعث گوجرانوالا میں پیٹرول اسٹیشنوں پر پیٹرول اور ڈیزل کی قلت ہوگئی جبکہ لاہور میں ٹرین بند ہونے اور میٹرو بس کا روٹ محدود ہونے سے شہری پریشان ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ منگل یا بدھ تک کالعدم تنظیم کے خلاف کیسز واپس لے لینگے،طے پایا ہے کہ حکومت شیڈول فور کوبھی دیکھے گی، پیر کو صبح 10 بجے کالعدم تنظیم کے لوگ وزارت داخلہ میں آئینگے۔ 

مرید کے میں بیٹھے لوگ بدھ کو واپس چلے جائینگے، احتجاجی شرکا اسلام آباد کی طرف مارچ نہیں کرینگے،جی ٹی روڈ پر رکاوٹیں برقرار رہیں گی جبکہ راولپنڈی اور اسلام آباد انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ کنٹینرز سڑک سے ہٹا دیں۔

وفاقی وزیر مذہبی امورنور الحق قادری نے کہا ہے کہ تمام مطالبات حل کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مذاکرات کافی حد تک طے پا چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کے زیر حراست افراد کو چھوڑ دیا جائیگا اور ماضی میں کیے گئے معاہدے کے تحت سفارتکار کو بے دخل کرنے کے معاملہ قومی اسمبلی میں پیش کیا جائیگا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے بتایا کہ ٹی ایل پی کے لوگ منگل دوپہر 12 بجے تک ادھر ہی قیام کرینگے جہاں وہ اس وقت موجود ہیں جبکہ دونوں طرف ٹریفک کھول دی جائیگی۔

شیخ رشید نے کہا کہ آئندہ روز یعنی پیر کو ٹی ایل پی کا ایک وفد بھی ہماری طرف آئیگا اور انکے مسائل سے متعلق بات چیت شروع ہوگی۔انہوں نے کہا کہ آئندہ دو تین روز میں ان کے مسائل پر بات ہوگی۔ سعد رضوی سے ون ٹو ون اور میٹنگ میں بات چیت ہوئی ہے۔

دوسری جانب کالعدم تنظیم کے کارکنان نے حکومت سے مذاکرات کے بعد مریدکے جی ٹی روڈ پر پڑاؤ ڈال دیا جس کی وجہ سے معمولات زندگی معطل ہو کر رہ گئے، دھرنے اور رکاوٹوں کی وجہ سے جی ٹی روڈ پر مال بردار ٹرکوں اور مسافرگاڑیوںکی کئی کلو میٹر طویل قطاریں لگی رہیں جس کی وجہ سے مسافروں کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑا ۔

تازہ ترین