بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی کی جانب سے مسلمان فاسٹ بولر محمد شامی کے حق میں بیان دینے پر متعصب بھارتیوں کی دھمکیوں کے بعد پاکستانی سوشل میڈیا صارفین ویرات اور انوشکا کی حمایت میں بول پڑے۔
پاکستان کےٹوئٹر ٹرینڈ پینل پر ’انوشکا شرما‘ سر فہرست ٹرینڈز میں شامل ہے، جس کا استعمال کرتے ہوئے پاکستانی بھارتیوں کے اپنے اسٹارز سے اس طرح کے رویے کی مذمت کررہے ہیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ ہندو انتہا پسند کوہلی کی معصوم بچی کو دھمکیاں دے رہے ہیں، ہمیں آج قائد اعظم کا شکرگزار ہونا چاہئے کہ انہوں نے ایک الگ وطن کیلئے کوشش کی۔
نریندرا مودی کے بھارت میں انتہاپسندی اب پاگل پن کا روپ دھار چکی ہے۔ تکبر اور جھوٹے احساس برتری میں مبتلا بھارتیوں نے تمام اخلاقی حدیں پار کرلی ہیں۔
ایک صارف نے کہا کہ ہار یا جیت تو کھیل کا حصہ ہے، لیکن کوہلی اور انوشکا کی بیٹی کو ریپ کی دھمکیاں دینا افسوسناک ہے۔
خیال رہے کہ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پر ویرات کوہلی کی 9 ماہ کی بیٹی کو ریپ کی دھمکیاں دی گئی ہیں جبکہ کوہلی کے خلاف ٹرینڈ بھی بنایا گیا۔
سوشل میڈیا صارفین نے بھی ویرات کوہلی کی بیٹی کو ریپ کی دھمکیوں پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
خیال رہے کہ بھارتی ٹیم کی شکست پر انتہاپسند ہندو آپے سے باہر ہوجاتے ہیں اور ماضی میں بھی بھارتی کھلاڑیوں کے گھروں پر حملے کیے گئے تھے۔
گزشتہ سال انڈین پریمیئر لیگ میں شکست پر مہندرا سنگھ دھونی کی ننھی بیٹی کو بھی ریپ کی دھمکی دی گئی ہے۔